مدنی کلینک
ٹائیفائیڈ ( میعادی بخار )
*ڈاکٹر اُمِّ سارب عطّاریہ
ماہنامہ فیضانِ مدینہ ستمبر2022ء
ٹائیفائیڈ کی بیماری سیلمونیلا ٹائیفی ( Salmonella Typhi ) نامی ایک خاص جراثیم کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے ، یہ بیماری ان ممالک میں عام ہے جو اگرچہ ترقی پذیر شمار کئے جاتے ہوں مگر ان میں صحت و صفائی کا نظام بہت خراب ہے۔
علامات ( Signs ) :
ٹائیفائیڈ کی علامات : ( 1 ) معمولی درجے کا بخار ( 2 ) سر درد اور پورے جسم میں درد ( 3 ) کمزوری اور تھکاوٹ ( 4 ) پیچش / قبض ( 5 ) متلی ( 6 ) پیٹ اور سینے ( Chest ) پر عارضی گلابی دھبے۔
یہ علامات انفیکشن ہونے کے سات سے چودہ دن کے درمیان ظاہرہوناشروع ہوجاتی ہیں۔بچوں کے لئے یہ انفیکشن زیادہ خطرناک ہوتا ہے لہٰذا اگر بچّےمیں میعادی بخارکی علامات ظاہر ہوں توفوری طورپرڈاکٹرکےپاس لےجائیں۔
اسباب ( Causes ) :
ٹائیفائیڈ ایک جراثیم سے پھیلتا ہے۔ خاص طور پر ایسے مریض سے پھیلتا ہے جو استنجاخانہ سے آکر ہاتھ نہیں دھوتا اور دوسروں کو کھانا دیتا ہے ، اس کے علاوہ بغیر دُھلی سبزیوں اور فروٹ کا استعمال بھی جسم میں یہ انفیکشن پھیلنے کا سبب بنتا ہے۔ عام طور پر جن بچّوں میں مدافعتی نظام ( Immunity system ) کمزور ہوتا ہے وہ جلدی اس بیماری کا شکار ہوجاتے ہیں۔
پیچیدگیاں ( Complications ) :
اگر بروقت علاج شروع نہ کیاجائےتومزید جو پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں وہ یہ ہیں : ( 1 ) وزن میں شدید کمی ( 2 ) شدید اِسہال ( Diarrhea ) ( 3 ) تیز بخار ( 4 ) بےچینی ( Anxiety ) / بےحسی ( Numbness ) کا طاری ہونا۔
اگر آپ بچے کو ایسے علاقے یا ملک لے جارہے ہوں جہاں ٹائیفائیڈ بخار پھیلا ہوا ہے تو اس بیماری کے حملہ آور ہونے سے ہوشیار رہنا اور بچاؤ کی تدابیر کرنا ضروری ہے۔
تشخیص ( Diagnosis ) :
عام طور پر اس مرض کی تشخیص کے لئے ڈاکٹر علامات دریافت کر کے بچے کا معائنہ ( Check up ) کرتا ہے اور بچّے کے خون اور پاخانہ کا ٹیسٹ کروا تا ہے ، پھر بچے کی حالت کے مطابق اسے اسپتال میں داخل کر دیا جاتا ہے یا پھر گھر میں رہتے ہوئے منہ سے کھانے والی جراثیم کُش ادویات ( Oral Antibiotics ) سے ہی علاج شروع کر دیا جاتا ہے اور اگر ٹائیفائیڈ زیادہ شدید ہو تو نَس کے ذریعے اینٹی بائیوٹک ( Intravenous Antibiotics ) بھی دی جاسکتی ہیں۔
علاج ( Treatment ) :
جراثیم کا خاتمہ کرنے والی دوا ( Antibiotic ) کے بروقت استعمال سے 48گھنٹوں میں بچے کی طبیعت بہترہونے لگتی ہے اور درد اور بخارمیں افاقہ ہوجاتا ہے لیکن دو باتوں کا لازمی خیال رکھنا چاہئے ، ایک یہ کہ اینٹی بائیوٹک کاکورس پورا کیاجائے تاکہ پیچیدگیوں سے بچا جاسکے اور دوسری یہ کہ بخار کم کرنے کے لئے کوئی بھی دوائی ڈاکٹر کی تجویز کے بغیر نہ دیں نیز جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لئے سادہ پانی اورمختلف مشروبات پلائیں۔
پرہیز ( Prevention ) :
ٹائیفائیڈ سے بچّوں کو محفوظ رکھنے کے لئے بطورِ پرہیز انہیں اُبلا ہوا پانی پلائیں ، اپنے ہاتھ صاف رکھیں ، بچوں کو بھی سکھائیں کہ ہر بار کھانا کھانے سے پہلے صابن سے ہاتھ دھوئیں اس کے علاوہ غسل خانہ / استنجا خانہ سےفارغ ہونے کے بعد بھی ہاتھ دھوئیں ، پھل اور سبزیوں کو اچھی طرح صاف پانی سے دھوکر استعمال کریں اور ایسےپھل اور سبزیاں زیادہ استعمال کریں جوچھیل کرکھائی اور پکائی جاتی ہیں جیسےکیلا ، مٹر اور لوکی وغیرہ۔ باہر کے کھانےسے پرہیز کریں ، ضرورت پڑنے پر ہمیشہ نئی سرنج کااستعمال کریں۔
حفاظتی ٹیکے ( Vaccination ) :
2سال سے کم عمر بچّوں کے لئے ویکسین دستیاب ہے ، یہ مدافعتی نظام کو بڑھاتی ہے اور انفیکشن سے بچاتی ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* سندھ گورنمنٹ ہاسپٹل ، کراچی
Comments