کتابِ زندگی
مہنگائی (Inflation)
*مولاناابو رجب محمد آصف عطّاری مدنی
ماہنامہ فیضانِ مدینہ جنوری 2024ء
مہنگائی بہت ہوگئی ہے، گزارہ نہیں ہوتا، گھر چلانا مشکل ہوگیا ہے،بجلی گیس کا بل بھروں یا مکان کا کرایہ دوں؟ گھر میں کھانے کو نہیں بچوں کی فیسیں کہاں سے بھروں؟
اس طرح کے کئی جملے آپ کو بھی سنائی دیتے ہوں گے، مہنگائی بہرحال انٹرنیشنل پرابلم ہے، اللہ پاک ان سب کی حالت پر رحمت کی نظر فرمائے، ان کی پریشانیاں دور ہوں اور خوشیاں ان کا مقدر بنیں۔
ایسوں کی خدمت میں گزارش ہے کہ یہ دنیا عالَمِ اسباب ہے اور توکل کاآسان سا مطلب یہ ہے کہ اسباب اختیار کرکے نتیجہ ربِّ کائنات پر چھوڑ دیا جائے کہ وہ چاہے گا تو ہماری کوششیں کامیاب ہوں گی۔ اس لئے مہنگائی کم ہونے کا انتظار ہی نہ کرتے رہئے بلکہ مہنگائی کا مقابلہ کرنے کےلئے حسبِ حال کم اَز کم 3کام فوری طور پر کرلینے چاہئیں:
(1)اپنے اخراجات کی لسٹ بنائیے اور اچھی طرح غور و فکر کرکے غیر ضروری خرچے فوری طور پر روک دیجئے۔ اس سے جو رقم بچے گی وہ آپ کے ضروری اخراجات میں کام آئے گی۔
(2)صرف بچت پر ہی زور نہ دیجئے بلکہ پہلے سے زیادہ وقت دے کر یا کام تبدیل کرکے یا کسی بھی جائز طریقے سے اپنی آمدنی بڑھانے کی بھی کوشش کیجئے، اس سے بھی آپ کے مسائل حل ہونا شروع ہوجائیں گے، اِن شآءَ اللہ!
(3)ایک کمانے والا باقی سب کھانے والے ہوں تو مہنگائی کا مقابلہ عموماً مشکل ہوجاتا ہے، اس لئے فیملی میں کمانے والے افراد میں اضافے کی کوشش کریں، اس کے لئے گھریلو کَسب بھی اپنایا جاسکتا ہے جیسے کسی پراڈکٹ کی پیکنگ اور کمپوزنگ وغیرہ۔ شروع شروع میں اگرچہ وہ تھوڑا کمائیں گے لیکن کچھ نہ ہونے سے کچھ ہونا بہتر ہے۔ ایک دن آئے گا کہ آپ کی مجموعی آمدنی اتنی ہوجائے گی کہ مہنگائی کی پریشانی میں کمی ہوجائے گی، اِن شآءَ اللہ۔
ان کے علاوہ اس پہلو پر توجہ رکھنا بہت ضروری ہے کہ کوئی بھی کام کرنے کے لئے وقت درکار ہوتا ہے، اگر ہم وقت کو ضائع کردیں گے تو کام کا موقع گنوا دیں گے اور جب کام نہیں کریں گے تو آمدنی کہاں سے آئے گی اور پھرمہنگائی کا مقابلہ کیونکر ہوسکے گا؟ وقت ضائع ہونے سے ہماری آمدنی کیسے کم ہوسکتی ہے،اس کو ترتیب وار پڑھئے:
(1)سب سے پہلے آپ اپنی آمدنی کو 30 دنوں پر تقسیم کیجئے، آپ کی روزانہ کی اوسط آمدنی نکل آئے گی پھر اس رقم کو اُتنے گھنٹوں پر تقسیم کرلیں جتنے گھنٹے آپ روزانہ کام کرتے ہیں (مثلاً6 یا 7 یا 8 گھنٹے)۔ اب یہ آپ کی فی گھنٹہ آمدنی ہے۔
(2)اب اگر ہم کام کرنے کے اوقات میں اِدھر اُدھر کے فضول یا گناہ والے کاموں میں جتنے گھنٹے مصروف رہیں گے تو دیگر نقصانات کے ساتھ ساتھ ہمارا مالی نقصان بھی ہوگا اور رقم کی کمی کی وجہ سے گھر چلانا مزید مشکل ہوجائے گا۔ اس لئے ایسے کاموں سے بچئے جو آپ کو مہنگائی سے چھڑوا نہیں سکتے البتہ دنیا یا آخرت میں پھنسوا ضرور سکتے ہیں مثلاً اپنا کام چھوڑ کر کئی کئی گھنٹے اسٹیڈیم یا ٹی وی پر میچ، فلم، ڈرامے یا میوزک پروگرامز دیکھنے یا سوشل میڈیا میں مصروف رہنا، پتنگ بازی، کبوتر بازی، دوستوں یاروں اور رشتے داروں کی گیدرنگ میں گھنٹوں غیبتوں، چغلیوں، تہمتوں میں لگے رہنا وغیرہ۔ آپ ہی بتائیے کہ ان کاموں میں اپنا وقت ضائع کرنے والا مہنگائی کا رونا روئے گا تو کون اس کے آنسو پونچھنے کے لئے آگے بڑھے گا۔
اللہ پاک ہمیں مہنگائی کا مقابلہ کرنے کا شعور عطا فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خاتَمِ النّبین صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* چیف ایڈیٹر ماہنامہ فیضان مدینہ، رکن مجلس المدینۃ العلمیہ کراچی
Comments