شہیدِ کربلا حضرت امام حسین کی 13 نصیحتیں

بزرگانِ دین کے مبارک فرامین

شہیدِ کربلا حضرت امام حسین کی 13 نصیحتیں

*مولانا سیّد عمران اختر عطّاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ جولائی 2023

پیارے اسلامی بھائیو ! آج ہم اس عظیم ہستی کے فرامین سے اپنی دنیا و آخرت کی راہوں کو روشن کریں گے جن کی بےپناہ عقیدت و محبت مسلمانوں کے دِلوں میں بسی ہوئی ہے ، جو نواسۂ رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ، جگر گوشہ بتول ، شہید کربلا ، امام عالی مقام ، امام عرش مقام کے القابات سے اور حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کے نام سے مسلمانوں کے بچے بچے کے نزدیک جانی پہچانی شخصیت ہیں۔ آپ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :

 ( 1 ) جان لو ! کہ ضرورت مند لوگوں کا تمہارے پاس آنا بھی اللہ کی ایک نعمت ہے لہٰذا  نعمتوں سے بیزار مت ہونا کہیں وہ زحمت نہ بن جائیں ۔

 ( 2 ) یقین رکھو ! نیکی تعریف کرواتی ہے اور  اَجر دلاتی ہے۔

اگر تم نیکی کو کسی آدمی کی صورت میں دیکھ لو تو یقیناً وہ تمہیں ایسا خوبصورت دکھائی دے کہ دیکھنے والے خوش ہوجائیں  ۔

 ( 3 ) اگر تم کمینگی کو کسی آدمی کی شکل میں دیکھ لو تو یقیناً وہ تمہیں اتنی بدترین اور بدصورت دکھائی دے کہ دل میں  اس سے نفرت بیٹھ جائے اور آنکھیں اس سے پھر جائیں ۔

 ( 4 ) یاد رکھو ! جو سخاوت کرتا ہے وہ سردار بن جاتا ہے اور جو بخل سے کام لیتا ہے وہ ذلیل رسوا ہوتا ہے۔

 ( 5 ) جو اپنے بھائی کے ساتھ بھلائی کرنے میں جلدی کرے گا ، کل  ( بروزِ قیامت )  جب اس پر اعمال پیش ہونگے تو وہ اس میں یہ عمل بھی موجود پائے گا۔  ( سبل الہدیٰ و الرشاد ، 11 / 78 )

 ( 6 ) اچھائیوں میں ایک دوسرے سے آگے نکلنے کی کوشش کیا کرو اور مفت کا ثواب حاصل کرنے میں ایک دوسرے سے مقابلہ کیا کرو۔

 ( 7 ) اس نیکی کو کسی حساب و شمار میں مت رکھنا جسے کر گزرنے میں تم نے جلدی نہ کی ہو۔

 ( 8 ) مقاصد کو پورا کرکے لوگوں کی تعریفیں حاصل کیا کرو ، کاموں کو ٹال ٹال کر ملامتیں نہ کماؤ۔

 ( 9 ) کسی کے ساتھ کیسی ہی بھلائی کی جائے اگر وہ شکر گزار نہ بھی ہو تو اللہ پاک  اس کی طرف سے بدلہ عطا فرمائے گا ، بےشک وہ عطا کرنے اور بدلہ دینے میں عظیم ہے۔

 ( 10 ) لوگوں میں بڑا سخی وہ ہے جو ایسے شخص کو نوازے جسے نوازے جانے کی امید ہی نہ رہی ہو۔

 ( 11 ) لوگوں میں  بہترین معاف کرنے والا وہ ہے جو  ( بدلہ لینے کی  ) قدرت و اختیار کے باوجود معاف کردے ۔

 ( 12 ) لوگوں میں زیادہ ملنسار وہ ہے جو ان سے بھی میل جول رکھے جو اُس سے تعلقات توڑ بیٹھے ہوں۔

 ( 13 ) جو شخص  رضائے الٰہی کی خاطر اپنے بھائی کے ساتھ بھلائی کرے ، اللہ پاک اس بھلائی کے بدلے اس وقت اسے کافی ہوگا جب وہ خود ضروت مند ہوگا اور اس کی ان دنیاوی آزمائشوں کو ختم فرمادے گا جو اس سے بھی بڑی ہوں گی ( جو اس کے بھائی پر آئی تھیں ) ۔ ( التذکرۃ الحمدونیۃ ، 1 / 102 ، رقم : 186 ، ملتقطاً )

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃُ المدینہ ، ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی


Share

Articles

Comments


Security Code