ایک پیالہ دودھ 70افراد کو کافی ہوگیا

کیوں جنابِ بُوہریرہ کیسا تھا وہ جامِ شِیر

جس سے ستّر صاحبوں کا دودھ سے منہ پِھر گیا([1])

الفاظ و معانی جامِ شِیر:دودھ کا پیالہ۔ستّر صاحبوں:70 صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضوان۔ دودھ سے منہ پِھر گیا:(مرادی معنیٰ) دودھ پی پی کر دل بھرگیا۔

شرح اے ہمارے آقا ابوہریرہ! دودھ کا وہ پیالہ کتنا بابرکت تھا! جس سے ستّر (70) صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضوان سیراب ہوگئے۔

اس شِعْر میں امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہنے سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے  جس عظیم معجزے کی طرف اشارہ کیا ہے اس  کا مختصر تذکرہ پیش کیا جاتا ہے:

ایک پیالہ دودھ سب کو کافی ہوگیاحضرت سیّدُنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ایک مرتبہ بھوک کی حالت میں راستے میں موجود تھے کہ اللہ کے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم تشریف لائے اور چہرہ دیکھ کر ان کی حالت سمجھ گئے۔ انہیں ساتھ لے کر اپنے مکانِ عالی شان پر تشریف لائے تو دودھ کا ایک پیالہ موجود تھا  جو کسی نے بطورِ تحفہ بھیجا تھا۔ رسولِ خدا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے حضرت سیّدُنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو حکم فرمایا کہ جاکر اَصحابِِ صُفّہ کو بُلا لائیں۔ آپ رضی اللہ عنہ کے دل میں خیال آیا کہ ایک پیالہ دودھ سے  اَہْلِ صُفّہ کا کیا بنے گا، اگر یہ دودھ مجھے عطا ہوجاتا تو میرا کام بن جاتا۔ بہر حال حکمِ رسالت پر عمل کرتے ہوئے اصحابِ صُفّہ کو بُلا لائے۔ اب اِن ہی کو حکم  ہوا کہ  پیالہ  لے کر سب کو دودھ پِلائیں۔ آپ پیالہ لے کر اصحابِ صُفّہ میں سے ایک صاحب کے پاس جاتے، جب وہ سَیر ہو کر  پی لیتے تو ان سے پیالہ لے کر دوسرے کے پاس جاتے۔ ایک ایک کر کے جب تمام حاضرین نے سیر ہوکر دودھ پی لیا تو پیالہ لے کر آقائے مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم تک پہنچے۔ رحمتِ عالَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے پِیالہ لے کر اپنے  مبارک ہاتھ  پر رکھا،ان کی طرف دیکھ کر  مسکرائے اور فرمایا: اب میں اور تم باقی رہ گئے ہیں۔ پھر فرمایا: بیٹھو اور پیو۔ حضرت سیّدُنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیٹھ کر دودھ پیا۔ دوبارہ حکم ہوا: پیو،  انہوں نے پھر پیا۔سرکارِ مدینہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم بار بار فرماتے رہے: پیو، اورحضرت سیّدُنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ پیتے رہے یہاں تک عرض گزار ہوئے: اُس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ  بھیجا ہے!میرے پیٹ میں اب مزیدگُنجائش نہیں ہے۔ رسولِ خدا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ان سے  پیالہ لے کر  اللہ پاک  کی حمد کی، بِسْمِ اللہ پڑھی اور باقی دودھ نوش فرما (یعنی پی) لیا۔(بخاری،ج 4،ص234،حدیث:6452ملخصاً)

دیکھنے والوں نے دیکھا ہے وہ منظر بھی اے عاصی

ستّر پینے والے ہیں اور دودھ کا ایک پیالہ ہے



1۔۔۔یہ شعر امامِ اہلِ سنّت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کے نعتیہ دیوان ”حدائقِ بخشش“ سے لیا گیا ہے۔


Share

Articles

Comments


Security Code