Book Name:ALLAH Walon Ke Ikhtiyarat
والے دریائے دجلہ کے قریب جمع ہو گئے، کیا دیکھتے ہیں: حُضُور غوثِ پاک رحمۃُ اللہ علیہ دَرْیا کے پانی کے اُوپَر چلتے ہوئے تشریف لیے آ رہے ہیں اور شان یہ ہے کہ دریا سے مچھلیاں نکل نکل کر آپ کے مقدَّس پاؤں کو بوسے دے رہی ہیں، سلامیاں عرض کر رہی ہیں۔ اتنے میں ظہر کی نماز کا وقت ہو گیا، غیب سے ایک مُصلیٰ ظاہِر ہوا، آپ نے اس مُصلّے پر نماز ادا فرمائی، پھر یُوں دُعا کی:
اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْاَلُکَ بِحَقِّ جَدِّیْ مُحَمَّدٍ حَبِیْبِکَ وَ خَیْرَتِکَ مِنْ خَلْقِکَ وَ آبَائِیْ اِنَّکَ لَا تَقْبِضْ رُوْحَ مُرِیْدٍ اَوْ مُرِیْدَۃٍ لَا ذُوْا بِیْ اِلَّا عَلٰی تَوْبَۃٍ
ترجمہ:اے اللہ پاک! میں تجھ سے تیرے حبیب اور تیری مَخلُوق میں سب سے زیادہ پسندیدہ، اپنے نانا، حضرت مُحَمَّدِمصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے وسیلہ سے دُعا مانگتا ہوں، اے میرے مالک! میرے مُریدوں کی اور جو میری طرف مَنْسُوْب ہوں، اُن کی توبہ کے بغیر روح قبض نہ کرنا۔([1])
خُدا کے فضل سے ہم پر ہے سایہ غوثِ اعظم کا ہمیں دونوں جہاں میں ہے سہارا غوثِ اعظم کا
رہائی مِل گئی اُس کو عذابِ قبر و مَحْشر سے یہاں پر مل گیا جس کو وسیلہ غوثِ اعظم کا
چلا جائے بِلا خوف و خَطَر فردوسِ اَعلیٰ میں فقط اِک شرط ہے ہو نام لیوا غوثِ اعظم کا([2])
سُبْحٰنَ اللہ ! کیسی شان ہے...!! دَرْیاؤں بلکہ مچھلیوں پر بھی ان کی حکومت چل رہی ہے۔ کیسے چل رہی ہے؟ اللہ پاک کی عطا سے چل رہی ہے۔