اوراد و وظائف
“ یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ “ پڑھنےکی برکات پر مبنی حکایاتِ عطّاریہ
ماہنامہ اپریل 2021
شیخِ طریقت ، امیرِ اہلِ سنّت حضرت علّامہ مولانا محمد الیاس عطّاؔر قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ ایک غير ملکی سفر کے دوران رات کے پچھلے پہر ایئر پورٹ سے اپنی رہائش گاہ جارہے تھے کہ راستے میں اچانک دُھند (Fog)بڑھ گئی۔ دُھند میں اضافے کے باعث راستہ صاف نظر نہیں آرہا تھا ، ڈرائیور اسلامی بھائی نے تو کہہ دیا کہ اس حالت میں گاڑی نہیں چل سکتی۔
اس وقت حالت یہ تھی کہ اگر فوراً منزل کی طرف سفر نہ کیا جاتا تو نمازِ فجر قضا ہونے کا اندیشہ تھا کیونکہ قریب میں کوئی مسجد بھی کھلی ہوئی نہیں تھی اس لئے کہ ان دنوں وہاں کورونا کی وجہ سے مسجدیں جلدی بند کردی جاتی تھیں ، راستے میں کسی پیٹرول پمپ وغیرہ پر رُک کر بھی نماز کی ادائیگی کی صورت نہیں بن سکتی تھی کیونکہ میڈیکل پرابلم کی وجہ سے امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ بیسن پر کھڑے ہوکر وُضو میں پاؤں نہیں دھوسکتے اور عذر کی وجہ سے آپ نماز بھی کرسی پر بیٹھ کر پڑھتے ہیں۔
بہرحال اس مشکل گھڑی میں امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ کو “ یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ “ کے وِرد کی برکت کا ایک پُرانا واقعہ یاد آیا اور آپ نے دیگر اسلامی بھائیوں کے ساتھ مل کر “ یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ “ پڑھنا شروع کردیا۔ اللہ پاک کے ان ناموں کی برکت سے چند ہی لمحوں میں ایسا لگا کہ دُھند چھٹنا شروع ہوگئی ہے اور راستہ صاف نظر آنے لگا اور گھر کی طرف سفر شروع ہوگیا ، ایک مزید آزمائش یہ تھی کہ راستے میں ایک مقام پر پکے راستے سے اُتر کر کچے راستے سے گزر کر جانا پڑتا ہے جس میں زیادہ وقت لگتا ہے۔ اللہ پاک کے کرم سے یہ مشکل بھی دور ہوگئی اور عام حالات کی نسبت یہ راستہ جلد طے ہوگیا۔ امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے رہائش گاہ پہنچ کر وُضو کرکے نمازِ فجر پڑھی اور جب سلام پھیرا تو ابھی فجر کا وقت ختم ہونے میں ایک منٹ باقی تھا۔
اے عاشقانِ رسول! اس مدنی بہار میں “ یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ “ کی برکت کے جس پُرانے واقعے کا ذکر ہے وہ کچھ اس طرح ہے کہ دعوتِ اسلامی کے شروع کے دنوں میں سندھ کے دورے کے دوران امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے ایک جگہ بیان کرکے حیدرآباد میں کسی کے گھر پہنچنا تھا جہاں اسلامی بھائیوں کے لئے سحری کا انتظام تھا۔ بیان کے بعد فارغ ہوتے ہوتے دیر ہوگئی اور اب یہ فکر ہونے لگی کہ سحری کے وقت کے اندر اندر ان کے گھر کیسے پہنچیں؟چونکہ انہوں نے سحری کا انتظام کیا ہوا تھا اس لئے تاخیر کی صورت میں انہیں پریشانی ہوتی۔ اس وقت بھی امیرِ اہلِ سنّت نے دیگر اسلامی بھائیوں کے ہمراہ “ یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ “ کا ورد کیا تو اس کی برکت سے اَلحمدُ لِلّٰہ وقت کے اندر اندر ان کے گھر پہنچ کر سحری کی ترکیب بن گئی۔
کیوں کر نہ میرے کام بنیں غیب سے حسنؔ
بندہ بھی ہوں تو کیسے بڑے کارساز کا
(ذوقِ نعت ، ص18)
بیرونِ ملک پیش آنے والا واقعہ جب امیرِ اہل سنّت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے نگرانِ شوریٰ سے شیئر کیا تو وہ پنجاب کے سفر پر تھے ، وہاں پر انہیں بھی ٹریفک کے رَش کا سامنا ہوا جس کی وجہ سے منزل پر پہنچنے میں تاخیر ہوجاتی اور نماز کی ادائیگی کے لئے وقت بھی کم رہ جاتا ، چنانچہ انہوں نے بھی “ یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ “ کا وِرد شروع کیا تو وہ رش سے جلدی نکل آئے اور منزل پر پہنچ کر وقت کے اندر اندر نماز پڑھنے کی سعادت پائی۔
امیرِ اہلِ سنّت دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ فرماتے ہیں : “ حَیّ “ اور “ قَیُّوم “ اللہ پاک کے صفاتی نام ہیں ، اور اللہ پاک کے ہر نام میں بَرَکت ہی بَرَکت ہے۔ “ یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ “ بہت ہی بابَرَکت وِرد ہے۔ اگر کوئی مصیبت یا پریشانی آجائے تو بکثرت “ یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ “ پڑھیں اِن شآءَ اللہ آفتیں دور ہوں گی اور مشکلات حل ہوجائیں گی۔
(ماخوذ از مدنی مذاکرہ ، 11جمادی الاخریٰ1442ھ)
Comments