حضرت سیّدُنا ابوالحسن علی شاذلی رحمۃ اللہ علیہ ایک جنگل میں تھے کہ اچانک ان کے سامنے ایک دَرِندہ آ گیا، ان کو اپنی جان کی فکر پڑ گئی،پس انہوں نے خوفزدہ ہوکر نبیِّ کریم (صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم) کی ذاتِ مقدّسہ پر دُرود و سلام پڑھنا شروع کردیا جس کی برکت سے آپ کو اس دَرِندے سے نجات ملی اور آپ کی جان بچ گئی۔(سعادۃ الدارین،ص152)
اللہ پاک نے قراٰنِ کریم میں اپنے بندوں کو مختلف کاموں کے احکامات ارشاد فرمائے ہیں مگر کسی مقام پر بھی یہ نہیں فرمایا کہ ہم اور ہمارے فرشتے بھی یہ کام کرتے ہیں تم بھی کرو، البتہ رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر دُرود و سَلام بھیجنا ایک ایسا مبارک عمل ہے کہ جس کے بارے میں اللہ پاک نے ارشاد فرمایا:(اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّؕ-یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا(۵۶))تَرجَمۂ کنزُ الایمان:بے شک اللہ اور اس کے فرشتے درود بھیجتے ہیں اس غیب بتانے والے (نبی) پر اے ایمان والو ان پر درود اور خوب سلام بھیجو (پ22، الاحزاب:56)(اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں) دُرود بھیجنے کا مطلب اللہ پاک کے دُرود بھیجنے سے مُراد رَحمت نازل فرمانا ہے جبکہ فرشتوں اور ہمارے دُرود بھیجنے کا مطلب دُعائے رَحمت کرنا ہے۔ دُرودِ پاک پڑھنے کے فضائل حُضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی مبارَک ذات پر دُرود بھیجنا بہت بڑی سعادت ہے، کچھ فضائل ملاحظہ کیجئے:(1)ایک دُرُود میں تین فائدے ہیں:دَس رحمتیں، دَس گُناہوں کی مُعَافی اور دَس دَرجوں کی بُلندی (2)دُرود شریف پڑھنے والے کی دُعا قبول ہوتی ہے (3)بکثرت دُرودِ پاک پڑھنے والے خوش نصیب کے گناہوں کی مغفرت کردی جاتی ہے (4)فکروں اور پریشانیوں سے نجات ملتی ہے (5)اُس کے لئے نبیِّ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی شفاعت واجب ہوجاتی ہے (6)اُسے عرش کے سائے میں جگہ ملے گی۔(ماخوذ از ضیائے دُرودوسلام)بزرگانِ دین کی دُرودِ پاک سے محبت شیخ نورُالدّین شَونی رحمۃ اللہ علیہ روزانہ دَس ہزار بار اور شیخ احمد زواوی رحمۃ اللہ علیہ روزانہ چالیس ہزار بار دُرود و سلام پڑھتے تھے۔ عاشقوں کے امام، امام احمدرضا خان رحمۃ اللہ علیہ کی مبارک زندگی کی آخری تحریر درودِ پاک تھی ( حیاتِ اعلیٰ حضرت ،ج3،ص292 ملخصاً) امیرِ اہلِ سنّت حضرت علّامہ مولانا محمد الیاس عطّاؔر قادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے عشقِ رسول کی کیا بات ہے کہ آپ کی ترغیب پر دَرس و بیان سے قبل دُرود کی صدائیں بُلند کی جاتی ہیں اورآپ نے مختلف مواقع پر آپ نے دُرود کی یاد تازہ کرنے کے لئے صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب یعنی ”حبیبِ خدا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر دُرود پڑھو“ کی صدا اِس معاشرے میں متعارف کروائی اور مدنی انعامات کے رِسالے میں روزانہ کم ازکم 313 بار دُرودِ پاک پڑھنے کی ترغیب اِرشاد فرمائی۔
ذکرودُرودہرگھڑی وِردِ زباں رہے
مِری فضول گوئی کی عادت نکال دو
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی
اللہُ علٰی محمَّد
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
٭…مجلس مدنی انعامات ،باب المدینہ کراچی
Comments