Book Name:ALLAH Walon Ke Ikhtiyarat
بِلَادُ اللّٰہِ مُلْکِیْ تَحْتَ حُکْمِی سے یہ ظاہر ہے
کہ عالَم میں ہر اِک شے پر ہے قبضہ غوثِ اعظم کا([1])
71 جگہ افطار فرمایا
ایک مرتبہ کا ذِکْر ہے، رمضان شریف کا مہینا تھا، حُضُور غوثِ پاک رحمۃُ اللہ علیہ کا ایک مرید حاضِر ہوا، عرض کیا: عالی جاہ! درخواست ہے کہ آج افطار ہمارے ہاں فرمائیے! فرمایا: ٹھیک ہے، آجاؤں گا۔ دوسرا مرید حاضِر ہوا، عرض کیا: عالی جاہ! آج افطار ہمارے ہاں فرمائیے! فرمایا: ٹھیک ہے، آجاؤں گا۔ یونہی تیسرا مرید حاضِر ہوا، چوتھا حاضِر ہوا، پانچواں حاضِر ہوا، یہاں تک کہ ایک دِن میں 70 مرید حاضِر ہوئے، سب نے عرض کیا: عالی جاہ! آج اِفْطار میرے گھر فرمائیے! آپ نے سب کی دعوت کو قبول کر لیا۔
شام ہوئی، افطار کا وقت ہو گیا، آپ نے اپنے مدرسے میں طلبا کے ساتھ ہی افطاری فرمائی۔ اب جب وہ 70 مرید جمع ہوئے، سب ایک دوسرے کو بتانے لگے: آج تو قسمت ہی کھل گئی، آج حُضُور غوثِ پاک رحمۃُ اللہ علیہ میرے گھر تشریف لائے، ہمارے ساتھ افطار فرمایا۔ دوسرا کہتا ہے: میرے گھر تشریف لائے، تیسرا کہتا ہے: میرے گھر تشریف لائے، چوتھا کہتا ہے: میرے گھر تشریف لائے۔
عجیب مُعاملہ ہو گیا، سب حیران تھے، آخر ماجرا کیا ہے؟ مدرسے میں پہنچے، طلبا سے بات ہوئی، وہ کہنے لگے: اَرے تم کیا بات کرتے ہو...؟ غوثِ پاک رحمۃُ اللہ علیہ تو کہیں گئے ہی نہیں، مدرسے ہی میں تھے، آپ نے ہمارے ساتھ افطار فرمایا ہے۔ مُعَاملہ الجھ سا گیا۔ یہ سب صورتِ حال دیکھ کر ایک خادِم نے حاضِرِ خِدْمت ہو کر عرض کیا: حُضُور...!!