Book Name:ALLAH Walon Ke Ikhtiyarat
*کوئی دنیا مانگتا *کوئی مال و جائداد کا سوال کرتا*کوئی کاروبار میں بَرَکت کی خیرات مانگتا *کوئی آسائشیں مانگتا *تو کوئی سہولیات مانگتا ۔ مگر ! اُن اللہ والوں نے کیا مانگا*خوفِ خدا مانگا* اللہ پاک کی محبّت مانگی*قرآن و حدیث کی سمجھ مانگی*ذکر اللہ میں مشغول رہنے کی توفیق مانگی اور پھر میرے غوث پاک رحمۃُ اللہ علیہ کی کیا شان ہے ؟ اَلحمدُ لِلّٰہ! زمانے کے غنی، اِن کے درِ پاک کے سائِل ہیں، آپ نے سب کی جَھولی کو مُرادں سے بھر دیا ۔
اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہ علیہ لکھتے ہیں نا؛
واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا اُونچے اُونچوں کے سَروں سے قدَم اعلیٰ تیرا
کیوں نہ قاسِم ہو کہ تُو ابنِ ابی القاسم ہے کیوں نہ قادِر ہو کہ مختار ہے بابا تیرا([1])
*…*…*…*…*…*
ہیں پیرِ پیراں! غوثِ پاک ہیں میرِ میراں! غوثِ پاک
مَحْبُوبِ سُبْحاں! غوثِ پاک ولیوں کے سُلطاں! غوثِ پاک
مُشکل ہو آساں! غوثِ پاک دو دَرد کا دَرْمَاں! غوثِ پاک
فرماؤ اِحْساں! غوثِ پاک راحت کا سَاماں! غوثِ پاک([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
کیا وَلِی بھی کچھ دے سکتے ہیں...؟
پیارے اسلامی بھائیو! غوثِ پاک رحمۃُ اللہ علیہ نے پِیرانِ عُظّام پر کرم فرمایا، جس نے جو مانگا، عطا فرما دیا۔ یہاں ذِہن میں سُوال اُٹھ سکتا ہے: حاجَت روا تَو اللہ پاک ہے، دینے والی ذات تو اللہ پاک کی ہے، کیا بندہ بھی بندوں کو کچھ دے سکتا ہے؟ کیا بندہ بھی بندوں کی