مدنی مذاکرے کے سوال جواب
ماہنامہ فیضانِ مدینہ اگست 2023ء
موبائل پر قراٰن ِکریم پڑھنے والے کی طرف پیٹھ کرنا کیسا ؟
سُوال : اگر کوئى موبائل مىں قراٰنِ کریم پڑھ رہا ہو تو اس کى طرف پىٹھ کرنا کىسا ہے ؟
جواب : اگر قراٰنِ کرىم کتابی صورت مىں ہو تو کوئی بھی سمجھدار آدمی اسے پیٹھ کرنا پسند نہیں کرے گا۔ ہاں ! اگر کوئی شخص موبائل پر دیکھ کر قراٰنِ کریم پڑھ رہا ہو توا س کے آگے بیٹھے شخص کو کیسے پتا چلے گا کہ اس کے پیچھے کوئی شخص قراٰن پڑھ رہا ہے ؟ نیز دىکھنے والے بھى ىہ نہىں کہیں گے کہ قراٰنِ کرىم کو پىٹھ ہورہى ہے۔ اس انداز کو کسی عالم نے بے ادبى کہا ہو ایسا میں نے نہیں سنا۔ ( مدنی مذاکرہ ، بعد نمازِ تراویح ، 21رمضان شریف 1441ھ )
مُحَرَّم شریف میں ننگے پاؤں رہنا کیسا ؟
سُوال : مُحَرَّم شریف کا چاند نظر آتے ہی بعض عورتىں اور مَرد چپل پہننا چھوڑ دىتے ہىں اور کہتے ہىں کہ یہ ہماری مَنَّت ہے تو ان کا اس طرح کرنا کیسا ہے ؟
جواب : مُحَرَّم شریف کا چاند نظر آتے ہی چپل نہ پہننا اور ننگے پاؤں رہنا اگر سوگ کی نیت سے ہو تو حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔شَریعتِ مُطَہّرہ میں تین دن سے زیادہ سوگ جائز نہیں ، البتہ عورت شوہر کے مرنے پر چار مہینے دس دِن سوگ کرے گی۔ اگر کوئی سوگ کی نیت سے نہیں بلکہ ویسے ہی ننگے پاؤں رہتا ہے تو کوئی حَرج نہیں اور نہ وہ گناہ گار ہو گا ، البتہ مُحَرَّم شریف کے اِبتدائی دَس دِنوں میں کچھ لوگ غم اور سوگ کی وجہ ہی سے ننگے پاؤں رہتے ہیں لہٰذا ان کی مُشابہت سے بچنا چاہئے۔ نیز ننگے پاؤں رہنے کی مَنَّت کوئی شَرعی مَنَّت نہیں کہ جس کا پورا کرنا واجِب ہو اور نہ اس طرح کی مَنَّت ماننا کسی فضیلت کا باعِث ہے۔
( مدنی مذاکرہ ، 5محرم شریف 1440ھ )
”اللہ پاک بے پروا بادشاہ ہے“
سُوال : اللہ پاک بے پروا بادشاہ ہے“ایسا کہنا کیسا ہے ؟
جواب : شرعاً اس میں کوئى حرج نہىں۔کیونکہ لفظ ”بےپروا“ جب اللہ پاک کے لئے بولا جائے گا تو معنیٰ ہوگا : اسے کسى کى حاجت نہىں اور نہ اسے کسی کی ضرورت ہے ، نہ وہ کسی سے ڈرتا ہے ، وہ بے پروا ( بےنیاز ) بادشاہ ہے۔
( مدنی مذاکرہ ، بعد نمازِ تراویح ، 21رمضان شریف 1441ھ )
مُحَرَّم شریف میں بال یا داڑھی بنوانا
سُوال : مُحَرَّم شریف میں بال یا داڑھی بنوا سکتے ہیں یا نہیں ؟
جواب : مُحَرَّم شریف میں بال کٹوانے میں کوئی حَرج نہیں۔ داڑھی مُنڈوانا یا ایک مٹھی سے گھٹانا حرام ہے چاہے محرم ہو یا نہ ہو۔ مُحَرَّم شریف کے اِحترام میں ایک مٹھی داڑھی رکھ لینی چاہئے اور جو پہلے داڑھی کٹوائی اس سے توبہ بھی کرنی چاہئے اور اپنا یوں ذہن بنانا چاہئے کہ شہیدِ کربلا حضرتِ سَیِّدُنا امام حسین رضی اللہ عنہ نے دِین کی خاطر اپنی آل بلکہ اپنی جان بھی قربان کر دی ، کیا میں اِس دِین کے احکام پر عمل کرنے کی خاطر داڑھی بھی نہیں رکھ سکتا ؟ اگر نماز نہیں پڑھتے تو یوں ذہن بنائیے کہ امامِ عالی مقام حضرتِ سَیِّدُنا امام حسین رضی اللہ عنہ نے سجدے میں سر کٹوا دیا اور مجھ سے ہوا پہنچاتے پنکھوں کے نیچے کھڑے ہوکر بھی پانچ نمازیں نہیں پڑھی جا رہیں ! بَہَرحال داڑھی بھی رکھئے اور نمازیں بھی پڑھئے۔ جو نماز نہیں پڑھتے وہ ابھی سے نماز پڑھنا شروع کردیں ، یہ نہ سوچیں کے جمعہ سے پڑھیں گے۔ اگر قضا نمازیں ہوں تو ان کو بھی ادا کریں۔ ( مدنی مذاکرہ ، 9محرم شریف 1441ھ )
راہِ خُدا میں نکمی چیز نہ دی جائے
سُوال : اگر ہمارے پاس کچھ ایسے کپڑے ہوں کہ جو نہ پہننے کے قابل ہوں اور نہ کسی کو دینے کے تو ہم ان کپڑوں کا ایسا کیا کریں کہ ہمیں ثواب ملے ؟
جواب : آپ کو بالکل ہی نکمی چیز پر ثواب چاہئے ! جیب میں ہاتھ ڈالئے اور 100 ، 500 یا 5000 کا نوٹ نکال کر اچھی نیت سے راہِ خُدا میں دیجئے اور ثواب کے حق دار بنئے۔ ( مدنی مذاکرہ ، 1ربیع الاوّل1441ھ )
نمازیں نہ پڑھنے کے باوجود رِزق ملنے کی وجہ
سُوال : کئی لوگ نمازیں نہیں پڑھتے مگر اِس کے باوجود اللہ پاک انہیں رِزق دیتا ہے اِس کی کیا وجہ ہے ؟
جواب : رِزق تو کافروں کو بھی ملتا ہے بلکہ نَعُوْذُ بِاللہ جو لوگ اللہ پاک کو بُرا بھلا کہتے ہیں ، اللہ پاک ان کی روزی بھی نہیں روکتا کہ یہ اس کی مَرضی اور شان ہے مگر وہ پکڑ بھی فرمائے گا۔ عوام روزی بند ہونے کا مَطلب یہ سمجھتی ہے کہ تنگدستی آگئی اور پیسے کم ہو گئے کہ پہلے پَراٹھا کھاتے تھے اب تندور کی سادہ روٹی کھانی پڑتی ہے۔ یاد رہے ! روزی اُس وقت بند ہو گی جب سانس بند ہو گا اور موت آ جائے گی ورنہ بندہ جب تک زندہ ہے روزی بند نہیں ہوگی کیونکہ روزی ہے جبھی تو زندہ ہیں۔ بےنمازی کو اللہ پاک ڈھیل دیتا ہے ، اِسی طرح جو لوگ گناہ گار یا ظالم یا نافرمان ہوتے ہیں انہیں بھی ڈھیل دی جاتی ہے۔ ( مدنی مذاکرہ ، 1ربیع الاوّل1441ھ )
کیا سیّد پر سیّد کی تعظیم لازِم ہے ؟
سُوال : کیا ایک سیّد زادے پر دوسرے سیّد زادے کی تعظیم لازِم ہے ؟
جواب : جی ہاں ! ایک سیّد بھی دوسرے سیّد کی تعظیم کرے گا ، یوں ہی ایک عالِمِ دین دوسرے عالِمِ دین کی اور ایک مُتَّقِی دوسرے مُتَّقِی کی تعظیم کرے گا ، سب ایک دوسرے کی تعظیم کریں گے۔ نہ ایک سیّد کے لئے دوسرے سیّد کی توہین کرنا جائز ہے اور نہ ایک عالِمِ دین کے لئے دوسرےعالِمِ دین کی توہین کرنا جائز۔ ( مدنی مذاکرہ ، 27صفر شریف 1441ھ )
اے میرے ربّ ! میری سُن لے
سُوال : ”اے میرے ربّ ! میری سُن لے ! “ یہ کہنا کیسا ہے ؟
جواب : اللہ پاک سمیع و بَصِیر یعنی سُننے اور دیکھنے والا ہے۔ پوچھے گئے جملے سے مُراد یہ ہے کہ اے میرے ربّ ! میری دُعا قُبول فرمالے۔ ( مدنی مذاکرہ ، 27صفر شریف 1441ھ )
کیا کراچی والا نواب شاہ جا کر قصر کرے گا ؟
سُوال : مىرا وطنِ اصلى کراچى ہے اور مىں نواب شاہ مىں کام کرتا ہوں تو کىا مىں نواب شاہ مىں قصر نماز پڑھوں گا ؟
جواب : نواب شاہ سے کراچى یا کراچی سے نواب شاہ کا فاصلہ شرعى سفر جتنا ہے ، اگر آپ کی نواب شاہ میں پندرہ دن رات ىا اس سے زىادہ رہنے کى نىت ہے تو وہاں آپ پورى نماز پڑھىں گے ، نمازِ قصر اس صورت مىں ہوگى کہ اگر آپ کى 15 دن سے کم وہاں رہنے کى نىت ہو اس صورت میں آپ قصر نماز پڑھیں گے اور شرعی مسافر کہلائیں گے۔
( مدنی مذاکرہ ، بعد نمازِ تراویح ، 23رمضان شریف 1441ھ )
Comments