وَحی کسے کہتے ہیں لُغَت(Dictionary) کے مطابق وَحی کا معنی خفیہ طریقے سے خبر دینا، اشارہ
کرنا، پیغام دینا وغیرہ ہے جبکہ شریعت کی اِصطلاح میں انبیائے کرام علیہمُ الصّلٰوۃ والسَّلام پر اللہ پاک کی طرف سے نازل ہونے والے
کلام کو ”وَحی“ کہتے ہیں۔
وَحی کی اقسام انبیائے کرام علیہم الصَّلٰوۃ
وَالسَّلام کے حق میں وحی کی تین قسمیں ہیں: (1)فرشتے کے واسطے کے بغیر براہِ راست (Direct) اللہ کریم کا کلام سننا جیسے کوہِ طور پر حضرت موسیٰ علیہ السَّلام نے جبکہ شبِ معراج ہمارے پیارے نبی صلَّی
اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے سنا (2)فرشتے کے واسطے سے اللہ
کا پیغام آنا (3)انبیا کے
دل میں کسی بات کا ڈالا جانا۔
نزولِ وَحی کی سات صورتیں وحی کی یہ تین قسمیں سات صورتوں میں پائی جاتی ہیں:
(1)خواب میں، جیسے حضرت ابراہیم علیہ السَّلام کو خواب میں حضرت اسماعیل علیہ السَّلام کی قربانی کا حکم ہوا۔
(2)دل میں کوئی بات ڈالی جائے۔
(3)گھنٹی کی آواز کی صورت میں وحی آئے۔ وحی کی
یہ قسم نبیِّ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر سب سے زیادہ بھاری تھی کیونکہ اس میں آپ پر
اس طرح وحی کی جاتی تھی جیسے فرشتوں پر کی جاتی ہے۔
(4)فرشتہ کسی معروف یا غیر معروف مرد کی شکل
میں آکر اللہ پاک کا کلام پیش کرے، جیسے حضرت جبریل علیہ السَّلام اَعرابی (دیہاتی) کی صورت میں
حاضر ہوئے اور حضرت
دِحْیہ کَلْبی رضی اللہ عنہ کی شکل میں بھی حاضر
ہوتے تھے۔([1])
(5)جبریل امین علیہ السّلام اپنی اصل شکل میں حاضرِ خدمت ہوں کہ ان کے 600بازو ہیں
جن سے یاقُوت اور موتی جھڑتے ہیں۔([2])
(6)حضرت اسرافیل علیہ السَّلام وحی لے کر حاضر ہوں، جیسا کہ امام شعبی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ ابتداءً تین سال حضرت اسرافیل علیہ السَّلام وحی لانے پر مُقرّر تھے، پھر یہ خدمت جبریلِ امین علیہ السَّلام کے سِپُرْد ہوئی اور انہی کے ذریعے پورا قراٰنِ کریم نازل ہوا
(7)انبیائے کرام علیہم الصَّلٰوۃ وَالسَّلام پردے کے پیچھے سے یا بلاپردہ اللہ پاک کا کلام سنیں۔ یہ سننا چاہے بیداری میں ہو جیسے شبِ معراج حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اور کوہِ طور پر حضرت موسیٰ علیہ السَّلام نے سنا، چاہے خواب میں ہو جیسے نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نےسنا۔
(نوٹ:یہ معلومات عمدۃ القاری،ج 1،ص74 اور نزھۃ القاری،ج1،ص234 سے ماخوذ ہیں)
حکیمُ
الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے
ہیں:
ہے جس کی ساری گفتگو وحیِ خدا یہ ہی تو ہیں
حق جس کے چہرے سے عیاں وہ حق نما یہی تو ہیں
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
٭۔۔۔ماہنامہ
فیضانِ مدینہ،باب المدینہ کراچی
[1]...حضرت جبریل امین علیہ السَّلام کی حضرت دِحْیہ کَلْبی رضی اللہ عنہ کی صورت میں بارگاہِ رسالت میں حاضر ہونے کی وجہ
یہ تھی آپ رضی اللہ عنہ بہت خوبصورت تھے۔ (عمدۃ القاری،ج1،ص74)
[2]...سرکارِ نامدار صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے حضرت جبریلِ امین علیہ السَّلام کو دو مرتبہ ان کی اصلی صورت میں دیکھا۔(مواہبِ لدنیہ،ج 1،ص110)
Comments