کیا کام کے دباؤ کی وجہ سے روزے چھوڑ سکتے ہیں؟

مدنی مذاکرے کے سوال جواب

ماہنامہ اپریل 2021

(1)کیا کام کے دباؤ کی وجہ سے روزے چھوڑ سکتے ہیں؟

سُوال : مُلازمین سے مالک روزے کی حالت میں عام دِنوں کی طرح کام لیتا ہو ، اِحساس تک نہ کرتا ہو تو ایسی صورت میں ملازمین کو کیا کرنا چاہئے؟

جواب : مالک اپنے مُلازمین کو روزے کی حالت میں رِعایت نہیں دیتا اور پورا کام لیتا ہے تو مالک کو ایسا کرنے کے بجائے روزے دار کے ساتھ اِحسان کرنا چاہئے۔ [1]

بہرحال کام کی وجہ سے روزہ مُعاف ہو جائے یا قضا کرنا جائز ہو ایسا نہیں ہو سکتا۔ اگر روزے کی حالت میں کام نہیں ہو سکتا تو کوئی اور روزی کا سبب تلاش کریں مگر کام کی وجہ سے ایک روزہ بھی ترک نہیں کر سکتے اور نہ قضا کر سکتے ہیں۔  (مدنی مذاکرہ ، 2رمضان المبارک 1441ھ ، بعد نمازِ تراویح)

(2)روزے کی حالت میں بال کٹوانا کیسا؟

سوال : کیا روزے کی حالت میں بال کٹوا سکتے ہیں؟

جواب : جی ہاں! بال بھی کٹو ا سکتے ہیں اورکھال بھی کٹوا سکتے ہیں۔ بعض اوقات آپریشن کرنے کے لئے کھال کٹوانے کی بھی ضَرورت پڑتی ہے ، جیسے اللہ نہ کرے کہ ہاتھ میں پھوڑا ہو گیا تو اب کھال کاٹنی پڑے گی ، لیکن اس سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔ عوام کے دَرمیان غَلَط مَسائل بہت چل رہے ہوتے ہیں۔ ہم نے بچپن میں دیکھا ہے کہ لوگ روزے کی حالت میں منہ میں تھوک جمع کرکے پھینک دیتے تھے ، وہ سمجھتے تھے کہ اگر تھوک نگلیں گے تو روزہ ٹوٹ جائے گا ، اس لئے وہ تھوکتے رہتے تھے حالانکہ منہ کے اندر کا تھوک نگلنے  سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔

(مدنی مذاکرہ ، 2رمضان المبارک 1441ھ ، بعد نمازِ عصر)

(3)رات میں روزے کی نیت کرنے کے بعد کھا نا پینا کیسا؟

سُوال : رات میں روزے کی نیت کرنے کے بعد کھانا پینا کیسا؟

جواب : جائز ہے۔ ایسا نہیں کہ نیت کرنے کے بعد کھا پی نہیں سکتے ، ساری رات کھا پی سکتے ہیں ، اگرچہ مغرب کے بعد ہی نیت کر لی ہو کہ روزہ رکھوں گا۔ سورج ڈوبتے ہی نیت کا ٹائم شروع ہو جاتا ہے۔ (الجوھرۃ النیرۃ ، ص175) اگر دَورانِ نماز بھی نیت کی کہ کل روزہ رکھوں گا تو نیت ہو جائے گی۔

(درمختار ، 3 / 398-مدنی مذاکرہ ، 2رمضان المبارک 1441ھ ، بعد نمازِ عصر)

(4)اگر تَراویح پڑھنا بھول جائیں تو وِتر کے بعد پڑھ سکتے ہیں ؟

سُوال : اگر تَراویح پڑھنا بھول جائیں تو وِتر کے بعد تَراویح پڑھ سکتے ہیں ؟

جواب : وتر کے بعد تَراویح پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔

(بہارِ شریعت ، 1 / 689ماخوذاً-مدنی مذاکرہ ، 4رمضان المبارک 1441ھ ، بعد نمازِ تراویح)

(5)روزے کی حالت میں مہندی یا سُرمہ لگانا

سُوال : کیا روزے کی حالت میں لال رنگ کی مہندی اور سُرمہ لگا سکتے ہیں؟

جواب : روزے کی حالت میں مہندی لگانے سے روزے پر کوئی فرق نہیں پڑتا اور روزے کی حالت میں سُرمہ لگانا بھی جائز ہے اگرچہ حلق میں سُرمے کا اثر بھی محسوس ہو۔

(درمختار مع رد المحتار ، 3 / 421 ، بہارِ شریعت ، 1 / 982-مدنی مذاکرہ ، 4رمضان المبارک 1441ھ ، بعد نمازِ تراویح)

(6)عقیقے کے بال

سُوال : بیٹا یا بیٹی کے بالوں کے پیسے نیک کام میں اِستعمال کرنے چاہئیں یا خیرات کر دینے چاہئیں؟

جواب : بچے کے جو بال عقیقے میں اُتارے جاتے ہیں ان بالوں کے وزن کے برابرچاندی یا سونا خیرات کیا جائے۔ (بہارِ شریعت ، 3 / 355)اور یہ بال دَفن کر دیئے جائیں۔ (حاشیۃ الطحطاوی علی المراقی ، ص527 ملخصاً ، بہارِ شریعت ، 1 / 1144) یاد رَکھئے! جو بھی چیز اِنسان کے بدن سے جُدا ہوتی ہے اسے دَفن کرنے کا حکم ہے اور اس کو بیچنا ناجائز ہے لہٰذا اس کی خرید و فروخت نہ کی جائے۔   (ھدایۃ ، 1 / 23 ماخوذاً-مدنی مذاکرہ ، 7جمادی الاخریٰ 1441ھ)

(7)مُرغ اور تیتر وغیرہ لڑانا کیسا؟

سُوال : مُرغ ، تیتر اور کتے لڑانا کیسا؟

جواب : مُرغ ، تیتر اور کتے لڑانا حرام ہے ، لوگ مینڈھے اور دُنبے وغیرہ بھی لڑاتے ہیں یہ سب ناجائز اور گناہ والے کام ہیں۔ (دیکھئے ، فتاویٰ رضویہ ، 24 / 655)ان کا تَماشا دیکھنا بھی گناہ ہے۔

(دیکھئے ، بہارِ شریعت ، 3 / 512-مدنی مذاکرہ ، 7جمادی الاخریٰ 1441ھ)

(8)نظر اُتارنے کا طریقہ

سُوال : اگر کسی کو نظر لگ جائے تو اس کی نظر کیسے اُتاری جائے؟

جواب : نظر اُتارنے کے بہت سے طریقے ہیں جن میں سے ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ سُورۂ فَلَق اور سُورۂ نَاس پڑھ کر جس کو نظر لگی ہو اس پر دَم کر دیا جائے اِن شآءَ اللہ نظر اُتر جائے گی۔ (مدنی مذاکرہ ، یکم محرم الحرام 1441ھ)

(9)بچّی کا نام عَجْوَہ رکھنا کیسا؟

سُوال : بچی کا نام عَجْوَہ رکھنا کیسا ہے؟

جواب : عَجْوَہ مدینۂ پاک بلکہ دنیا کی سب سے اعلیٰ کھجور ہے ، اس نسبت سے نام رکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

(10)ڈَکار آئے تو کیا پڑھنا چاہئے؟

سُوال : جب ڈَکار آئے تو اُس وقت کیا پڑھنا چاہئے؟

جواب : جب بھی ڈکار آئے تو اَلحمدُ لِلّٰہ پڑھنا چاہئے ، کیونکہ ڈکار ایک مصیبت تھی جو دور ہوئی ، اِس لئے اللہ پاک کا شکر ادا کرنا چاہئے۔ (دیکھئے : فوائدِ ابن الصلت ، ص63 ، حدیث : 29)یہ سُوال ہوا تو مجھے جنّت کی ڈکار یاد آگئی۔ جنّت میں اِن شآءَ اللہ جب پیارے آقا  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے پڑوس میں خوب کھائیں گے تو چونکہ جنت میں کوئی تکلیف نہیں ہے ، اِس لئے ایک خوشبودار ڈکار آئے گی اور کھانا ہضم ہوجائے گا۔

(دیکھئے ، مسلم ، ص1165 ، حدیث : 7152-مدنی مذاکرہ ، 24ربیعُ الآخِر 1441ھ)



[1] حدیثِ پاک میں ہے:جو اِس مہینے (یعنی رَمَضان) میں اپنے غُلام پر تخفیف کرے (یعنی کام کم لے) اللہ پاک اُسے بخش دے گااور جہنم سے آزاد فرما دے گا۔(شعب الایمان، 3/305،حدیث:3608، صحیح ابن خزیمہ، 3/192، حدیث:1887)


Share