سفر میں” دنیاسے سفر(یعنی موت)“ کو یاد رکھئے

پیغاماتِ امیر اہل سنّت

سفر میں دنیا سے سفر (یعنی موت) کو بھی یاد رکھئے

ماہنامہ اپریل 2021

شیخِ طریقت ، امیرِ اہلِ سنّت حضرت علّامہ مولانا محمد الیاس عطّاؔر قادری  دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ  کو مفتی ابومحمد علی اصغر عطّاری مدنی (دارُالافتاء اہلِ سنّت نورالعرفان ، کھارادر کراچی) نے آڈیو پیغام کے ذریعے بتایا  کہ اُن کی چند اسلامی بھائیوں کے ساتھ تُرکی روانگی ہے ، اِس پر امیرِ اہلِ سنّت  دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ  نے اُن کو دُعاؤں اور مدنی پھولوں سے نوازتے ہوئے فرمایا :

نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ وَنُسَلِّمُ عَلٰی خَاتَمِ النَبِیِّین

حضرت علّامہ مولانا مفتی ابومحمد علی اصغر مدنی کی خدمت میں :

اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ

ما شآءَ اللہ! آپ کا صوتی پیغام سامعہ نواز ہوا ، مزاراتِ صحابۂ کرام ( رضی اللہُ عنہم ) ، مزارتِ اولیائے کرام (رحمۃُ اللہِ علیہم ) کی حاضری کے لئے مفتی حسّان مدنی ، اویس بھائی ، عمیر ، فیصل ، اشفاق بھائی اور الحاج سیّد حرم رضا صاحب سمیت کُل آٹھ عاشقانِ رسول کے ساتھ آپ تُرکی تشریف لے جا رہے ہیں ، اللہ کریم آپ سب کا سفر بخیر کرے ، عافیت نصیب فرمائے ، آپس میں اِتحاد و اتفاق رہے کہ سفر میں گھر والی سہولیات میسر نہ ہونے اور تھکن وغیرہ کے سبب کبھی چِڑچِڑا پَن بھی آجاتا ہے ، ہوسکتا ہے آپس میں کسی کی بات جلد بُری لگ جائے ، شیطان غیبت و بدگمانی میں مبتلا کردے ، لیکن آپ بالکل متحد رہئے گا ، سفر میں ایک “ امیرِ قافلہ “ ہو یہ سنّت ہے ، جب تک وہ خلافِ شرع حکم نہ کرے اُس کی اِطاعت کیجئے ، اِن شآءَ اللہ سب اچھا ہوجائے گا نیز جب بھی سفر کا اِرادہ ہو تو دُنیا سے سفر یعنی “ موت “ کو بھی یاد رکھا جائے ، کیونکہ ایک دن دُنیا سے بھی سفر ہو ہی جائے گا ، اِس سفر میں تو خوشی خوشی جارہے ہیں ، اللہ کرے کہ جب ہمارا دُنیا سے سفر ہو تو ہم اُس وقت بھی خوشی خوشی مسکراتے ہوئے جائیں ، اللہ کرے! مرتے وقت کلمہ نصیب ہو اور ہم ساتھ اِیمان کے دُنیا سے رخصت ہوں۔ جہاں جہاں آپ کی حاضریاں ہوں ، مجھ گناہ گاروں کے سردار کو بھی یاد رکھئے گا ، سبھی میرا سلام عرض کریں اور میرے لئے ایمان کی سلامتی ، بُرے خاتمے سے حفاظت اور بے حساب مغفرت کی دُعا فرماتے رہئے گا۔

مزار پر حاضری کی حکایت

مزارات کی حاضری کے تو کیا کہنے!  مکتبۃُ المدینہ کی کتاب “ احیاءُ العلوم “ سے ایک بہت پیاری حکایت عرض کرتا ہوں : حضرت سیِّدُنا ابوبکر رشیدی  رحمۃُ اللہِ علیہ  فرماتے ہیں : میں نے حضرت سیِّدُنا محمد طوسی  رحمۃُ اللہِ علیہ  کو خواب میں دیکھا تو انہوں نے میرے ذریعے حضرت سیِّدُنا ابوسعید صَفّار  رحمۃُ اللہِ علیہ  کے نام ایک شعر  بھجوایا :

وَکُنَّا عَلٰی اَنْ لَّانَحُوْلَ عَنِ الْھَوٰی                                          فَقَدْ وَحَیَاةِ الْحُبِّ حُلْتُمْ وَمَا حُلْـنَا

ترجمہ : ہم تو اسی پر قائم ہیں کہ محبت کا دَم بھریں اور محبوب  کی زندگی سے نہ نکلیں ، حیلے بہانے تم کر رہے ہو نہ کہ ہم۔

حضرت سیِّدُنا ابوبکر رشیدی  رحمۃُ اللہِ علیہ  فرماتے ہیں کہ میں نیند سے بیدار ہوا اور حضرت سیِّدُنا ابوسعید صَفّار  رحمۃُ اللہِ علیہ  تک پیغام پہنچایا جسے سُن کر آپ  رحمۃُ اللہِ علیہ  نے فرمایا : میں ہر جمعہ حضرت سیِّدُنا محمد طوسی  رحمۃُ اللہِ علیہ  کے مزار پر حاضری دیتا ہوں  مگر اس جمعہ حاضر نہ ہوسکا تھا۔ (احیاء العلوم ، 5 / 267)

سُبْحٰنَ اللہ! اَہلُ اللہ زائرین کو پہچانتے ہیں ، عوام اہلِ قبور بھی زائرین کو پہچانتے ہیں ، اَہلُ اللہ کی تو کیا بات ہے! جمعہ کی غیر حاضری ہوئی تو چونکہ یہ اپنے زائر سے مانوس تھے تو انہوں نے پیغام بھی بھجوا  دیا۔ کیا شان ہے اللہ والوں کی! صحابۂ کرام ، اولیائے کرام کے مزاراتِ طیبات پر جہاں جہاں حاضریاں ہوں سب کی برکات سے اللہ کریم آپ کو متمتع فرمائے اور مجھ پر بھی کاش گھر بیٹھے کوئی چھینٹ پڑجائے۔ بہت بہت شکریہ۔ میرے لئے دعائیں کیجئے گا ، سبھی کو سلام! اللہ پاک سب کو خوش رکھے ، خوشی خوشی جائیں اور خوشی خوشی تشریف لائیں ، اٰمین۔


Share

Articles

Comments


Security Code