Book Name:ALLAH Walon Ke Ikhtiyarat

ایسی جگہ اگر مدد چاہئے ہو تو کس کو پُکارو!  اللہ  کے بندوں کو...!

غور فرمائیے! کیا محبوبِ ذیشان صَلَّی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم (مَعَاذَ  اللہ !) نہیں جانتے کہ  اللہ  پاک مددگار ہے تو اسی سے مدد مانگی جائے، انہوں نے ہی تو ہمیں  اللہ  پاک سے مانگنا سکھایا ہے، یعنی جن محبوب صَلَّی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ہمیں  اللہ  پاک سے مانگنا سکھایا ہے، وہی محبوب صَلَّی  اللہ  عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہمیں ترغیب دِلا رہے ہیں کہ  اللہ  پاک کے بندوں سے مانگا کرو! اور بندے بھی وہ جو بظاہِر نظر نہیں آ رہے، آنکھوں سے غائِب ہیں، لہٰذا جن کی تعلیم پر  اللہ  پاک سے مانگتے ہیں، انہی کی ترغیب پر ہم اَولیائے کرام  رحمۃُ  اللہ  علیہ م  سے بھی مدد مانگا کرتے ہیں۔

 ایک گوئیے کی ایمان افروز توبہ

ایک مرتبہ حُضُور غوثِ پاک  رحمۃُ  اللہ  علیہ  بیان فرما رہے تھے، دورانِ بیان اچانک آپ خاموش  ہو گئے اور فرمایا: 100 اشرفیاں پیش کی جائیں گی تو آگے بیان کروں گا۔ اتنا سننا تھا کہ ایک، دو نہیں بلکہ 40 افراد 100، 100 اشرفیاں لے کر حاضِر ہو گئے، آپ نے ایک خوش نصیب سے اشرفیاں قبول فرمائیں اور اپنے خادِم حضرت ابو رضا  رحمۃُ  اللہ  علیہ  کو دے کر فرمایا: فُلاں قبرستان  میں چلے جاؤ!وہاں تمہیں ایک بوڑھا نظر آئے گا، وہ عُوْد (یعنی موسیقی کا ایک آلہ مثلاً گٹار) بجا رہا ہو گا، یہ اشرفیاں اسے دینا اور اسے ساتھ لے کر میرے پاس آ جانا۔ خادِم نے فورًا حکم پر عمل کیا، جب وہ قبرستان پہنچا تو وہاں ایک بوڑھا موجود تھا، عُود بجا رہا تھا، خادِم نے بوڑھے کو سلام کیا اور کہا: حُضُور غوثِ پاک  رحمۃُ  اللہ  علیہ  نے تمہارے لیے  100 اشرفیاں بھیجی ہیں، یہ سنتے ہی اس بوڑھے آدمی نے چیخ ماری اور زمین پر گر کر بے ہوش ہو گیا۔ جب  ہوش آیا تو خادِم نے کہا: حُضُور غوثِ پاک  رحمۃُ  اللہ  علیہ  تمہیں یاد فرما رہے ہیں۔