قراٰنِ کریم میں ایمان والوں کے لئے 10 بشارتیں

نئے لکھاری

قراٰنِ کریم میں ایمان والوں کے لئے 10 بشارتیں

*بنتِ محمد سلطان

ماہنامہ فیضانِ مدینہ ستمبر2022

ایمان سے مراد تمام ضروریاتِ دین کا سچے دل سے اقرار کرنا ہے ۔ اور ایمان کا دار و مدار اس بات پر ہے کہ حضو رجان ِ جاناں صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو اپنا سردار اور حاکم مانا جائے اور خود کو ان کا ادنیٰ غلام تصور کیا جائے ۔

ایمان کے دنیا و آخرت میں فوائد ہی فوائد ہیں اور یہ ایمان ہی ہے جو انسان کو دائمی عذاب سے بچا لیتا ہے ۔ اب جو انسان صدق ِدل سے اللہ ربُّ العزّت اور حضور نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر ایمان لائے اور ضروریاتِ دین کا اقرار کرے ،  تمام زندگی اللہ پاک کے فرمان اور مزاج ِمصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے مطابق گزارے اور شریعت کی حدود سے تجاوز کرنے والا نہ ہو اس کے لئے قراٰنِ عظیم میں بے شمار بشارتیں ہیں  :

 ( 1 ) اللہ ان سے راضی وہ اللہ سے راضی : ترجَمۂ کنزُ العرفان :  تم ایسے لوگوں کو نہیں پاؤ گے جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتے ہوں کہ وہ ان لوگوں سے دوستی کریں جنہوں نے اللہ اور اس کے رسول سےمخالفت کی اگرچہ وہ ان کے باپ یا ان کے بیٹے یا ان کے بھائی یا ان کے خاندان والے ہوں ۔یہ وہ لوگ ہیں  جن کے دلوں  میں  اللہ نے ایمان نقش فرما دیا اور اپنی طرف کی روح سے ان کی مدد کی اور وہ انہیں  اُن باغوں  میں  داخل فرمائے گا جن کے نیچے نہریں  بہتی ہیں  ان میں  ہمیشہ رہیں گے ،  اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اللہ سے راضی ہوئے۔

( پ28، المجادلۃ  : 22 )

 ( 2 ) بلند درجات کی بشارت : ترجَمۂ کنزُالعرفان :  اور جو اس کے حضور ایمان والا ہو کر آئے گا کہ اس نے نیک اعمال کئے ہوں گے تو ان کے لئے بلند درجات ہیں۔  ( پ 16 ، طٰہٰ  : 75 )

 ( 3 ) جَنّٰتٌ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ :  اللہ پاک نے ایمان والوں کے بارے میں خبر دیتے ہوئے فرمایا : ترجَمۂ کنزُ العرفان :  جس دن تم مومن مردوں اور ایمان والی عورتوں کو دیکھو گے کہ ان کا نور ان کے آگے اور ان کی دائیں جانب دوڑرہا ہے  ( فرمایا جائے گا کہ )  آج تمہاری سب سے زیادہ خوشی کی بات وہ جنتیں ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں تم ان میں ہمیشہ رہو ،  یہی بڑی کامیابی ہے۔  ( پ27 ، الحدید :  12 )

 ( 4 ) باعمل ایمان والوں کی قدر : ترجَمۂ کنزُالعرفان :  جو نیک اعمال کرے اور وہ ایمان والا ہو تو اس کی کوشش کی بے قدری نہیں ہو گی اور ہم اسے لکھنے والے ہیں ۔  ( پ17 ،  الانبیآء : 94 )  اس آیت میں بندوں کو اللہ پاک کی اطاعت کرنے پر مضبوطی سے عمل پیرا ہونے کی ترغیب دی گئی ہے۔ مزید یہ کہ اس آیت سے معلوم ہوا کہ اعمال کی قبولیت کا دار و مدار ایمان پر ہے۔اگر ایمان نہیں تو کچھ بھی نہیں۔ ( صراط الجنان ، 6 / 372ماخوذاً )

 ( 5 ) زیادتی و کمی کے خوف سے بری  : جو کوئی ایمان کی حالت میں اعمالِ صالحہ کرے تو اسے اس بات کا خوف نہ ہو گا کہ وعدے کے مطابق وہ جس ثواب کا مستحق تھا وہ اسے نہ ملے گی۔ترجَمۂ کنزُالعرفان :  جو کوئی اسلام کی حالت میں کچھ نیک اعمال کرے تو اسے نہ زیادتی کا خوف ہو گا اور نہ کمی کا۔ ( پ 16 ، طٰہٰ  : 112 )  

 ( 6 ) فردوس کی میراث  : قراٰن میں اہل ایمان کی اچھی خصلتوں کا ذکر کرکے ان کو اپنانے والوں کے لئے یہ بشارت دی گئی :  ترجَمۂ کنزُالعرفان :  یہی لوگ وارث ہیں ۔یہ فردوس کی میراث پائیں گے  ، وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔  ( پ18 ،  المؤمنو ن  : 11 ، 10 )

 ( 7 ) رب کی رحمت : اپنے معاملات میں اللہ اور رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے احکام کی اطاعت کرنے والے ہی ربِّ کریم کی رحمت کے حقدار ہیں۔ ترجَمۂ کنزُالعرفان :  اور اللہ اور اس کے رسول کا حکم مانتے ہیں ۔ یہ وہ ہیں جن پر عنقریب اللہ رحم فرمائےگا ۔ بیشک اللہ غالب حکمت والا ہے۔  ( پ10 ، التوبہ  : 71 )

 ( 8 ،  9 )  مغفرت اور عزت والا رزق  : کامل ایمان والے اللہ پاک پر بھروسہ رکھتے ،  اس کی یاد کے لئے نماز ادا کر تے اور اس کی راہ میں خرچ کرتے ہیں ایسے لوگوں کے لئے فرمایا :  ترجَمۂ کنزُالعرفان :  اور جب ان پر اس کی آیات کی تلاوت کی جاتی ہے تو ان کے ایمان میں اضافہ ہو جاتا ہے اور وہ اپنے رب پر ہی بھروسہ کرتے ہیں وہ جو نماز قائم رکھتے ہیں اور ہمارے دیئے ہوئے رزق میں سے ہماری راہ میں خرچ کرتےہیں یہی سچے مسلمان ہیں  ، ان کےلیے ان کے رب کے پاس درجات اور مغفرت اور عزت والا رزق ہے۔ ( پ9 ،  الانفال : 2 تا4 )

 ( 10 )  فلاح و کامرانی  : ترجَمۂ کنزُالعرفان :  تو وہ لوگ جو اس نبی پر ایمان لائیں اور اس کی تعظیم کریں اور اس کی مدد کریں اور اس نور کی پیروی کریں جو اس کے ساتھ نازل کیا گیا تو وہی لوگ فلاح پانے والے ہیں۔  ( پ9 ،  الاعراف : 157 )  اس آیت میں رسول سے سرکارِ دو عالم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم مراد ہیں ۔  ( صراط الجنان ، 3 / 446 )

قراٰنِ کریم ایمان والوں کیلئے ہدایت ہے۔ اللہ پاک فرماتا ہے : ذٰلِكَ الْكِتٰبُ لَا رَیْبَ ﶈ فِیْهِ ۚۛ-هُدًى لِّلْمُتَّقِیْنَۙ   ( ۲ ) ترجَمۂ کنزُالعرفان : وہ بلند رتبہ کتاب جس میں کسی شک کی گنجائش نہیں۔اس میں ڈرنے والوں کے لئے ہدایت ہے۔  ( پ1 ،  البقرۃ :  2 ) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)  اور اسی عظیم کتاب میں بے شمار بشارتیں ہیں جو کہ ایمان والوں کے ساتھ خاص ہیں ۔ اللہ پاک ہمیں دنیا و آخرت میں ان بشارتوں میں سے حصہ عطا فرمائے اور ایمان پر زندگی اور ایمان پر موت عطا فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

*    درجۂ ثالثہ جامعۃُ المدینہ گرلز خوشبوئے عطّار  ، واہ کینٹ 


Share