جمعہ کی 16خاص باتیں

العلم نور

 جمعہ کی 16 خاص باتیں

*مولانا شاہ زیب عطاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ دسمبر 2022ء

جُمعہ کا دن اللہ پاک کی ایک عؑظیم نعمت ہے جو سرورِ کائنات صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے صدقے آپ کی امت کو نصیب ہوئی ہے۔ عربی زبان میں اس دن کا نام عَرُوبہ تھا بعد میں جمعہ رکھا گیا اورسب سے پہلے جس شخص نے اس دن کا نام جمعہ رکھا وہ کعب بن لُوی ہیں۔[1]

 اس مبارک دن کی بہت سی خصلتیں اورخاص باتیں ہیں ، ذیل میں 16 فرامینِ مصطفےٰ ملاحظہ کیجئے :

  ( 1 ) عید کا دن : اس دن ( جمعہ )  کو اللہ نے مسلمانوں کے لئے عید بنایا ہے۔[2]

  ( 2 ) دنوں کا سردار : جمعہ دنوں کا سردار ہے۔  [3]

 ( 3 ) بہترین دن : بہترین دن جس پر سورج طلوع ہوتا ہے وہ جمعہ کا دن ہے۔[4]

  ( 4 ) بخشش کادن : جمعہ اور شبِ جمعہ کی ہر گھڑی میں600 لوگ جہنم سے نجات پاتے ہیں۔[5]

  ( 5 )  سال بھر کے قیام وصوم کا ثواب : جو کوئی جمعہ کے دن غسل کرے ، جلد پیدل جائے قریب سے توجّہ کے ساتھ خطبہ سنے ، کوئی فضول کام نہ کرے اس کے لئے ہر قدم پر ایک سال کے روزوں اور شب بھر کی عبادت کا ثواب ہے۔[6]

 ( 6 ) جہنم نہیں بھڑکایا جاتا : جمعہ کے علاوہ ہر دن جہنم کو بھڑکایا جاتا ہے اور اس کے دروازوں کو کھولا جاتا ہے۔[7]

  ( 7 ) 70جمعوں کاثواب : عمامہ کے ساتھ ایک جمعہ بغیر عمامہ ستّر جمعہ کے برابر ہے۔[8]

 ( 8 ) عذابِ قبر سے نجات : جمعہ یا شبِ جمعہ کو جس مسلمان کا انتقال ہوتا ہے اللہ  اسے فتنۂ قبر سے محفوظ رکھتا ہے۔[9]

  ( 9 )  مساکین کا حج : جمعہ مساکین کا حج ہے۔[10]

 ( 10 ) عمرہ کا ثواب : جمعہ کے بعد سے نمازِ عصر کا انتظار کرنے والے کے لئے عمرہ کا ثواب ہے۔[11]

 ( 11 ) قبولیت کا وقت : جمعہ کے دن ایک گھڑی ہے جس میں دعا قبول ہوتی ہے۔[12]

  ( 12 ) ثبتِ مہر : جمعہ کو چھوڑنے والے لوگ باز آجائیں ورنہ اللہ  ان پر مہر لگا دےگا پھر یہ غافلوں میں شمار ہونگے۔[13]

  ( 13 ) کفارہ کاحکم : جو کوئی بغیر عذر جمعہ قضا کرے وہ ایک دینار ورنہ آدھا دینار صدقہ کرے۔[14]

 ( 14 )  قیامت کا دن : قیامت جمعہ کے دن ہی ہوگی۔[15]

  ( 15 ) شہادت کاثواب : جس کا انتقال جمعہ کو ہوا اس کے لئے شہادت کا ثواب ہے۔[16]

 ( 16 ) محشر میں جمعہ کی شان : قیامت کے دن اللہ پاک تمام دنوں کو ان کی صورت پر اٹھائے گا جبکہ جمعہ کو چمکتا ہوا روشن روشن اٹھائے گا۔[17]

 اللہ پاک ہم سب کو اس بابرکت دن کی برکات نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ شعبہ بچوں کی دنیا ( کڈز لٹریچر )  المدینۃ العلمیہ ، کراچی



[1] صراط الجنان ، 152 / 10

[2] ابن ماجہ ، 16 / 2 ، حدیث : 1098

[3] ابن ماجہ ، 2 / 8 ، حدیث : 1084

[4] مسلم ، ص 331 ، حدیث : 1977

[5] مسند ابی یعلیٰ ، 235 / 3 ، حدیث : 3471

[6] ابن ماجہ ، 10 / 2 ، حدیث : 1087

[7] مسندالشامیین ، 238 / 2 ، حدیث : 12 5 9

[8] کنز العمال133 / 15 ، حدیث : 41131

[9] ترمذی ، 339 / 2 ، حدیث : 1076

[10] جامع الصغیر ، ص221 ، حدیث : 3635

[11] شعب الایمان ، 115 / 3 ، حدیث : 3046

[12] مسلم ، ص330 ، حدیث : 1973

[13] مسلم ، ص 3 3 4 ، حدیث : 2002

[14] ابوداؤد ، 393 / 1 ، حدیث : 1053

[15] مسلم ، ص 331 ، حدیث : 1977

[16] مرقاۃ المفاتیح ، 461 / 3

[17] المستدرک للحاکم ، 567 / 1 ، حدیث : 1066 مختصراً


Share