بچوں کو بہادر بنائیں

ماں باپ کے نام

بچوں کو بہادر بنائیں

*ڈاکٹرظہوراحمد دانش عطاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ جنوری 2024ء

مجھے اپنی اولاد بہت پیاری ہے یقیناً آپ کے بھی اپنی اولاد کے بارے میں یہی جذبات ہوں گے کہ ہمیں بھی اپنی اولاد بہت پیاری ہے۔یہ کوئی انوکھی بات نہیں بلکہ فطرت نے یہ جذبات رکھے ہیں۔ ہم اپنی اولاد سے محبت کا دعویٰ بھی کرتے ہیں ،اپنے کردار سے  اور اپنے اپنے انداز میں اس محبت کا اظہار بھی کرتے ہیں۔مگر سوال یہ ہے کہ اولاد کو ٹھنڈی اور گرم ہوانہ لگنے کے جذبات رکھنے والے والدین نے کبھی ان کی فکری،نظریاتی اورنفسیاتی حوالے سےاچھے انداز میں تربیت کی کوشش کی ؟ تو ہمیں جواب مایوس کُن ملے گا۔

ایک لمحے کے لئے سوچیں !!موت تو آنی ہے۔ہم والدین دنیا سے چلے جائیں تو کیا  ہمارے بچے   لوگوں کے رحم و کرم پر رہیں گے؟یہ ساری زندگی خوف و ہیبت میں گزار دیں گے یا یہ اچھا ہے کہ ان کی  ایسی شخصی تعمیر کردیں کہ ہم انہیں بہادر و باجرأت اور حوصلہ مند بنادیں۔فیصلہ ہمارے ہاتھ میں ہے۔

ایک بچے میں بہادری کا وصف پیدا کرنے کےلئے اس کے اعتماد کو پروان چڑھانا، مقابلہ کرنے کی مہارت اور چیلنجوں کا سامنا کرنے کی صلاحیت شامل ہے۔ بچے میں بہادری کو پروان چڑھانے کے لئے ہم نفسیاتی اور طبی مشوروں اور مشاہدہ و تجربہ کی روشنی میں   12 باتیں  آپ کی خدمت میں پیش کرتے ہیں:

(1)غیر مشروط محبت اور مدد فراہم کریں:

اپنے بچے کو  احساس دلائیں  کہ آپ اس سے پیار کرتے ہیں اور حق بات پر اس  کی حمایت کرتے ہیں چاہے کچھ بھی ہو۔ یہ طریقہ ایک محفوظ بنیاد بناتا ہے جہاں سے وہ اعتماد کے ساتھ دنیا میں قدم رکھ سکتا ہے۔ اُسے معلوم ہوتا ہے کہ میرے پیچھے ایک مضبوط طاقت ہے۔

(2)مہم جوئی کرنے کا حوصلہ دیں:

اپنے بچے میں  پختگی  پیدا کرنے کے لئے اس کی عمر کے اعتبار سے اسے مہم جو بنائیں اور  اسے کچھ  مشکل ٹاسک دے دیں۔

(3)مسئلہ حل کرنے کی مہارتیں سکھائیں:

درپیش چیلنجوں پر بحث کرکے اور ممکنہ حل کے بارے میں سوچ بچار کرکے مسئلہ حل کرنے کی مہارتیں اپنے بچے میں پیدا کریں۔ مثبت تنقیدی سوچ اور فیصلے کرنے کی تعلیم  دیں۔ انہیں ناکامیوں اور غلطیوں سے سبق حاصل کرنا سکھائیں ، اور اس بات پر زور دیں کہ ناکامیاں سیکھنے کے عمل کا حصہ ہیں۔

(4) اپنی زندگی کے تجربات اس سے شیئر کریں

بچے کو بتائیں کہ کس طرح اپنی زندگی میں بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہے۔ خوف پر قابو پانے یا خطرات مول لینے کے اپنے تجربات کے بارے میں کھل کر بات کریں۔

(5)کوشش کی بھی تعریف کریں :

اپنے بچے کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ اپنی پوری کوشش کرے اور اس کی کوششوں کی تعریف کریں، چاہے نتیجہ کچھ بھی  ہو۔ مگر آپ اس کی کوشش اور محنت پر توجہ رکھیں ۔

(6)جذباتی ضابطہ سکھائیں:

اپنے بچے کو ان کے جذبات کو مؤثر طریقے سے سمجھنے اور انھیں بہتر انداز میں پیش کرنے میں مدد کریں۔ انہیں تکنیک سکھائیں جیسے گہری سانس لینے، ذہن سازی، یا خوف یا اضطراب سے نمٹنے کے لئے ایکسرسائز یا ذہنی آسودگی پانے کے طریقے بتائیں۔

(7)بچوں کو تجربات سے روشناس کروائیں:

اپنے بچے کو نئے سے نئے تجربات اور طریقے متعارف کروائیں۔ تجربہ شدہ مثالوں کے ذریعے اسے مزید ممکنہ صورتوں و مشکل حالات سے نمٹنے کے طریقے بتائیں۔

(8)بہادری پر کتابیں پڑھوائیں:

بچوں سے ایسی کتابیں پڑھوائیں جو بہادری، چیلنجوں پر قابو پانے اور خوف کا سامنا کرنے پر زور دیتی ہیں۔ ہمت کو تقویت دینے کے لئے اپنے بچے کے ساتھ کہانیوں اور کرداروں پر تبادلہ ٔخیال کریں۔

(9)بچے کی کامیابیوں کا جشن منائیں:

اپنے بچے کی کامیابیوں کا جائز طریقے سے جشن منائیں، چاہے وہ کتنی ہی چھوٹی کیوں نہ ہوں۔

نئے چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لئے ان کے اعتماد اور حوصلہ افزائی کے لئے ان کی پیش رفت اور کوششوں کو تسلیم کریں۔

(10)آزادی کی حوصلہ افزائی کریں

اپنے بچے کو عمر کے مطابق فیصلے کرنے اور ذمہ داری لینے دیں۔ اس سے خوداعتمادی کا احساس پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے۔

(11)جسمانی سرگرمیوں کو فروغ دیں:

اپنے بچے کو جسمانی سرگرمیوں اور کھیلوں میں حصہ لینے کی ترغیب دیں۔ جسمانی چیلنجز ذہنی لچک اور بہادری پیدا کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔

(12)مثبت ماحول کو برقرار رکھیں:

ایک مثبت اور معاون گھریلو ماحول بنائیں، جہاں آپ کا بچہ اپنے آپ کو اظہار خیال کرنے میں محفوظ محسوس کرے۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃُ المدینہ، مدنی چینل فیضانِ مدینہ کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code