حدیث کا مطالعہ کیسے کریں؟

نبیِّ اکرم، شفیعِ معظّم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی احادیث قراٰنِ پاک کی عملی وضاحت، زندگی کے تمام شعبوں کیلئے مکمل راہنما اور دنیا کو نَجات سے ہمکنار کرانے کا بہت ہی بنیادی، مستحکم اور مضبوط ذریعہ ہے۔ حدیثِ پاک اسلام کا دوسرا بڑا اور اہم ترین ماخذ (Source) ہے اور قراٰنِ کریم کی طرح حدیثِ پاک کے مبارک ذخائر اسلام کو مکمل ضابطۂ حیات بناتے ہیں۔ احادیثِ مبارکہ سے فائدہ حاصل کرنے کے لئے انہیں خوب اچّھی طرح پڑھنا اور سمجھنا ضَروری ہے تاکہ ہم قدم قدم پر اسلام کے بیان کردہ احکامات سے مکمل آگاہی حاصل کرسکیں اور احادیثِ مبارکہ میں بیان کردہ ضابطوں کو اپنا کر باعمل مسلمان بن سکیں۔ حدیث سمجھنے کا ایک بہترین ذریعہ نبیِّ اکرم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی احادیثِ مبارکہ کا تمام تَرذخیرہ عربی میں ہے، چونکہ یہ احادیث فصحائے عرب کے سردار کی مبارک زبان سے ادا ہوئی ہیں اسی لئے سطر سطر، جملہ جملہ بلکہ لفظ لفظ خوب صورت اور دل کش ہونے کے ساتھ بے شمار معانی، ناقابلِ تردید اصول اور مضامین کا سمندر اپنے اندر سموئے ہوئے ہے، اسی اہمیت کے پیشِ نظر علمائے اہلِ سنّت نے ہر عہد میں احادیث کو سمجھنے کیلئے ان کی عظیمُ الشّان شروحات لکھیں۔  اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ عَزَّوَجَلَّ اردو میں علمائے اہل سنّت نے احادیث کی مایہ ناز شروحات لکھیں، جن میں مفتی  شریف الحق امجدی علیہ رحمۃ اللہ القَوی کی بخاری شریف کی شرح نزہۃ القاری، حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ رحمۃ اللہ الغنِی کی مشکوٰۃ شریف کی شرح مراٰۃ المناجیح، خاص طور پر قابلِ ذکر ہیں، ان شروحات کا مطالعہ نہ صرف حدیث سمجھنے میں معاون ثابت ہوگا بلکہ علم میں ترقی کا سبب اور عمل کا جذبہ بڑھانے کا ذریعہ بنے گا۔ مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتب مثلاً ”40فرامینِ مصطفےٰ“ کے نام سے مختصر رسالہ، اصلاحِ عقائد و اعمال پر مشتمل جدید تخریج کے ساتھ ”انوارُ الحدیث“ اور ریاضُ الصَالحین کی تفصیلی شرح ”فیضانِ ریاضُ الصّالحین“ پڑھنا بھی فہمِ حدیث میں مددگار ہیں۔ مطالعۂ حدیث کے10 مدنی پھول (1)ابتداءً کسی مختصر کتاب سے حدیث کے مطالعے کا آغاز کیجئے اور کتاب کے صفحات کو روزانہ کے اعتبار سے تقسیم کردیجئے۔ (2)مطالعے کا وقت مخصوص کیجئے اور باوُضو اور قبلہ رُخ ہوکر مطالعہ کیجئے۔ (3)دورانِ مطالعہ ہماری نظر سے کئی اہم باتیں گزرتی ہیں، اگر وہ باتیں بطورِ یادداشت محفوظ رکھنے کیلئے عنوانات کو علامات کے ذریعے ممتاز کردیا جائے تو اِس مطالعے سے دیر پا فوائد حاصل کئے جاسکتے ہیں۔ (4)اگر ان علامات کو ہائی لائٹر سے ممتاز کردیا جائے اور مارکیٹ میں دستیاب اسٹک نوٹس کی نشانی لگادی جائے تو بوقتِ ضرورت بہت آسانی رہے گی۔ (5)کتاب کے ابتدائی صفحات یا یادداشت والی ڈائری میں ان علامات کے عنوانات کے اعتبار سے الگ الگ فہرست بنائیے، ایسا کرنے سے کئی دیگر موضوعات کے متعلق مواد جمع ہوجائے گا۔ (6)حدیث اور شرحِ حدیث کو تکرار کی نیت سے دورانِ گفتگو یا بوقتِ بیان استعمال کیجئے، اس کی برکت سےحدیثیں ذہن میں پختہ ہوں گی۔ (7)تحریری یاداشت کی دہرائی کیلئے کوئی دن مخصوص کیجئے تاکہ بار بار کی تکرار سے مضامینِ حدیث اور ان کی تشریحات دل و دماغ میں تر و تازہ رہیں۔ (8)مطالعے کے دوران اگر کوئی بات سمجھ نہ آئے تو علمائے اہلِ سنّت کی بارگاہ میں حاضر ہوکر اپنی علمی اُلجھن دور کیجئے۔ (9)جلد بازی، عدمِ دلچسپی یا دل ودماغ کاحاضر نہ ہونا حدیث کے سمجھنے میں بہت بڑی رُکاوٹ ہے لہٰذا سکون کے ساتھ مطالعہ کیجئے، اگر احادیث اور اُن کی تشریح عہدِ رسالت کو تصور میں رکھ کر پڑھیں گے تو دلچسپی برقرار رہنے کے ساتھ ساتھ بہت لطف آئے گا۔ (10)احادیثِ مبارکہ کو علم و عمل دونوں میں اضافہ کا ذریعہ بنائیے۔

اللہ پاک ہمیں اپنے پیارے حبیب صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے صدقے احادیثِ مبارکہ کا مطالعہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

٭…ذمّہ دار شعبہ فیضان اولیا وعلما،المدینۃالعلمیہ ،باب المدینہکراچی


Share