Book Name:ALLAH Walon Ke Ikhtiyarat
بھی بہت کچھ عطا فرما دیتے ہیں۔
بُخاری شریف کی حدیثِ پاک سنیے! رسولِ اکرم، نورِ مُجَّسَم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: ہَلْ تُنْصَرُوْنَ وَ تُرْزَقُوْنَ اِلَّا بِضُعَفَائِکُمْ یعنی (اے لوگو...!! سُن لو! ) تمہاری جو مدد کی جاتی ہے، تمہیں جو رِزْق دیا جاتا ہے، یہ صِرْف و صِرْف تمہارے ضعیفوں کی بَرَکت ہے۔([1])
علَّامَہ بدرُ الدِّین عینی رحمۃُ اللہ علیہ اس حدیثِ پاک کی شرح میں فرماتے ہیں: یہاں ضعیفوں سے مُراد عِبَادت گزار لوگ ہیں، یہ وہ ہیں جو دُنیا کے ساتھ تَعَلُّق نہیں رکھتے، دُنیا کی زیب و زینت میں نہیں پڑتے، ہر چیز سے تَعَلُّق توڑ کر اللہ پاک کے ساتھ تَعَلُّق جوڑتے ہیں، نہایت اِخْلاص کے ساتھ اللہ پاک کی عبادت کرتے ہیں، ان کی اس اِخْلاص والی عِبَادت کے صدقے اللہ پاک ساری دُنیا کو رِزْق بھی عطا فرماتا ہے، سب کی مدد بھی فرماتا ہے۔ ([2])
معلوم ہوا؛ دیتا یقیناً اللہ پاک ہی ہے، البتہ! اپنے مَقْبول بندوں کے واسطے سے، ان کے وسیلے سے، ان کی بَرَکت سے عطا فرماتا ہے۔
اللہ والوں کے اِخْتیارات
پیارے اسلامی بھائیو! اللہ پاک کے جو مَقْبول بندے ہیں، نیک لوگ ہیں، اَوْلیائے کرام ہیں، اللہ پاک محض اپنے فضل سے، اپنے کرم سے ان بندوں کو بےشُمار اِخْتیارات عطا فرماتا ہے۔ اللہ والے * دِلوں پر حکومت بھی رکھتے ہیں *دریاؤں پر ان کو حکومت بخشی جاتی ہے *زمین ان کے لیے سمیٹ دی جاتی ہے *پہاڑوں پر ان کو حکومت بخشی