نیاز کرنے والوں سے گزارش

نیاز کرنے والوں سے گزارش

از : شیخِ طریقت ، امیرِ اَہلِ سنّت حضرت علّامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ

اَلحمدُ لِلّٰہ ! لاکھوں لاکھ مسلمان محرم شریف ، بارہ ربیعُ الاوّل شریف ، گیارہویں شریف ، خواجہ غریب نواز کی چَھٹی شریف ، امام احمد رضا خان کی پچیسویں شریف اور دیگر بزرگانِ دین کے اعراس وغیرہ کے مواقع پر ایصالِ ثواب کے لئے نیاز کااہتمام کرتے اور بڑھ چڑھ کراپنا مال خرچ کرتے ہیں ، یقیناً ثواب والا ہر کام جو اللہ پاک کی رضا کے لئے شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے کیا جائے اس کا ثواب ملتا اور اسے ایصال کیا  ( یعنی دوسروں کو پہنچایا )  جاسکتا ہے۔ اے عاشقانِ رسول ! آج کل لوگوں کے مالی حالات کا اندازہ آپ کو ہوگا ہی ، بعض بے چارے ایسے بھی ہوتے ہیں کہ جن کے گھروں میں پورا راشن نہیں ہوتا ، ان کا وقت بہت تکلیف کے ساتھ گزر رہا ہوتا ہے ، بجلی / گیس کے بِل چڑھے ہوتے ہیں ، مکان کا کرایہ دینے کو پیسے نہیں ہوتے اور مالک مکان مطالبہ کررہا ہوتا ہے ، تنخواہ یا مزدوری سے حاصل ہونے والے تھوڑے بہت جو پیسے تھے وہ بچے کی بیماری یا پھر کسی اور اَہم کام میں خرچ ہوگئے ، اب وہ بے چارہ آزمائش میں ہوتا ہے ، اس طرح کے لوگ آپ کو اپنے پڑوسیوں اور رشتے داروں میں بھی مل سکتے ہیں۔ لہٰذا مختلف مَواقِع پر بڑی بڑی نیازیں کرنے والوں سے میری عرض ہے کہ اللہ پاک قبول فرمائے آپ نیاز ضرور کیجئے یہ معمولاتِ اہلِ سنّت میں سے ہے ، اسے باقی بھی رہنا چاہئے ، لیکن چونکہ یہ ایک مستحب کام ہے ، تو مشورہ ہے کہ بے شک کم و بیش 50پرسنٹ کھانے پینے کی چیزوں پر خرچ کیجئے اور باقی رقم اپنے غریب پڑوسیوں اور ضرورت مند رشتے داروں کو پہنچا دیجئے ، آپ چاہیں تو کسی مسجد میں یا مدرسے میں لگا دیجئے ، دینی کتابیں خرید کر تقسیم کردیجئے ، اس طرح کے کاموں میں خرچ کرنے کو عرفاً نیاز نہیں کہتے مگر چونکہ آپ نے ایصالِ ثواب کرنا ہے تو ان نیک کاموں میں خرچ کرنے کے سبب ملنے والے ثواب کو آپ ایصال کرسکتے ہیں۔ اگر میری درخواست پر نظرِ شفقت فرمائیں گے تو یوں  اِنْ شآءَ اللہ الکریم  بہت سارے غریبوں کا بَھلا ہوجائے گا ، خاص طور پر محرم شریف میں کھچڑا پکا کر تقسیم کرنے والوں سے گزارش ہے کہ بےشک کچھ نہ کچھ کھچڑا بھی تقسیم کیجئے اور اپنے بجٹ کے زیادہ تر حصے کا راشن غریبوں اور ضرورت مندوں میں تقسیم کردیجئے ، نیز یہ دن تو خاص طور پر ساداتِ کرام کے ہیں ، نیاز سے بچی ہوئی رقم امامِ عالی مقام کے رشتے داروں یعنی سیّدوں کو پیش کردیجئے ، امید ہے اس طرح شہیدِ کربلا امام حسین رضی اللہ عنہ زیادہ خوش ہوں گے اور ان کے نانا جان رحمتِ عالمیان صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم بھی راضی ہوں گے ، اگر یہ ہستیاں راضی ہو گئیں تو پھر دونوں جہان میں بیڑا پار ہے ۔

؏                              اللہ کرے دل میں اُترجائے مِری بات

متوجہ ہوں : نیاز کے نام پر چندہ کرنے والے نیاز ہی کریں ، چندہ دینے والوں کی اجازت کے بغیر نیاز کے لئے ملی ہوئی رقم غریبوں کی امداد یا دینی کتابوں وغیرہ کی تقسیم میں خرچ نہیں کرسکتے۔

 ( نوٹ : یہ مضمون 8ستمبر2019ء کو عشا کی نماز کے بعد ہونے والے مدنی مذاکرے  ( Ep : 1621 )  کی مدد سے تیار کرنے کے بعد امیرِ اہلِ سنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ سے نوک پلک درست کروا کے پیش کیا گیا ہے۔ )


Share