قربانی کے جانور میں عیب کا حکم

(1)دل میں نَماز کی نیّت کرنے کا حکم

سوال:نماز کی نیّت زبان سے کرنا ضَروری ہے یا دل میں بھی کرسکتے ہیں؟

جواب:نماز کی شرائط میں سے ایک شرط نیّت بھی ہے اور دل میں نماز کی نیّت کا ہونا ضَروری ہے، اگر دل میں نیّت نہ ہو تو زبان سے کہنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ البتہ دل میں نیّت ہوتے ہوئے زبان سے کہہ لینا مستحب ہے۔(درمختار،ج 2،ص111تا113 ماخوذاً-مدنی مذاکرہ، یکم ربیع الآخِر 1439ھ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہُ علٰی محمَّد

(2)عورتوں کا بال کٹوانا کیسا؟

سوال:کیا عورتیں بال کٹوا سکتی ہیں؟

جواب:عورتیں مَردوں یا فاسِقہ عورتوں کی طرح فیشن کے طور پر بال نہیں کٹواسکتیں، البتہ بال بہت لمبے ہونے کی صورت میں کندھوں سے نیچے اتنے کاٹ سکتی ہیں کہ جس سے مَردوں یا فاسِقہ عورتوں سے مشابہت نہ ہوتی ہو۔(مدنی مذاکرہ،3ربیع الاوّل1440ھ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہُ علٰی محمَّد

(3)اسلامی سال کی اہمیت

سوال:عمر کا حساب اسلامی سال سے رکھنا چاہئے یا انگلش سال سے؟

جواب:اسلامی (یعنی ہجری) سال سے رکھنا چاہئے کیونکہ تمام شرعی اَحکام اسلامی سال کے اعتبار سے ہی نافِذ ہوتے ہیں۔(مدنی مذاکرہ،6ربیع الآخِر 1439ھ)

(4)حج کا خطبہ سننے کا حکم

سوال:اگر کوئی حج کا خطبہ نہ سُن سکے تو کیا اس کا حج ہوجائے گا؟

جواب:جی ہاں ہوجائے گا کیونکہ حج میں خطبہ سُننا شرط نہیں ہے۔

(حج کا طریقہ اور اس کے مسائل جاننے کیلئے مکتبۃُ المدینہ کی کتاب ”رفیقُ الحرمین“ پڑھئے۔)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہُ علٰی محمَّد

(5)انعام کی رقم سے عمرہ کرنے کا حکم

سوال:کیا انعام میں ملنے والی رقم سے عمرہ کرسکتے ہیں؟

جواب:اگر جائز طریقے سے انعام کی رقم ملی ہےتو اس سے عمرہ بھی کرسکتے ہیں اور حج بھی کرسکتے ہیں۔(مدنی مذاکرہ،6ربیع الآخِر 1439ھ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہُ علٰی محمَّد

(6)قربانی کے جانور میں عیب کا حکم

سوال:قربانی کے جانور کا ایک دانت ٹوٹ جائے تو کیا اس کی قربانی ہوجائے گی؟

جواب:ہوجائے گی، مگر ایسے جانور کی قربانی مکروہ ہے جیسا کہ بہارِ شریعت میں ہے:قربانی کے جانور کو عیب سے خالی ہونا چاہیے اور تھوڑا سا عیب ہو تو قربانی ہوجائے گی مگر مکروہ ہوگی اور زیادہ عیب ہوتو ہوگی ہی نہیں۔(بہارِ شریعت،ج 3،ص340)

(قربانی کا طریقہ و دیگر مسائل جاننے کیلئے رسالہ ”ابلق گھوڑے سوار“ پڑھئے)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہُ علٰی محمَّد

(7)ایک وضو سے دو نمازیں پڑھنے کا حکم

سوال:جس وضو سے نمازِ جنازہ پڑھی کیا اس سے کوئی اور نماز پڑھ سکتے ہیں؟

جواب:پڑھ سکتے ہیں، بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ میّت کو غسل دینے، کندھا دینے یا اس کے پاس جانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے، ایسا نہیں ہے بلکہ میّت کو غسل دینے یا کندھا دینے کے بعد وضو کرنا مستحب ہے۔ اگر کوئی وضو نہیں کرتا اور اسی وضو سے نماز پڑھ لیتا ہے تو اس میں کوئی گناہ نہیں ہے جائز ہے۔(مدنی مذاکرہ،8ربیع الآخِر 1439ھ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہُ علٰی محمَّد

(8)ہاتھ دھوتے وقت کلمہ پڑھنا

سوال:ہاتھ دھوتے وقت کلمہ پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟

جواب:پڑھ سکتے ہیں۔(مدنی مذاکرہ،7ربیع الآخِر 1439ھ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہُ علٰی محمَّد

(9)نَفس کو قابو میں رکھنے کا طریقہ

سوال:نفس کو قابو میں رکھنے کا کوئی عمل بتادیجئے۔

جواب:نفس کو قابو میں رکھنے کا بہترین عمل یہ ہے کہ جو نَفس کہے انسان اس کی مخالفت کرے مثلاً نَفس کہے کہ نَماز نہیں پڑھنی تو اب اس کی مخالفت کرتے ہوئے مسجد کی پہلی صف میں تکبیرِ اُولیٰ کے ساتھ باجماعت نماز ادا کرنی ہے، نَفس کہے کہ چوری کرنی یا شراب پینی ہے تو اب اس کی مخالفت کرتے ہوئے یہ کام نہیں کرنے وغیرہ وغیرہ۔(مدنی مذاکرہ،یکم رمضانُ المبارک1437ھ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہُ علٰی محمَّد

(10)ہرن کی قربانی کرنا کیسا؟

سوال:کیا ہرن کی قربانی ہوسکتی ہے؟

جواب:نہیں ہوسکتی کیونکہ ہرن جنگلی جانور ہے اور جنگلی جانور کی قربانی نہیں ہوتی۔(فتاویٰ ہندیہ،ج 5،ص297) البتہ ہرن کا گوشت حلال ہے جبکہ ذبحِ شرعی سے حاصل ہو۔ ہرن کے گوشت کے کباب بڑے لذیذ ہوتے ہیں لیکن جو مزہ عشقِ رسول کی آگ میں جل کر دل کے کباب بَن جانے میں ہے وہ ہرن کے کباب میں بھی نہیں ہے جیساکہ اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ اپنے ایک شعر میں فرماتے ہیں:

جلی جلی بُو سے اس کی پیدا ہے سوزش عشقِ چشم والا

                         کبابِ آہُو([1])میں بھی نہ پایا مزہ جو دل کے کباب میں ہے(حدائقِ بخشش، ص180)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صلَّی اللہُ علٰی محمَّد



1۔۔۔یعنی ہرن کے کباب


Share