احادیثِ مبارکہ میں جہاں بہت سے نیک اعمال پر دنیا و آخرت میں اِنعام و اِکْرام کا تذکرہ ہے وہیں بعض ایسے اَعمال بھی بیان کئے گئے ہیں جن پر عمل کرنے والوں کو خُصوصی طور پر جنّت میں داخلے کی بشارت عطا فرمائی گئی ہے۔ذیل میں پانچ ا حادیث ملاحظہ کیجئےجن میں مخصوص اعمال پر جنّت کی بشارت دی گئی ہے:
(1)حسنِ اخلاق اپنانے پر جنّت کی بشارت: جنّت میں لے جانے والے اعمال میں سے دو بڑے اعمال (1) اللہ پاک كا خوف اور (2)حسنِ اخلاق ہیں جیسا کہ نبیِّ كريم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں عرض کی گئی: کیا چیز لوگوں کو سب سے زیادہ جنّت میں داخل کرے گی؟ ارشادفرمایا: (1)تقویٰ یعنی اللہ پاک کا خوف اور (2)حُسنِ اخلاق۔(ابن ماجہ،ج4،ص489،حدیث:4246)
(2)اچّھی گفتگو کیجئے: اچّھی گفتگو پر بھی جنّت کی خوش خبری دی گئی ہے چنانچہ سرکارِ دوعالَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: اچّھا کلام اور کھانا کھلانا تمہیں جنّت میں لے جائے گا۔ (معجم اوسط،ج1،ص416، حدیث:1524) ہمیں بھی چاہئے کہ جب کسی سے ملاقات ہو تو اس سے حسنِ اخلاق سے پیش آئیں اورنرم لہجہ میں بات کریں۔
(3)یتیموں کے ساتھ بھلائی کیجئے:رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عظیم ہے: جو شخص یتیم کے سر پر اللہ پاک کی رضا کے لئے ہاتھ پھیرے تو جتنے بالوں پر اُس کا ہاتھ گزرا ہر بال کے بدلے اُس کے لئے نیکیاں ہیں اور جو شخص یتیم لڑکی یا یتیم لڑکے کے ساتھ بھلائی کرے میں اور وہ جنّت میں (دو انگلیوں کو ملا کر فرمایا) اس طرح ہوں گے۔(مسند احمد،ج 8،ص272، حدیث:22215)
حکیمُ الاُمّت حضرت مفتی احمد یار خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:یہ ثواب تو خالی ہاتھ پھیرنے کا ہے جو اس پر مال خرچ کرے،اس کی خدمت کرے،اسے تعلیم و تربیت دے سوچ لو کہ اس کا ثواب کتنا ہوگا۔(مراٰۃ المناجیح،ج 6،ص 562)
(4)تکلیف دہ چیز راستہ سے ہٹا ئیے:سرکارِ نامدار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: جو مسلمانوں کے راستے سے کوئی تکلیف دہ چیز دُور کرتا ہے تو اللہ اس کے بدلے میں اس شخص کے لئے ایک نیکی لکھتا ہے اور اللہ جس کے لئے نیکی لکھ دے تو اسے اس نیکی کی وجہ سے جنّت میں داخل فرما دیتا ہے۔(مسند احمد،ج 10،ص416، حدیث:27549)
(5)صبر والوں کے لئے جنّت کی خوش خبری: عزیز و اَقْرِبا کے انتقال پر صبر کرنے والے کے لئے بھی جنّت کی بشارت ہے، نبیِّ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا: اللہ پاک فرماتا ہے: میرے اس مومن بندے کی جزا میرے نزدیک جنّت کے علاوہ کچھ نہیں کہ جب میں نے اس کے عزیز دوست کی روح کوقبض کیا تو اس نے صبر کیا۔(بخاری،ج4،ص225،حدیث:6424)
اللہ پاک سے دُعا ہے کہ ہمیں نیکیاں کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور بےحساب جنّت میں داخلہ نصیب فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
٭…عبد الماجد نقشبندی عطاری مدنی
٭…شعبہ فیضان صحابہ و اہل بیت ،المدینۃ العلمیہ کراچی
Comments