حمد ونعت
ماہنامہ ربیع الآخر1442ھ
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْن ط اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم ط بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ط
فرمانِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہے :
جس نے قر اٰنِ پاک پڑھا ، ربّ تعالیٰ کی حمد کی اور نبی ( صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ) پر دُرود شریف پڑھا نیز اپنے ربّ سے مغفرت طلب کی تو اُس نے بھلائی اُس کی جگہ سے تلاش کر لی۔ (شعب الایمان ، 2 / 373 ، حدیث : 2048)
نعت
ہمارے دل کے آئینہ میں ہے نقشہ محمد کا
ہماری آنکھ کی پُتلی میں ہے جلوہ محمد کا
غلامانِ محمد کے سروں سے بارِ عصیاں کو
اُڑا لے جائے گا اک آن میں جھونکا محمد کا
نِدا ہوگی یہ محشر میں گنہگارو نہ گھبراؤ
وہ دیکھو ابرِ رحمت جھوم کر اُٹھا محمد کا
خدا کے سامنے پیشی ہوئی جس دَم تو کہہ دوں گا
بُرا ہوں یا بھلا لیکن ہوں میں بندہ محمد کا
الٰہی اس تنِ خاکی میں جب تک جان باقی ہے
رہے دل میں اَحد اور وردِ لَب کلِمہ محمد کا
نہیں موقوف کچھ اُن کی عطا اس ایک عالَم پر
ملے گا حشر میں بھی دیکھنا صدقہ محمد کا
جمیلِؔ قادری مشکل ہے مِدحت ختم کر اس پر
کہ حق کے بعد بَالا سب سے ہے رُتبہ محمد کا
قبالۂ بخشش ، ص54
از مَدَّاحُ الْحَبِیْب مولانا جمیل الرحمٰن قادری رضوی رحمۃ اللہ علیہ
Comments