Book Name:ALLAH Walon Ke Ikhtiyarat

مُعَاملہ  سمجھ نہیں آ رہا، آپ تو مدرسے میں ہمارے ساتھ تھے، کہیں گئے ہی نہیں، پِھر سب مریدوں کے گھر ایک ہی وقت میں جانا کیسے ہوا...؟ فرمایا: وہ سب سچے ہیں۔ میں نے سب کی دعوت قبول کی، سب کے ہاں جا کر افطار کیا ہے۔([1])

گئے اک وقت میں ستّر مریدوں کے یہاں آقا

سمجھ     میں     آ     نہیں     سکتا     مُعَمّا     غوثِ      اعظم     کا([2])

سُورج سجدہ کرتا ہے

پیارے اسلامی بھائیو!  ایک شخص ایک ہی وقت میں 71 جگہ پر موجود کیسے ہو سکتا ہے...؟  بات سمجھ میں آنے والی نہیں ہے نا...؟ کرامت کہتے ہی اسے ہیں جو سمجھ میں نہیں آتی۔

میں آپ کو ایک حدیثِ پاک سُناتا ہوں، یہ حدیث ِپاک بخاری شریف میں  موجود ہے،حضرت ابوذَرْ غفاری  رَضِیَ  اللہ  عنہ   سے روایت ہے، رسولِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطان صَلَّی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا: ‌حِينَ ‌غَرَبَتِ ‌الشَّمْسُ ‌تَدْرِي اَيْنَ ‌تَذْهَبُ یعنی جب سُورج غروب ہو جاتا ہے، جانتے ہو کہاں جاتا ہے؟ عرض کیا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ اَعْلَمُ ! اللہ  پاک اور اُس کے رسول صَلَّی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہی بہتر جانتے ہیں۔ فرمایا: فَاِنَّهَا تَذْهَبُ حَتَّى تَسْجُدَ تَحْتَ الْعَرْشِ یعنی یہ سُورج عرشِ اِلٰہی کے نیچے حاضِر ہو کر  اللہ  پاک کے حُضُور سجدہ کرتا ہے۔ ([3])

پیارے اسلامی بھائیو!  اس حدیثِ پاک پر ذرا غور فرمائیے! سُوال ہے: کیا سُورج کبھی


 

 



[1]...تفریح الخاطر، المنقبۃ التاسعۃ و الثلاثون...الخ، صفحہ:48بتصرف۔

[2]...قبالۂ بخشش، صفحہ:94۔

[3]...بخاری، کتاب بدء الخلق، باب صفۃ الشمس ...الخ، صفحہ:821، حدیث:3199۔