سفر نامہ
ذہنی آزمائش سیزن 14 ( قسط : 03 )
*مولانا عبد الحبیب عطّاری
ماہنامہ فیضانِ مدینہ اگست2023
19 فروری 2023
اگلے ذہنی آزمائش پروگرام کا انعقاد دنیا پور ، پنجاب میں تھا ، ہم میر پور ماتھیلو سندھ سے پنجاب کا سفر موٹر وےپر کر رہے تھے جس کی وجہ سے دنیا پور سائیڈ ایریا میں چلا جاتا ہے لہٰذا ہم 19 فروری کی صبح تک اَلحمدُ لِلّٰہ ! ملتان پہنچ چکے تھے۔ چونکہ وہاں دینی کاموں کے حوالے سے کچھ سرگرمیاں تھیں جس کی وجہ سے دن کا تمام حصہ ہم نے ملتان ہی میں گزارا۔ فیضانِ مدینہ ملتان میں شخصیات اجتماع کا اہتمام کیا گیا تھا۔ نمازِ فجر ، آرام اور ناشتے وغیرہ کے معاملات سے فارغ ہوکر اس اجتماع میں شرکت کی ، اصلاحِ اُمّت کی خاطر بیان کرنے کی سعادت حاصل ہوئی اور اجتماع کے بعد اسلامی بھائیوں سے ملاقات کا سلسلہ ہوا۔اس کے بعد نمازِ عصر ادا کی اور پھر ملتان کے ایک علاقے واپڈا ٹاؤن کا رخ کیا جہاں تاجران کے درمیان سنّتوں بھرا بیان کیا جس کے بعد بارگاہِ رسالت میں درود و سلام پیش کیا پھرآخر میں اللہ کریم کے حضور دعا بھی مانگی۔ اس کے بعد ہم نے ملتان سے دنیا پور کے لئے روانہ ہونے کا ارادہ کیا۔ چونکہ 27 رجبُ المرجب کے روزے کی برکت و فضیلت پانے کے لئے سب نے روزہ رکھا ہوا تھا اور راستے میں ایک اسلامی بھائی نے افطار کا انتظام بھی کیا ہوا تھا لہٰذا ہم افطار سے پہلے نکلے تاکہ افطار کے وقت اُن اسلامی بھائی کے پاس ہو ں لیکن ’’ وہی ہوتا ہے جو منظورِ خدا ہوتا ہے“ قومی سطح پر منعقد ہونے والے میچز کی وجہ سے راستے میں ٹریفک بلاک تھی۔ افطار کا وقت بھی قریب تھا لہٰذا ہم نے ٹھیلے سے سنگترے خریدے اور قریب ہی ایک مسجد میں ٹھہر کر روزہ افطار کیا اور نمازِ مغرب ادا کی۔ یہاں سے دنیا پور تقریبًا ایک گھنٹے کا سفر تھا اور اس وقت شام کے 7 بج رہے تھے۔ ذہن میں خیال آتا رہا کہ پہنچ گئے تو ٹھیک ورنہ رب کے حوالے۔ روڈز بلاک تھے اور ایسی صورت حال تھی کہ اگر ہم ٹریفک بحال ہونے کے آسرے پر رہتے تو دنیا پور نہ پہنچ پاتے۔ مشہور مقولہ ہے : حرکت میں برکت ہےسو اپنے عملے کو چھوڑ کر صرف ہم دو اسلامی بھائی پیدل ہی آگے چلے گئے اور جہاں ٹریفک جام نہیں تھی وہاں سے ایک اور کرائے کی گاڑی کا انتظام کیا۔ بامشقت ہمیں یہ اقدام کرنا پڑا بہر حال ہم نے حرکت کی تو اللہ نے اس میں برکت ڈال دی اور ہم سفر کر کے ذہنی آزمائش پروگرام کے لئے دنیا پور پہنچ گئے۔آپ اندازہ کر سکتے ہیں کہ ذہنی آزمائش کے درپردہ بھی کتنی ذہنی آزمائشیں ہوتی ہیں ، اللہ پاک خیر فرمائے۔وہاں پہنچ کر ہم نے رات کا کھانا کھانے کے بعد ذہنی آزمائش پروگرام کی ٹیموں کے ساتھ سرائیکی زبان میں سیگمنٹ ’’ اُمّت کے رنگ ذہنی آزمائش کے سنگ ‘‘ کی تیاری کی اور پھر وہاڑی اور ملتان کی ٹیموں کے درمیان ذہنی آزمائش کا باقاعدہ مقابلہ شروع ہوگیا۔ دونوں ہی ٹیمیں پوری آب و تاب کے ساتھ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ رہیں۔ ٹیموں کا اسکور باہمی تناسب سے چلتا رہے تو ہار جیت کا فیصلہ عمومًا آخری سیگمنٹ پر منحصر ہوتا ہے اور آخری سیگمنٹ تھا ’’ جوش کے ساتھ مگر ہوش سے ‘‘ ۔ صرف دو نمبروں کے فرق کے ساتھ آخری سوال تھا جس کا جواب جیت بھی بن سکتا تھا اور ہار بھی۔ سوال کے پہلے ہی لفظ پر وہاڑی والوں نے بیل دے دی مگر افسوس ! جواب نہ دے پائے اور یہ مقابلہ ملتان کی ٹیم کے حق میں رہا۔ دونوں ٹیموں کی آنکھیں آنسوؤں سے تر تھیں ، کسی کو حاضریِ مدینہ رلاتی ہے تو کسی کو فراقِ مدینہ۔ بہرحال یہ تو قسمت کی بات ہےکہ جنہیں بلایا ہے مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نےوہی مدینے کو جا رہے ہیں۔اس پروگرام کے درمیان میں ایک مدنی خاکہ پیش کیا گیا جس میں دیکھنے والوں کے لئے یہ اخلاقی درس تھا کہ معاشرے میں رائج ان غیر اخلاقی اور نقصان دہ معاملات سے بچا جائے جن کا نتیجہ لڑائی جھگڑے یا اپنے ہی مالی و جسمانی نقصان کی صورت میں نکلتا ہے مثلاً سگریٹ ، پان گٹکا ، ون وہیلنگ ، قطار نہ بنانا اور ممنوعہ جگہ پر پارکنگ کرنا وغیرہ۔ اس مدنی خاکے کے ذریعے ایک طرح سے ریفریشمنٹ بھی ہوگئی اور امّت تک ایک پیغام بھی پہنچ گیا۔ قارئین سے گزارش ہے کہ اگر آپ نے یہ خاکہ نہیں دیکھا تو ضرور دیکھیں۔ بہر حال پروگرام کے بعد ذمہ داران کے ماتحت رکھی گئی نکاح کی ایک تقریب میں شرکت کی اور نو اسلامی بھائیوں کا نکاح پڑھایا اور پھر ہم اگلی منزل کے لئے عازِمِ سفر ہو گئے۔
20 فروری2023
ہرگزرتے دن کے ساتھ ہمارا سفر بھی اپر سائیڈ علاقوں کی طرف بڑھتا جا رہا تھا ، ہماری اگلی منزل سرگودھا تھی اس لئے دنیا پور سے رات بھر تقریباً 6 گھنٹے سفر کر کے 20 فروری کی صبح اَلحمدُ لِلّٰہ ہم سرگودھا کی تحصیل بھلوال پہنچ چکے تھے۔ فجر کی نماز ادا کرنے کے بعد رات بھر کے سفر کی تھکاوٹ دور کرنے کے لئے آرام کیا اور ظہر سے پہلے اٹھ کر فریش ہو گئے۔ نمازِ ظہر کے بعد بھلوال میں دینی سرگرمیوں کے لئے روانہ ہوگئے ، سب سے پہلے تو ایک بڑی کشادہ جگہ جہاں ذمہ داران نے اجتماع کا اہتمام کیا تھاوہاں حاضر ہوئے ، اَلحمدُ لِلّٰہ مجھے سنّتوں بھرا بیان کرنے کی سعادت حاصل ہوئی۔اجتماع ختم ہونے کے بعد ہم اسلامی بھائیوں کے ساتھ فیضانِ مدینہ بھلوال پہنچے اور وہاں نمازِ عصر ادا کی پھر مسجد ہی کے ہال میں ذمے داران اور جامعۃُ المدینہ کے طلبۂ کرام کےدرمیان سنّتوں بھرا بیان کیا ، ان کے درمیان نعت پڑھنے کی سعادت بھی حاصل ہوئی پھر ان سے عشقِ مدینہ اور تعلیمی کامیابیوں کے بارے میں گفتگو ، آخر میں تمام اسلامی بھائیوں سے ملاقات کا سلسلہ ہوا۔اسی دوران چونکہ مغرب کا وقت ہوچکا تھا تو وہیں نمازِ مغرب بھی ادا کی۔نماز کےبعد مدنی ٹریڈرز نے اپنے اجیروں کے لئے عمرے کے ٹکٹ کے سلسلے میں ایک جگہ قرعہ اندازی کا اہتمام کیا تھا اور قرعہ نکالنے کے لئے اسلامی بھائیوں کی خواہش پر بطورِ خاص مجھے دعوت دی گئی تھی ، لہٰذا وہاں پہنچ کر ان سعادت مندوں کی بدولت اَلحمدُ لِلّٰہ ! مجھے مدینے کا قرعہ نکالنا نصیب ہوا۔ اس کے بعد ایک جگہ شخصیات کے درمیان مدنی حلقہ میں حاضری ہوئی ، شخصیات سے ملاقات کے بعد وقت مختصر تھا لہٰذا انہیں اصلاحِ اعمال اور فکرِ آخرت کا مدنی ذہن دیا۔ نمازِ عشا کے بعد بھلوال سے روانہ ہوکر سرگودھا فیضانِ مدینہ پہنچ گئے جہاں کل ذہنی آزمائش پروگرام کا انعقاد ہونا تھا ، آج یہاں اسلامی بھائیوں اور جامعۃُ المدینہ کے طلبہ کے درمیان مدنی حلقہ تھا ، اَلحمدُ لِلّٰہ ! اس میں بیان کیا اور انہیں مدنی کورسز کی ترغیب دلائی ، اختتام پر ملاقات کا سلسلہ رہا۔ اس کے بعد دو ذمے داران اسلامی بھائیوں کی تقریبِ نکاح تھی سو ان کا نکاح پڑھایا ، تقریبِ نکاح کے بعد ایک شخصیت کے گھر جا کر ان کے والد صاحب کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا اور ان کے لئے دعائے مغفرت کی۔ یوں ہمارا پورا دن اَلحمدُ لِلّٰہ ! دینی کاموں میں گزرا
( جاری ہے۔۔۔ )
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* رکنِ شوریٰ و نگرانِ مجلس مدنی چینل
Comments