Book Name:ALLAH Walon Ke Ikhtiyarat
مدد کس نے کی؟ حُضُور غوثِ پاک رحمۃُ اللہ علیہ نے...!! معلوم ہوا؛ مدد اللہ پاک ہی کی ہے، وہی فریادسننے والا، دُکھی دِلوں کو اطمینان وسکون عطا فرمانے والا ہے مگر اس نے اپنی مدد کے لیے ذرائع مختلف رکھے ہیں، اَلحمدُ لِلّٰہ! نبی، ولی سب مشکل کُشا ہیں، حاجت روا ہیں، مددکرنے والے ہیں اور ان کی مدد اپنی ذاتی طاقت سے نہیں بلکہ اللہ پاک کی عطا سے ہے اور ان کی مدد حقیقت میں اللہ پاک ہی کی مدد ہے جو ان کے ذریعے کی جاتی ہے۔
خیر! یہ بات دوپہر کے سورج کی طرح بالکل واضِح اور صاف ہے کہ اللہ پاک کے نبیوں، ولیوں اور نیک لوگوں سے ان کی زندگی میں، ان کی وفات کے بعد بھی مدد مانگنا، انہیں اپنا مددگارسمجھنا ہرگز ہر گز بُرا نہیں ہے بلکہ یہ اچھا عَمَل کئی مشکلات کا بہترین حل ہے۔ بَہْجَۃُ الْاَسْرَار شریف میں ہے؛ حضورِ غوثِ پاک رحمۃُ اللہ علیہ نے فرمایا : جس نے کسی مصیبت میں مجھ سے فریاد کی ، وہ مصیبت جاتی رہی، جس نے کسی سختی میں میرا نام پُکارا وہ سختی دُور ہو گئی ، جو میرے وسیلے سے اللہ پاک کی بارگاہ میں اپنی حاجَت پیش کرے ، وہ حاجَت پُوری ہو گی ، جو شخص 2 رکعت نفل پڑھے اور ہر رکعت میں سُورۂ فاتحہ کے بعد قُلْ ہُوَ اللہ شریف ( یعنی سورۂ اِخْلاص مکمل ) 11، 11 مرتبہ پڑھے، سلام پھیرنے کے بعد سرکارِ عالی وقار ، مکی مَدَنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر دُرُوْد شریف پڑھے، پھر بغداد شریف کی طرف 11 قدم چل کر میرا نام پُکارے اور اپنی حاجَت بیان کرے ، اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! اس کی حاجَت (Need) پُوری ہو گی۔([1])