نئے لکھاری
ماہنامہ فیضانِ مدینہ جنوری 2024ء
استغفار کے فضائل و فوائد احادیث کی روشنی میں
*بنتِ قاسم عطّاریہ
استغفار کی تعریف:استغفار کے معنیٰ ہیں کہ گزشتہ گناہوں کی معافی مانگنا اور توبہ کی حقیقت ہے آئندہ گناہ نہ کرنے کا عہد کر لینا یا زبان سے گناہ نہ کرنے کا عہد استغفار ہے اور دل سے عہد توبہ ۔ استغفار غفر سے بنا ہے بمعنیٰ چھپانا ،چھلکا و پوست چونکہ استغفار کی برکت سے گناہ ڈھک جاتے ہیں اس لئے اسے استغفار کہتے ہیں۔ (مراٰۃ المناجیح، 3/352) اللہ پاک قراٰنِ پاک میں حضرت نوح علیہ السلام کا قول حکایتاً ارشاد فرماتا ہے:
(فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْؕ-اِنَّهٗ كَانَ غَفَّارًاۙ(۱۰) )
ترجَمۂ کنزُالایمان: تو میں نے کہا اپنے رب سے معافی مانگو بے شک وہ بڑا معاف فرمانے والا ہے۔
(پ29، نوح: 10) (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)
استغفار کے کثیر فضائل احادیث مبارکہ میں آئے ہیں جن میں سے 5 فرامین مصطفےٰ ملاحظہ کیجئے:
(1) دلوں کے زنگ کی صفائی: بے شک لوہے کی طرح دلوں کو بھی زنگ لگ جاتا ہے اور اس کی جلا یعنی صفائی استغفار ہے۔ (مجمع الزوائد، 10/346، حدیث:17575)
(2) خوشخبری: خوشخبری ہے اس کیلئے جو اپنے نامہ اعمال میں استغفار کو کثرت سے پائے۔( ابن ماجہ،4 /257، حدیث : 3818)
(3) خوش کرنے والا نامہ ٔاعمال: جو اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اس کا نامۂ اعمال اسے خوش کرے تو اسے چاہئے کہ اس میں استغفار کا اضافہ کرے۔ (مجمع الزوائد،10/347،حدیث:17579)
(4) پریشانیوں اور تنگیوں سے نجات: جس نے استغفار کو اپنے اوپر لازم کر لیا اللہ پاک اس کی ہر پریشانی دور فرمائے گا اور ہر تنگی سے اسے راحت عطا فرمائے گا اسے ایسی جگہ سے رزق عطا فرمائے گا جہاں سے اسے گمان بھی نہ ہوگا۔ ( ابن ماجہ ، 4/257، حدیث: 3819)
(5) سید الاستغفار پڑھنے والے کے لئے جنت کی بشارت: اَللّٰهُمَّ اَنْتَ رَبِّي لَا اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنْتَ خَلَقْتَنِيْ وَاَنَا عَبْدُكَ وَاَنَا عَلىٰ عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ اَعُوْذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ وَأَبُوْۤءُ لَكَ بِنِعْمَتِكَ عَلَيَّ، وَأَبُوْۤءُ لَکَ بِذَنْبِۢیْ فَاغْفِرْ لِي فَاِنَّهُ لَا يَغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّا اَنْتَ جس نے اسے دن کے وقت ایمان و یقین کے ساتھ پڑھا اسی دن شام ہونے سے پہلے اس کا انتقال ہو گیا تو وہ جنتی ہے اور جس نے رات کے وقت اسے ایمان و یقین کے ساتھ پڑھا پھر صبح ہونے سے پہلے اس کا انتقال ہو گیا تو وہ جنتی ہے۔( بخاری، 4/190، حدیث:6306)
اللہ پاک ہمیں استغفار اور دیگر عبادات کر کے رب کو راضی کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمین
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
*(درجۂ ثانیہ جامعۃ المدینہ فیض مدینہ گرلز نارتھ کراچی، کراچی)
Comments