Book Name:ALLAH Walon Ke Ikhtiyarat

سُنوں گا*بااَدَب بیٹھوں گا* خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا*جو سُنوں گا، اُسے یاد رکھنے، خُود عَمَل  کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی  اللہ  عَلٰی مُحَمَّد

جس نے جو مانگا عطا کر دیا

شیخ محمد بِن مَحْفُوظ  رحمۃُ  اللہ  علیہ  کا بیان ہے: ایک مرتبہ بہت سے پیر،  سرکارِ غوثِ پاک  رحمۃُ  اللہ  علیہ  کی خِدْمت میں حاضِر تھے، حُضُور غوثِ پاک  رحمۃُ  اللہ  علیہ  نے فرمایا: اپنی اپنی حاجات بیان کیجیے ، جس کو جو چاہئے ہو گا،ملے گا۔

مُلکسُبْحٰنَ  اللہ ! کیا شان ہے غوثِ پاک  رحمۃُ  اللہ  علیہ   کی...!! جو خُود پِیر ہیں، بڑے کمالات والے ہیں، جن کے اپنے دَرْ سے ہزاروں مریدوں کی مُرادَیں پُوری ہوتی ہوں گی، وہ بارگاہِ غوثیت میں حاضِر ہیں اور غوثِ پاک  رحمۃُ  اللہ  علیہ  نے کیا فرمایا: اپنی اپنی حاجات بیان کیجیے ! جس کو جو چاہئے ہو گا، ملے گا۔

نہ کیونکر اَولیا اس آستانے کے بنیں  منگتا                         کہ اِقلیمِ وِلایت پر ہے قبضہ غوثِ اعظم کا([1])

موقع غنیمت تھا، سب پِیرانِ عُظّام نے اپنی اپنی حاجتیں بیان کرنا شروع کیں، کسی نے عرض کیا: میں مُجَاہَدہ (یعنی نیکیوں میں خُوب کوشش کرنے) کی طاقت چاہتا ہوں۔ کسی نے عرض کیا: میں خوفِ خُدا کا طلب گار ہوں،  کسی نے عرض کیا: میں اپنے وقت کو مَحْفُوْظ کرنا (یعنی ذِکْرُ  اللہ  میں مشغول رہنا) چاہتا ہوں، کسی نے عرض کیا: میں عِلْم میں اِضافہ چاہتا ہوںشیخ خلیل  رحمۃُ  اللہ  علیہ  نے عرض کیا: میں قُطْب بننا چاہتا ہوںشیخ اَبُو الْبَرَکات  رحمۃُ  اللہ  علیہ  نے عرض کیا: میں  اللہ  پاک کی محبّت میں خوب اضافہ چاہتا ہوںشیخ اَبُو الْفَتُوح  رحمۃُ  اللہ  علیہ  


 

 



[1]...قبالۂ بخشش، صفحہ:94۔