سوتیلےسسرسےپردےکاشرعی حکم

اسلامی بہنوں کے شرعی مسائل

*مفتی ابو محمد علی اصغر عطاری مدنی

 ( 1 ) سوتیلےسسرسےپردےکاشرعی حکم

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید کی ماں نے دوسری شادی کرلی ہے ، اب زید کی بیوی  کا زید کے سوتیلے باپ سے پردہ ہوگا یا نہیں؟؟ اس حوالے سے رہنمائی فرمادیں ۔

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

اولاً تو یہ یاد رہے کہ عورت کا حقیقی سسر یعنی شوہر کا باپ تو عورت کا محرم ہوتا ہے اور یہ حرمت صرف نکاحِ صحیح سے ہی ثابت ہوجاتی ہے خواہ شوہر نے اس عورت سے دخول کیا ہو یا  نہ کیا ہو ، لیکن سوتیلا سسر عورت کا محرم نہیں بنتا کہ وہ شوہر کا باپ نہیں اس لئے یہاں حرمت کی کوئی وجہ نہیں۔ جیسا کہ فقہائے کرام کی تصریحات کے مطابق  سوتیلی ساس چونکہ بیوی کی ماں نہیں ہوتی اسی لئے اس کی حلت میں کوئی شبہہ نہیں۔

لہٰذا  پوچھی گئی صورت میں   زید کی بیوی کا زید کے سوتیلے باپ سے پردہ کرنا شرعاً  واجب ہے کہ وہ اس کے لئے نامحرم ہے ، بلکہ فقہائے کرام کی تصریحات کے مطابق عورت کو اجنبی نامحرم کے مقابلے میں نامحرم  رشتہ دار سے پردہ کرنے کی اور بھی زیادہ تاکید ہے۔ ( النتف فی الفتاوٰی ، 1 / 254-فتاوٰی رضویہ ، 11 / 312 )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

 ( 2 ) شوہرکونام لےکرپکارناکیسا؟

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بیوی اگر شوہر کو نام لے کر پکارے ، تو شرعاً اس میں کوئی حرج تو نہیں؟؟ رہنمائی فرمادیں ۔

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

فقہائے کرام کی تصریحات کے مطابق بیوی کا شوہر کو نام لے کر پکارنا ، مکروہ اور خلافِ ادب  ہے۔ لہٰذا جب کبھی شوہر کو مخاطب کرنے کی نوبت آئے تو عورت کو چاہئے کہ مہذب انداز میں اور ادب کے دائرہ  کار میں رہتے ہوئے احسن انداز میں شوہر کو مخاطب کرے۔    ( ردالمحتار مع الدر المختار ، 9 / 690-بہار شریعت ، 3 / 657 ، 658 )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* محقّقِ اہلِ سنّت ، دار الافتاء اہلِ سنّت نور العرفان ، کھارادر کراچی


Share