معتکفین وغیرہ کے لئے مسجد کے آداب سے متعلق اَہم مدنی پھول

معتکفین وغیرہ کے لئے مسجد کے آداب سے متعلق اَہم مدنی پھول

از: شیخِ طریقت، امیرِ اہلِ سنّت بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادِری رضوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ

٭مسجد کو ہر طرح کی بدبو سے بچائیے ٭مسجد میں کسی قسم کا کُوڑا (یعنی کچرا) وغیرہ ہر گز نہ پھینکئے بلکہ ہو سکے تو مسجد میں نظر آنے والے تنکے اور بالوں کے گچھے وغیرہ اٹھا کر ڈالنے کے لئے اپنی جیب میں ایک شاپر(چھوٹا لفافہ) رکھ لیجئے ٭فرمانِ مصطفےٰ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم: جو مسجد سے اذیّت کی چیز نکالے اللہ پاک جنّت میں اس کے لئے ایک گھر بنائے گا۔ (ابن ماجہ،ج1ص419، حدیث:757) ٭اپنے پسینے اور منہ کی رال وغیرہ کی آلودگی سے مسجد کے فرش، دری یا کارپیٹ کو بچانے کے لئے معتکف صرف اپنی ذاتی چادر یا چٹائی پر سوئے ٭وضو خانہ فنائے مسجد میں ہونے کی صورت میں تیل کنگھی وہیں کیجئے اور جو بال وغیرہ جھڑیں انہیں اٹھالیجئے ٭کھانا فنائے مسجد میں وہ بھی دسترخوان وغیرہ بچھا کر اس پر کھائیے،  نَماز کی دری پر ہر گز نہ کھائیے ٭دورانِ اعتِکاف مسجِد کے اندر ضَرورتاً دنیوی بات کرنے کی اجازت ہے، لیکن اس میں بھی ضَروری ہے کہ کسی نمازی یا سونے والے کو تشویش نہ ہو، بلا ضرورت دنیوی بات چیت کی اجازت نہیں ٭فرمانِ مصطفےٰصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم: ” لوگوں پر ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ مساجد میں دنیا کی باتیں ہوں گی، تم ان کے ساتھ مت بیٹھو کہ اللہ پاک کو ایسے لوگوں کی کوئی حاجت نہیں۔“(شعب الایمان،ج 3ص86، حدیث:2962) ٭مسجِد میں پر سُکون، خاموش  اور سنجیدہ رہئے،نہ خود ہنسئے نہ دوسروں کو ہنسائیے،ہاں! ضرورتاً مسکرانے میں حرج نہیں ٭مسجد کی دیوار، فرش، چٹائی یا دری کے اوپر یا نیچے تھوکنے، ناک سنکنے، ناک یا کان سے میل نکال کر لگانے وغیرہ سے بچئے ٭اعضائے وضو سے وضو کے پانی کے قطرے مسجد کے فرش پر گرانا ناجائز و گُناہ ہے ٭مسجد میں دوڑنا یا زور سے قدم رکھنا جس سے آواز پیدا ہو منع ہے۔ مسجد میں چھینک، کھانسی، ڈکار اور جماہی وغیرہ کی آواز کو جتنا ہوسکے ضبط کیجئے ٭مسجد کے فرش پر کوئی بھی چیز مثلاً:ٹوپی، چادر، لکڑی، چھتری، پنکھا وغیرہ آہستہ سے رکھئے، پھینکنے سے گریز کیجئے ٭قبلے کی طرف پاؤں پھیلانا تو ہر جگہ منع ہے، مسجد میں کسی طرف نہ پھیلائے کہ دربارِ الٰہی کے آداب کے خِلاف ہے ٭بھوک سے کم کھانے کی عادت بنائیےکہ ڈٹ کر کھانے سے بسا اوقات منہ سے بدبو آنے کا مرض ہوجاتا ہے اور منہ سے بدبو آرہی ہو تو مسجد کا داخلہ حرام ہوتا ہے ٭کچی مولی، کچی پیاز، کچا لہسن اور ہر وہ چیز جس کی بُو ناپسند ہو کھانے سے بچئے ٭فرمانِ مصطفےٰ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم: جس نے پیاز، لہسن یا گِنْدَنا (لہسن سے ملتی جلتی ایک ترکاری) کھائی وہ ہماری مسجد کے قریب ہر گز نہ آئے۔(ابو داؤد،ج3ص506، حدیث:3827)٭موبائل فون کا استِعمال صرف اور صرف ضَرورتاً کیجئے ٭غیر معتکف بِالعموم جبکہ معتکف بِالخُصوص سوشل میڈیا کے استعمال سے پرہیز کرے٭مسجد میں ناسمجھ بچوں کو مت لائیے۔

کرم از پئے مصطفےٰ میرے رب ہو         مجھے مسجدوں کا میسّر ادب ہو

(ماخوذ از فیضان رمضان، ص228تا 250)


Share