اللہ پاک نے قراٰنِ پاک میں انسانوں اور جنّوں سے ارشاد فرمایا: (فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ(۱۸)) ترجمۂ کنز الایمان: تو تم
دونوں اپنے ربّ کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے؟(پ 27،االرحمٰن:18)
تفسیر صِراطُ الجِنان میں اس آیت ِمبارکہ کے تحت لکھا ہے کہ سردی، گرمی،
بہار اور خزاں کا آنا، ہر موسم کی مناسبت سے مختلف چیزوں کا پیدا ہونا اور ہوا کا
معتدِل ہونا وغیرہ (یہ سب اللہ کی عطا کردہ نعمتیں ہیں) تو تم دونوں اپنے ربّ کی کونسی نعمتوں کو جھٹلاؤگے؟۔(صراط الجنان،ج9،ص636ملخصاً)
پیارے اسلامی بھائیو! ذکر کی گئی
آیت کی تفسیر سے معلوم ہوا کہ مختلف موسم بھی اللہ پاک کی
نعمتیں ہیں ۔دیگر نعمتوں کی طرح ان پربھی ہمیں اللہ کریم کا شکر ادا کرناچاہئے۔اس کے ساتھ ساتھ موسم کے اعتبار سے احتیاطی تدابیر بھی اختیار کرنی
چاہئیں۔ حکیمُ الاُمّت مفتی احمد یار خانرحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: موسموں کی وجہ سے مختلف لوگوں کے مزاج پر اثر ہوتا ہے۔ (مراٰۃ
المناجیح،ج6،ص613ملخصاً) بعض لوگ موسم کے
اعتبار سے کھانے
پینے اور لباس پہننےمیں بےاحتیاطی کرتے ہیں اور مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوجا
تےہیں۔ موسم کی تبدیلی کی وجہ سے ہونے والی بیماریوں اور ان سے حفاظت کے متعلق چند
اہم معلومات پیش کی جاتی ہیں :
مَوسِم(Weather)کی تعریف: کسی
مقام کے خاص وقت میں درجۂ حرارت، ہوا کے رُخ اور بارش کے اثر سے پیدا ہونے والی
کیفیت کو مَوسِم کہا جاتا ہے۔
موسم کی تبدیلی کے اثرات:(1)مَوسِم کی تبدیلی سے دِماغی صلاحیتوں پر اثر پڑتا ہے (2)ما ہر ین کے مطابق ہوا میں نمی کا تناسُب
زیادہ ہونے کی وجہ سے جِلدی بیماریاں(Skin disorders)پیدا ہوتی ہیں (3)سردی کے مَوسِم میں نزلہ زُکام ہو جاتا ہے (4)دن
میں گرمی کا موسِم اور رات میں سردی کا موسم صحت کے لئے خطرناک ہے۔ ہم سب کو چاہئے
کہ اس طرح کے موسم میں اپنی صحت کا خیال رکھیں بصورتِ دیگر نزلہ، زکام، بخار، کھانسی، سر درد، سینے اور آنتوں کے Infection میں مبتلا ہوسکتے ہیں (5)موسم کی تبدیلی کی وجہ سے دَمے (ایک بیماری ہے جس میں سانس
رک رک کر آتی ہے) کے مریضوں
کی سانس کی نالیاں سُوج جاتی ہیں اور دَمے کا اَٹیک بھی ہو سکتا ہے (6)بدلتے موسم کی وجہ سے جوڑوں میں درد ہوجاتا ہے خاص
طور پر اگر مریض کی عمر زیادہ ہو (7)موسم کے اتار چڑھاؤ کی وجہ سے جسم کا
اندرونی نظام متأثر ہوتا ہے اور مختلف بیماریاں پیدا ہوجاتی ہیں (8)سگریٹ پینے والوں کو بھی موسم سرمامیں مختلف انفیکشن
ہوسکتے ہیں، کیونکہ سردی سے سانس کی نالیاں سُکَڑتی ہیں، بلغم زیادہ بنتا ہے اور
سرد ہوا کی وجہ سے سانس کی نالیوں کی جِھلّی کمزور ہوجاتی ہے (9)جن لوگوں کو پرانی
یا بڑی چوٹ لگی ہو سردی کے موسم میں اس کے درد میں
اضافہ ہوسکتا ہے (10)ننگے سَر رہنے کی صورت میں بالوں پر براہ ِراست پڑنے
والی سورج کی گرمی اور سردی کے اثرات نہ صرف بالوں بلکہ پورے چہرے اور دماغ کو بھی
متأثر کرتے ہیں۔ جس کے باعث صحت بھی متأثر ہو سکتی ہے۔ (عمامے
کے فضائل،ص389) (11)سردیوں میں کھانسی ہونےکی بڑی وجہ نزلہ اور زُکام ہے (12)موسم کا زیادہ
اثر بچّوں اور بڑی عُمر کے لوگوں پر ہوتاہے۔
سردی میں بیماری کی 3 وجوہات:سردیوں
کے موسِم میں بیمارہونے کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں مگر بعض لوگ ان دو وجوہات کی
بناپر بیمار ہوجاتے ہیں(1) ماحول کی آلودگی
اور پرفیومز وغیرہ کی smell کی وجہ سے (2)کسی خاندانی
بیماری کی وجہ سے۔ ( یعنی اگرکسی کو خاندانی
بیماری ہو تو وہ سردیوں میں بڑھ جاتی ہے)
(3) یا ہمارے جسم ہی کے اجزا کی خرابی کی وجہ سے بیماریاں پیدا ہو جاتی ہیں۔اِنہی اجزامیں سے یہ تین اجزا بھی ہیں جنہیں زنک (Zinc)، کاپر (Copper) اور میگنیشم (Magnesium)
کہا جاتا ہے۔
خاص کر سردیوں کےسیزن میں ان میں کمی زیادتی ہوتی ہے جس کی وجہ سے جسم کمزور
اوربیمار ہوجاتا ہے۔
سردیوں میں تپش (Heat) لینا: سردیوں کے
موسِم میں تپش حاصل
کرنے کے لئے ہیٹر کا استعمال کیا جاتا ہے یا لکڑیاں جلائی جاتی ہیں۔ ایسی صورت میں
کمرے کے دروازے اور کھڑکیاں کھول دیئے جائیں تاکہ اندر کی گرمائش باہر نکلے اور ہوا کا آنا جانا رہے۔ اگر کمرہ
بند ہوگا تو گرمائش اندر پھیلے گی جو جسم کے لئے نقصان دہ ہے۔
ہیٹر والے کمرےمیں نمی برقرار رکھنے کا طریقہ: جسم کے لئے نمی بہت ضروری ہے۔ ہیٹر
چلانے کی وجہ سے وہ نمی ختم ہوجاتی ہے اسے برقرار رکھنے کا طریقہ یہ ہے کہ ہیٹر کے
قریب پتیلی وغیرہ میں پانی رکھا جائے اس سے نمی نکل کر کمرے میں پھیلے گی۔ اس سے
کمرے کا ماحول اچّھا ہوگا اور فائدہ بھی ہوگا۔
عمامہ باندھنے کا ایک طبی فائدہ: عمامہ شریف سر، کان اور گردن وغیرہ کو گرمی، سردی اور بارش کی وجہ سے ہونے
والے نُقصانات سے بچاتا ہے، اسی طرح اس کا شِملہ حرام مَغْز کو سردی،گرمی اور موسمی
تغیرات سے بچاتا ہے۔(عمامے کے فضائل،382،383 ملخصاً)
سفید لباس(White dress) پہننے کا
ایک فائدہ: (ایک تحقیق کے مطابق) سفید لباس ہر قسم کے سخت موسمی تغیُّرات، کینسر، جِلدی
گلینڈز کے ورم، پسینے کے مسامات کی بندش اور پھپھوند کے امراض جیسی خطرناک اور
تکلیف دہ بیماریوں سے حفاظت کرتاہے۔(سنت مبارکہ، ص603 ملخصاً)
سردی میں یہ چیزیں استعمال کیجئے: (1) سردیوں میں
انڈے، مچھلی، گاجر، موسمبی اور سردیوں کے دیگر پھل استعمال کرنے چاہئیں (2)جنہیں
موافق ہووہ شہدمیں پانی ملاکر استعمال کریں کہ اس سے سردی سے حفاظت
رہتی ہے (3)سردیوں میں روزانہ تقریباً 20 منٹ تک دُھوپ لینی چاہئے۔
احتیاط کیجئے! اگر جسم کا Temperature 100
سے زیادہ ہو یاکوئی اور علامت نظر آتی
ہو جیسے زکام کے ساتھ گلے کا خراب ہونا یا سینے کا بھاری ہونا یا سر میں درد ہونا
وغیرہ تو ایسی صورت میں خود سے کوئی دوا استعمال مت کیجئے بلکہ کسی ڈاکٹر سے رجوع
کیجئے۔
ڈاکٹر کی ہدایت پر عمل کیجئے: مریض کو چاہئے کہ ڈاکٹر نے جتنے دن تک دوا استعمال کرنے
کا کہا ہے اتنے دن تک استعمال کرتا رہے۔ کبھی مریض کو ایسا محسوس (Feel) ہوتا ہے کہ اب طبیعت ٹھیک ہوگئی ہے۔ پھر وہ دوا استعمال
کرنا چھوڑ دیتا ہے جبکہ ڈاکٹر کے بتانے کے مطابق ابھی تک دوا استعمال کرنے کے دن
باقی ہوتے ہیں۔ مریض کو ایسا نہیں کرنا چاہئے کیونکہ ہم گُمان کرتے ہیں کہ بیماری
ختم ہوگئی ہے حالانکہ وہ ختم نہیں ہوتی،دوا استعمال کرنے کی وجہ سے اس میں کمی
آجاتی ہے ۔
اللہ کریم ہم سب کو تمام امراض سے محفوظ
فرمائے ۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
نوٹ:اس مضمون کی طبّی
تفتیش مجلسِ طبّی علاج (دعوتِ اسلامی) کے ڈاکٹر محمد کامران اسحٰق عطّاری نے کی
ہے۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
٭…محمد رفیق عطاری مدنی
٭…ماہنامہ فیضان مدینہ کراچی
Comments