Book Name:Mout Se Ibrat Hasil Karain
اس دنیا سےرخصت ہوئے تو ان کے چھوڑے ہوئے اَثاثوں کادوسروں کووارِث بنا دیا گیا، ،ان کےنام و نشان مٹادئیےگئے،ان کے تذکرے ختم ہو گئے،بس اب قبر میں وہ ہیں اورا ن کے اعمال،اگر عمل اچھے ہوئے تو جزا بھی اچھی ورنہ بُرے اعمال کی صورت میں انجام بھی بُرا ہوگا ۔لہٰذا ہمیں ان عبرت ناک واقعات سے درس حاصل کرنا چاہیے اور اپنی موت کو یادرکھنا چاہیے کیونکہ جو لوگ موت کو یاد رکھتے ہیں وہ دنیاکی رنگینیوں سے بچنے میں کامیاب ہوتے ہیں ، گناہوں سے دور رہتے ہوئے اپنی زندگی نیکیوں میں بسرکرتے ہیں۔احادیثِ مبارکہ میں موت کویادکرنےکے بڑے فضائل بیان ہوئے ہیں،آئیے! اس بارے میں4فرامین ِمصطفٰےصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنتے ہیں :چنانچہ
٭ ارشادفرمایا :بے شک دل کو بھی زنگ لگ جاتاہے جس طرح لوہے کو زنگ لگ جاتاہےعرض کی گئی: اس کی صفائی کیسےہوگی؟ فرمایا:موت کو یاد کرنے اورقرآن ِپاک کی تلاوت کرنے سے۔(شعب الایمان للبیھقی، باب فی تعظیم القرآن،فصل فی ادمان تلاوتہ،۲/۲۵۲،حدیث:۲۰۱۴ ملتقطاً)
٭ ارشادفرمایا :جو شخص دن رات میں(20) مرتبہ موت کو یاد کرتا ہے وہ شہیدکے ساتھ اٹھایا جائے گا۔
(قوت القلوب،ذکر التداوی …الخ، ۲/۴۲)
٭ ارشادفرمایا: موت کو زیادہ یادکروکہ یہ گناہوں کو مٹاتی اوردنیاسے بے رغبت کرتی ہے۔( الموسوعة لابن ابی الدنیا، کتاب ذکر الموت، باب الموت والاستعدادلہ،۵/ ۴۲۸، حدیث:۱۴۸ ملتقطاً)
٭ ارشادفرمایا:جسے موت کی یاد خوف زدہ کرتی ہے قَبْر اس کےلئے جنت کا باغ بن جائے گی۔(جمع الجوامع،قسم الأقوال،حرف الھمزۃ، ۲/۱۴،حدیث:۲۵۱۶ ملتقطاً)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو! سُنا آپ نے کہ احادیثِ مبارکہ میں ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے موت کو یاد کرنے کی ترغیب دلاتے ہوئے موت کو یاد کرنے کے فضائل ارشاد فرمائے