مدنی کلینک
گردے کی پتھری اسباب، علامات و علاج
*حکیم رضوان فردوس عطّاری
ماہنامہ فیضانِ مدینہ جنوری 2024ء
خوراک انسانی زندگی کی بنیادی ضرورت ہے مگر صحت مند اور بیمار ہونے کی کافی حد تک وجہ بھی یہی بنتی ہے کیونکہ عام طورپر ہر قسم کی خوراک کے بنیادی اجزاء چکنائی، حیاتین (وٹامنز)، معدنیات (نمکیات) اور کار بوہائیڈریٹیس پر مبنی ہوتے ہیں، لہٰذا اگر انسانی جسم کو متوازن خوراک اس کی ضرورت کے مطابق ملتی رہے تو انسان تندرست و توانا رہتا ہے اور اگر خوراک غیرمتوازن ہو یا متوازن تو ہو مگر ضرورت سے زیادہ پیٹ میں ٹھونس دی جائے تو جسم میں منفی تبدیلیاں پیدا ہونا شروع ہوجاتی ہیں جو آخرکار کسی نہ کسی بیماری اور تکلیف کا سبب بن جاتی ہیں۔انہی میں سے ایک تکلیف دہ معاملہ گردے، پِتّے اور مثانے وغیرہ جسم کے کسی حصے میں پیدا ہونے والی پتھری کابھی ہے۔
پتھری کی علامات
*کمر میں گردے کے مقام پر آگے پیچھے درد محسوس ہوتا ہے *گدلا، خونی اور بد بودار پیشاب آتا ہے*متلی اور قے ہونا *پیشاب آنے کا رجحان بار بار ہونا *بخار اور سردی لگنا *پیشاب میں نمکیات کی زیادتی۔ آج کل الٹرا ساؤنڈ سے پتھری، پتھری کے سائز اور مقام کا پتا لگایا جا سکتا ہے، ایکسرے (X-Ray ) میں پتھری سفید دھبے کے طور پر ظاہر ہوتی ہے۔
پتھری بننے کی وجہ
پتھری کی ایک وجہ خون کا گاڑھا ہونا اور اس کی گردش کا آہستہ ہونا بھی ہے۔ دراصل جسمانی صحت کے لئے اس کے اندر خون کی بہترین گردش ضروری ہے تاکہ خون میں شامل قابلِ حل ضروری اجزا مثلاً آئرن، کیلشیم، مگنیشیم اور ز نک وغیرہ خون کی بہترین روانی کی وجہ سے حل ہوتےرہیں۔ لیکن پیشاب آور خصوصیات کی حامل چیزوں (خاص طور پر چائے، کافی، کولا مشروبات اور اسی تاثیر کی دیگر چیزوں)کے استعمال سے چونکہ جسم سے پانی ضرورت سے زیادہ نکل جاتا ہے جس سے خون گاڑھا ہو جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے خون کی حل پذیری کی خصوصیات کم ہو جاتی ہیں اور خون کے اندر موجود حل پذیر اجزا، غیرحل پذیر اجزا میں بدل جاتے ہیں اور پھر جب یہ خون فلٹر ہونے کے لئے گردے میں جاتا ہے تو یہ غیر حل شدہ ذرات گردےمیں رہ جاتے ہیں جو بعدمیں پتھری کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔
پتھری کی بناوٹ کا سبب بننے والی چیزیں
گردے کی پتھری، مثانے کی پتھری اور پھر پیشاب کی نالی (Urinary Tract)کی پتھری تقریباً ان سب کے اجزائے ترکیبیہ ایک جیسے ہوتے ہیں۔ یہ پتھری کیمیائی لحاظ سے کیلشیم کے نمکیات ہوتے ہیں جس میں کیلشیم فاسفیٹ، کیلشیم یوریٹ، کیلشیم اوگزالیٹ (Calcium Oxalate) شامل ہوتے ہیں۔ اس صورت میں اگر کیلشیم استعمال کیا جاتا ہے تو پتھری کے بننے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ خوراک میں ایسی اشیا جن میں اوگزالیٹ موجود ہوتے ہیں جیسے ٹماٹر، رِیوَنْد چینی، چاکلیٹ، چائے، ہلیون (Asparagus) اور پکی ہوئی پالک (خاص طور پر اگر صحیح دھلی ہوئی بھی نہ ہو) وغیر ہ گردے کی پتھری بننے کا سبب بنتی ہیں۔
پتھری کے رجحانات
پتھری کا سبب بننے میں یہ چیزیں بھی شامل ہیں: 20 سے 40 سال کی عمر کے دوران پیشاب آور ادویات کا استعمال، دافع تیزابیت (انٹی ایسڈ) یا غدودِ دَرَقِیَّہ (Thyroid Gland) کی ادویات کا استعمال، جسمانی نقل و حرکت کی کمی (Lack of physical activity)، پرانی بیماریاں (Chronic Diseases)، خوراک میں کیلشیم کی کمی، نمک کی اور سُرخ گوشت کی زیادتی۔
پتھری کے بارے میں دو تحقیقی تجزیے
(1)اٹلی میں کی گئی تحقیق کے مطابق گردے کی پتھری بننے کی تین بڑی وجوہات یہ ہیں:(۱)کیلشیم کی کمی (۲) سوڈیم کی زیادتی (۳)گوشت پر مبنی پروٹین۔
(2)جدید تحقیق نے ثابت کر دیا ہے کہ اگر کیلشیم سٹریٹ کے مرکبات کو کیلشیم (Supplement) کے طور پر استعمال کیا جائے تو انسانی جسم میں پتھری کا رجحان نہیں بنتا۔پتھری بننے میں اوگزالک ایسڈ (Oxalic Acid) یورک ایسڈ (Uric Acid) اور فاسفورک ایسڈ نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔ میگنیشیم کی کمی بھی پتھری پیدا کرنے میں معاون ہوتی ہے۔ لیکن اگر جسم میں کیلشیم کی کمی نہ ہو تو میگنیشیم کی بھی کمی نہیں ہونے پاتی۔ کیلشیم اوگزالیٹ (Calcium Oxalate) پر مبنی پتھری سے نجات حاصل کرنا قدرے مشکل ہے۔
پتھری کے مریض کے لئے پر ہیز ی و مفید چیزیں
پتھری کے مریض چائے، کافی، کولا مشروبات، ہر قسم کے گوشت، نمک اور تیزابی غذاؤں سے مکمل پر ہیز کریں۔ مشروب کے طور پر لسی، گنے کا رس، شربت بزوری کا استعمال کریں۔
طب یونانی میں پتھری کا طریقہ علاج
*لیتھیم (Lithium) کے مرکبات ( پتھری کو توڑ کر ذرات میں بدلنے کے طور پر) *اگر پیشاب کی نالی (Urinary Tract) میں پتھری کی وجہ سے انفیکشن موجود ہو تو چاندی کے مرکبات، ہلدی کے مرکبات اس میں مؤثر کردار ادا کر سکتے ہیں۔ بطور پیشاب آور: *پتھر چٹ بوٹی کا استعمال،شربت بزوری *قلمی شوره *تلسی کی دال کا استعمال، گنے کے رس کا استعمال۔
پتھری توڑنے کے لئے2 نسخے
مع اجزائے ترکیبیہ کی مقدار و یومیہ خوراک
نسخہ 1: لیتھیم سٹریٹ 10 ملی گرام، پوٹاشیم کاربونیٹ 300 ملی گرام،میگنیشیم سٹریٹ 30 ملی گرام، سٹرک ایسڈ 40 ملی گرام، پتھر چٹ بوٹی کا سفوف 100 ملی گرام، تمام ادویات یک جان (Mix) کر کے صِفر نمبر کے کیپسولز میں بھر لیجئے۔
خوراک: شربت بزوری کے ساتھ صبح، دوپہر، شام ایک ایک کیپسول استعمال کریں۔ وقفہ وقفہ سے 24 گھنٹے میں کم از کم 16 گلاس پانی پئیں اور تلسی کی آدھا پاؤ دال روزانہ ضرور استعمال کریں۔
نسخہ2: قلمی شورہ 20گرام، جوکھار (اصلی) 10گرام، تیزاب شورہ 5 قطرےملا کر سفوف تیار کریں۔
خوراک: پانی مِلے دودھ کے ساتھ 2 سے 3 گرام سفوف استعمال کریں۔اس نسخہ کے استعمال سے اِن شآءَ اللہ بغیر کسی آپریشن کے پتھری کا علاج ممکن ہے۔
نوٹ: ہر غذا اور دوا اپنے ڈاکٹر یا حکیم کے مشورے سے ہی استعمال کیجئے۔
Comments