رسولِ کریم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی احادیث کی حفاظت اور ان کی خدمت ہمارے بُزرگانِ دین کا بے مثال کارنامہ ہے۔ جن بُزرگانِ دین نے خدمتِ حدیث میں نمایاں مقام حاصل کیا ان میں محدّثِ اسلام، حافظُ الحدیث، ابوالقاسم سلیمان بن احمد طبرانی قُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرَانِی بھی شامل ہیں۔ولادت آپ کی ولادت صفر المظفر 260ھ میں ہوئی۔ (تذکر ۃ الحفاظ،ج3،ص 85) علمی سفر کی ابتدا آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے 13سال کی عمر سے اپنے علمی سفر کا آغاز فرمایا چنانچہ آپ نے ملکِ شام کے شہروں، حرمین طیبین، یمن، مصر، بغداد، کوفہ، بصرہ ، اور اصبہان وغیرہ کے اصحابِ علم و فضل سے اپنی علمی پیاس بجھائی۔(تذکرۃ الحفاظ،ج3،ص85) آپ نے ایک ہزار سے زائد محدّثینِ کرام سے استفادہ کیا جن میں امام نَسائی،امام ابوزرعہ ثقفی دمشقی اورشیخ علی بن عبد العزيز بغوی وغیرھم رحمھم اللہ تعالٰی قابلِ ذکر ہیں۔(تذکرۃ الحفاظ،ج3،ص85) تین لاکھ حدیثیں علمِ حدیث پر آپ کی انتہائی گہری نظر تھی، حضرت ابوالعباس احمد بن منصور علیہ رحمۃ اللہ الغفُورفرماتے ہیں: میں نے امام طبرانی قُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرَانِی سے تین لاکھ حدیثیں لکھی ہیں۔ (سیر اعلام النبلاء،ج 12،ص268) آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے بحیثیتِ محدّث اصبہان میں60سال قیام فرمایا۔ (سیر اعلام النبلاء،ج12،ص265) تصنیف و تالیف آپ کا شمار کثیرُ التَّصانِیف بُزرگانِ دین میں ہوتا ہے۔آپ کی تمام تصانیف میں معاجمِ ثلاثہ آپ کی وجہِ شہرت ہیں۔ ان مَعَاجِم میں(1)المُعْجمُ الْكَبِير 60،000 احادیث پر مشتمل ہے ،(2)المُعْجمُ الاَوْسَط میں آپ نے ایک ہزار شیوخ کے انوکھے، دلچسپ واقعات اور احادیث جمع فرمائی ہیں جبکہ(3)المُعْجمُ الصَّغِير میں آپ نے ایک ہزار سے زیادہ شیوخ کی ایک ایک حدیث جبکہ آخر میں خواتین کی 2000 روایتیں جمع فرمائی ہیں۔ معاجمِ ثلاثہ کے علاوہ (4)معرفَۃ ُالصَّحابۃ (5)دَلَائِل النُّبُوَّة (6)الدُّعَاء(7)الرَّمْی (8)كِتَابُ المنَاسِك(9)الاَوْلویۃ فِی خِلافَۃ ابی بكرٍ وَّعمر (10)كتابُ التفسیر (11) مُسنَدِعَائشہ (12) مُسنَدِ ابِی هريرة وغیرہ قابلِ ذکر ہیں۔ (سیر اعلام النبلاء،ج12،ص269) وصال و مدفن منقول ہے کہ دشمنانِ دین نے آخری عمر میں آپ پر جادو کروا دیا جس سے آپ بینائی سے محروم ہو گئے اور28 ذوالقعدہ 360ھ میں آپ کا وصال ہوا،آپ نے سوسال دس ماہ کی طویل عمر پائی۔ (سیر اعلام النبلاء،ج12،ص269)آپ کی نمازِ جنازہ امام ابونُعَیْم اصبہانی قُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرَانِی نے پڑھائی اور اَصبہان میں صحابیِ رسول حُمَمَۃُ الدَّوْسیرضی اللہ تعالٰی عنہ کے پہلو میں دفن ہوئے۔(محدثین عظام حیات و خدمات، ص426ملخصاً،طبقات الحنابلہ،ج2،ص43)
امام طبرانی قُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرَانِی نے اپنی تمام عمر خدمتِ حدیث میں گزاری ، آپ کی زندگی میں خلقِ خدا نے آپ سے فیض حاصل کیا اور آپ کے وصال کے بعد لوگ آپ کی کُتب سے مستفید ہو رہے ہیں۔
اللہ عَزَّوَجَلَّکی اُن پر رحمت ہو اور اُن کے صدقے ہماری بے حساب مغفرت ہو۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
٭…ماہنامہ فیضان مدینہ ،باب المدینہ کراچی
Comments