جب خلافت کی بات آئی تو حضرت سیدنا علیُّ المرتضیٰ رضی اللہُ عنہ نے واضح طور پر ارشاد فرمایا : غور سے سُن لو! ہم نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہُ عنہ کو ہی خلافت کا اہل سمجھا ہے۔
اس واقعہ سے ہم اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اخوت اور بھائی چارہ کی کتنی اہمیت ہے ، اگر اخوت و بھائی چارہ کی اہمیت نہ ہوتی تو نبیِّ مکرّم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم یہ نہ فرماتے :
لیکن افسوس کہ انسان دنیا میں آکر اپنی تخلیق کے مقصد کو بھول بیٹھا ، ربِّ کریم کی عبادت سے غافل ہوگیا اور بھول گیا کہ اس کو ایک دن مرنا اور اپنے اعمال کا حساب دینا ہے۔