تذکرۂ صالحات
حضرت بریرہ رضی اللہ عنہا
*مولانا وسیم اکرم عطّاری مدنی
ماہنامہ فیضانِ مدینہ جنوری 2023ء
اُمُّ المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی آزاد کردہ کنیز حضرت بَریرہ رضی اللہ عنہا مشہور صحابیہ ہیں۔[1] پہلے آپ ایک یہودی کی باندی تھیں[2]پھر حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے خرید کر آزاد کر دیا۔[3] آپ کے والد کا نام صفوان ہے۔[4] آپ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے خریدنےسے پہلے بھی ان کی خدمت کیا کرتی تھیں۔[5]آپ سے بہت سے احکامِ شرعیہ وابستہ ہیں۔[6]اسلام میں عورتوں میں سب سے پہلے حضرت بریرہ رضی اللہ عنہا کو مُکاتَب[7] بنایا گیا۔[8]
شوہر : حضرت بریرہ رضی اللہ عنہا کے شوہر حضرت مغیث رضی اللہ عنہ صحابی ہیں[9]پہلے غلام تھے ، لیکن حضرت بریرہ رضی اللہ عنہا کے آزاد ہونے کے وقت آزاد ہو چکے تھے۔[10]
حضرت بریرہ سے گوشت طلب فرمایا : حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : رسولِ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم تشریف لائے کہ ہانڈی گوشت سے اُبل رہی تھی ۔آپ کی خدمت میں روٹی اور گھر کا کوئی سالن پیش کیا گیا تو فرمایا : کیا مجھے گوشت کی ہانڈی نظر نہیں آرہی ؟ عرض کی : کیوں نہیں۔لیکن وہ گوشت بریرہ رضی اللہ عنہا پر صدقہ کیا گیا ہے اور آپ تو صدقہ نہیں کھاتے ! فرمایا : وہ ان پر صدقہ ہے اور ہمارے لئے ہدیہ ہے۔[11]
حکیم ُالاُمّت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃُ اللہ علیہ اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں : یعنی بریرہ سے کہو کہ اپنے اس گوشت میں سے جو انہیں صدقہ ملا ہے ، ہم کو بھی دیں ، کیونکہ صدقہ ان پر ختم ہوچکا ، اب ہم کو بریرہ کی طرف سے ہدیہ ( Gift ) ہوکر ملے گا جو ہمارے لئے مباح ہوگا۔
مفتی صاحب مزید فرماتے ہیں کہ ملکیت بدل جانے سے حکم بدل جاتا ہے ، لہٰذا اگر ( شرعی ) فقیر کو زکوٰۃ دی گئی ( اور ) اس نے اس زکوٰۃ سے کسی غنی یا سید کی دعوت کردی یا وہ زکوٰۃ کی رقم کسی مسجد ، سرائے ( مسافر خانہ ) یا کنوئیں پر خیرات کرکے لگا دی تو جائز ہے کہ زکوٰۃ تو فقیر پرختم ہوگئی اب یہ فقیر کی طرف سے ہدیہ ہے۔[12]
خلیفہ کو نصیحت : ایک بار آپ نے عبد الملک بن مروان کو نصیحت کرتے ہوئےفرمایا : اے عبد الملک ! بے شک میں تم میں اس اُمّت کا حاکم بننے کے آثار دیکھ رہی ہوں۔ لہٰذا حکومت ملنے کے بعد خون بہانے سے بچنا۔[13] حضرت بریرہ رضی اللہ عنہا سے حضرت عائشہ ، حضرت ابنِ عباس ، حضرت عروہ ، عبد الملک بن مروان اور عبد اللہ بن مُحَیْرِیْز نے احادیث روایت کی ہیں۔[14]
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* شعبہ فیضان صحابیات و صالحات ، المدینۃ العلمیہ Islamic Research Center
[1] تقریب التہذیب ، 1/ 1346ملتقطاً
[2] مراٰۃ المناجیح ، 5/63
[3] الاصابۃ ، 8/50
[4] تہذیب الاسماء و اللغات ، 2/600
[5] الاصابۃ ، 8/50
[6] مراٰۃ المناجیح ، 5/63
[7] وہ غلام یا باندی جس سے اس کے آقا نے اس کی رضامندی سے مقرّر مال کی ادائیگی کے بدلے آزادی کا معاہدہ کیا ہوا ہو ۔ ( المختصر القدوری ، ص308 )
[8] ارشاد الساری ، 5/ 646
[9] تلقیح فھوم اھل الاثر ، ص449
[10] مراٰۃ المناجیح ، 3/47
[11] بخاری ، 3/488 ، حدیث : 5279
[12] مراٰۃ المناجیح ، 3/48
[13] معجم کبیر ، 24/205 ، رقم : 526ملتقطاً
[14] معرفۃ الصحابہ لابی نعیم ، 5/197
Comments