آؤ بچو حدیث رسول سنتے ہیں
بدشگونی کچھ نہیں
*مولانامحمد جاوید عطاری مدنی
ماہنامہ فیضانِ مدینہ اگست 2023
اللہ پاک کے آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : لَاطِيَرَةَ ، وَلَا صَفَرَ یعنی بدشگونی اور صفر ( کا مہینا ) کچھ نہیں ہے۔
( بخاری ، 4 / 24 ، حدیث : 5707 ملتقطاً )
کسی چیز ، شخص ، کام ، آواز یا وقت کو اپنے حق میں بُرا سمجھنا بدشگونی کہلاتا ہے۔ ( بدشگونی ، ص10 )
بعض لوگ صفر کےمہینے کو اچھا نہیں سمجھتے تھے اس لئے ہمارے پیارے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : صفر کچھ نہیں ۔ یعنی اس مہینے میں کوئی ایسی نحوست ، مصیبت اور بیماری وغیرہ کچھ بھی نہیں ہے ۔ ( اشعۃ اللمعات ( فارسی ) ، 3 / 664 مفہوماً )
یہ مہینا بھی دیگر اسلامی مہینوں کی طرح بہت ہی بابرکت ہے ، اسی مہینے میں ہمارے پیارے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اپنی پیاری بیٹی حضرت فاطمہ کا نکاح مولا علی رضی اللہ عنہ سے کیا ، اس مبارک مہینے میں اللہ پاک کے کئی نیک بندوں کا عرس بھی ہے اور بھی دیگر کئی اہم اور نیک کام اسی مہینے میں ہوئے ہیں۔
بعض لوگ اس مہینے میں سفر نہیں کرتے ، شادیاں نہیں کرتے ، اسی طرح اگر کسی کے سامنے سے کالی بلی گزر کر راستہ کاٹ دے تو سمجھتے ہیں آج کا دن اچھا نہیں گزرے گا وغیرہ وغیرہ یہ سب بدشگونی کی مثالیں ہیں۔
اچھے بچّو ! اس طرح کی سوچ رکھنا بالکل بھی درست نہیں ہے۔ ہمارا پیارا دینِ اسلام بدشگونی سے منع کرتاہے اور ہمیں بتاتا ہے کہ کوئی بھی وقت ، چیز ، کام وغیرہ ہمارے لئے منحوس نہیں ہے بلکہ سب چیزیں اللہ پاک کی پیدا کی ہوئی ہیں۔
اچھے بچّو ! آپ کو بھی چاہئے کہ شروع میں لکھی ہوئی حدیثِ مبارکہ کے مطابق اس طرح کی باتوں سے بدشگونی نہ لیں اور کسی چیز کو اپنے حق میں بُرا نہ جانیں ۔
اللہ پاک ہمیں بدشگونی اور دیگر گناہوں سے بچتے رہنے کی توفیق عطا فرمائے ۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* فارغ التحصیل جامعۃُ المدینہ ، ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی
Comments