اسلام اور عورت

اسوۂ حسنہ کی پیروی ، کامیابی کی ضمانت

* اُمِّ میلاد عطاریہ

ماہنامہ فیضانِ مدینہ اکتوبر 2021

اللہ پاک نے قراٰنِ کریم میں ارشاد فرمایا : ( لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰهِ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِّمَنْ كَانَ یَرْجُوا اللّٰهَ وَ الْیَوْمَ الْاٰخِرَ وَ ذَكَرَ اللّٰهَ كَثِیْرًاؕ(۲۱) ) ترجَمۂ کنزالعرفان : بیشک تمہارے لئےاللہ کے رسول میں بہترین نمونہ موجود ہے اس کے لیے جو الله اور آخرت کے دن کی امید رکھتا ہے اور الله کو بہت یاد کرتا ہے۔ [1]  (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)

 پیارے آقا  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی مبارک زندگی اور سیرت ہمارے لئے ایک کامل نمونہ ہے جس کی روشنی میں ہم اپنی عبادات ،  معاملات اور اخلاقیات کو سنوار سکتے ہیں ، لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے تمام تر معاملات میں پیارے آقا  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی مبارک سیرت کو معیار بنائیں اور اس کے مطابق اپنی گفتگو میں ، اپنے کام کاج میں اور اپنے اخلاق میں بہتری لائیں۔

پیاری اسلامی بہنو! اگر ہم اپنے پیارے نبی  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی سیرتِ طیبہ کا مطالعہ کریں تو آپ کی زندگی کے ہر پہلو میں ہمیں خوبیاں ہی خوبیاں نظر آتی ہیں۔ اللہ پاک کی عبادت کرنا ، گھر والوں اور غلاموں کے ساتھ پیار و محبت اور شفقت سے پیش آنا ، حوصلہ افزائی فرمانا ، ان سے سرزد ہونے والی غلطیوں کو معاف فرمانا ، اسی طرح اپنے اصحاب کے ساتھ رہنے کا انداز ، آپ کا دعوتِ اسلام دینے کا انداز ، بد اخلاقی سے پیش آنے والے پر رحم و کرم فرمانا ، گھر کے کاموں میں حصہ لینا وغیرہ۔ الغرض سیرت کا جو بھی پہلو دیکھیں تو عمدہ سے عمدہ ہی نظر آئے گا۔ لہٰذا آپ بھی پیارے آقا  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے اسوۂ حسنہ کی پیروی کرتے ہوئے تحمل اور ملنساری کے ساتھ حسنِ سلوک کا مظاہرہ کریں اور لوگوں کی غلطیوں کو دَرگزر کرتے ہوئے اپنے زندگی کےسفر کو جاری رکھیں ، پیارے آقا  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے اسوۂ حسنہ کو اپنی زندگی میں نافذ کریں کیونکہ ہر مسلمان کے لئے اسوۂ رسول کے منارۂ ہدایت سے روشنی حاصل کرنے کے کئی پہلو موجود ہیں۔ نبیِّ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی سیرت کی روشنی میں زندگی گزارنے کا بہترین طریقہ آپ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی سیرت کا مطالعہ کرنا بھی ہے۔ جب آپ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی سیرت کا مطالعہ کیا جائے گا اورآپ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی عبادت کا انداز ، حسنِ اخلاق ، رحم و کرم ، عفو و درگزر وغیرہ خوبیوں کے بارے میں معلومات حاصل ہوں گی تو ہم عمل کرسکیں گے۔

مفسرِ قراٰن مفتی محمد قاسم عطّاری  مُدَّ ظِلُّہُ العالی    لکھتے ہیں کہ اگر کسی کی زندگی اہل و عیال کی زندگی ہے تو وہ یہ خیال کرے کہ میرے تو چند اہل و عیال ہیں مگر محبوب  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی 9 بیویاں ہیں ، اولاد اور اولاد کی اولاد ، غلام ، لونڈیاں ، مُتَوَسِّلین اور مہمانوں کا ہجوم ہے ، پھر کس طرح ان سے برتاؤ فرمایا اور اسی کے ساتھ ساتھ کس طرح ربِّ کریم کی یاد فرمائی۔ حقیقی طور پر کامیاب زندگی وہی ہے جو تاجدارِ رسالت  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے نقش ِقدم پر ہو ، اگر ہمارا جینا مرنا ، سونا جاگنا حضور پُر نور   صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے نقش ِقدم پر ہو جائے تو ہمارے سب کام عبادت بن جائیں گے۔ [2]

اللہ پا ک کی بارگاہ میں دعا ہے کہ ہمیں پیارے آقا  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی سیرت کی روشنی میں زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* نگران عالمی مجلس مشاورت (دعوتِ اسلامی) اسلامی بہن



[1] پ21 ، الاحزاب : 21

[2] صراط الجنان ، 7 / 589ملخصاً


Share

Articles

Comments


Security Code