ملیریا کیا ہے؟ملیریا ایک ایسا بُخار ہے جو خاص قسم کے مادہ مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے۔یہ مچھر عام طور پر رات کو جبکہ بعض اوقات دن میں کاٹتا ہے اور اس دوران انسانی خون میں جراثیم منتقل کردیتا ہے۔متأثرہ مچھر کے کاٹنے کےدوتین دن سے لے کر 3مہینے کے اندر ملیریا کی علامات ظاہر ہوسکتی ہیں۔ بالخصوص موسمِ گرما میں ملیریا کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس مَرَض کا علاج نہ صرف ممکن بلکہ قدرے آسان ہےمگریہ بگڑ جائے تو جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔
تیزی سے عام ہونے والی بیماریملیریادنیابھرمیں اور بالخصوص ترقی پذیر ممالک میں تیزی سے عام ہونے والی بیماری ہے۔ ایک اندازےکےمطابق ہرسال پاکستان سمیت دنیا بھر میں بیسیوں لاکھ لوگ ملیریا سے متأثر ہوتے ہیں جن میں سے کئی لاکھ اَفرادموت کے گھاٹ اُتَر جاتے ہیں۔
ملیریاسےہونےوالےنقصانات ملیریاسے جِگراورگُردوں اور دِماغ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔اگراس کا بَروقت علاج نہ کروایا جائے تو خون کی شدیدکمی ہوسکتی اورجان بھی جاسکتی ہے۔ بالخصوص حامِلہ خواتین اور بچّوں کے لئے ملیریا زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔
ملیریا سے بچاؤ کے لئے حفاظتی تدابیر ٭گھر میں اور گھر کے اِردگِرد اُن جگہوں کی صفائی رکھیں جہاں مچھر انڈے دے سکتے ہیں ٭مچھروں سے بچنے کے لئے دروازوں اور کھڑکیوں پر باریک جالی لگوائیں ٭باقاعدگی سے مچھر مار دوا کا اسپرے کروائیں ٭پانی کی نِکاسی کے نظام کو درست رکھیں ٭مچھروں کی افزائش ٹھہرے ہوئے پانی میں ہوتی ہے لہٰذا جہاں پانی کھڑا ہو وہاں جراثیم کُش ادویات پانی میں ڈال دیں۔
مچھر مار ذرائع کے استعمال میں احتیاط مچھر مارنے یا ان سے حفاظت کے لئے جواسباب اختیار کئے جاتے ہیں ان کے استعمال میں اِعتِدال اور احتیاط ضَروری ہے۔ مثلاً مچھر مارنے کے لئے سوتے وقت کمرہ بند کرکے کوائل (Mosquito coil) جلانا صحت کے لئے نقصان دِہ ہے۔ بالخصوص سانس کے مریض کوائل کے استعمال سے پرہیز فرمائیں۔ کوائل کے استعمال کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ سونے سے ایک دو گھنٹے قبل کمرہ بند کرکے کوائل جلائیں اور پھر سوتے وقت اس کمرے میں جاکر کوائل کو بجھاکر کمرہ کھول دیں۔ مختلف قسم کے مچھر مار اسپرے وغیرہ کرنے میں بھی احتیاطی تدابیر اختیار فرمائیں۔ مچھروں سے حفاظت کے لئے اگر جسم پر کوئی لوشن(lotion) لگانا ہو تو کسی اچھی کمپنی کا لگائیں تاکہ اس کے مُضِر اثرات (Side Effects) سے جِلد کو نقصان نہ پہنچے۔ مچھروں سے حفاظت کا بہترین طریقہ مچھر دانی کا استعمال ہے۔
ملیریا کی علامات ملیریا کا بُخارسردی دےکرآتا اور پسینہ دے کر جاتا ہے یعنی جب بخار چڑھتا ہے تو کپکپی طاری ہوتی ہے اور جب اُترتا ہے تو پسینہ آتا ہے۔چند مزید علامات یہ ہیں:منہ کا ذائقہ کڑوا ہوجانا، جسمانی کمزوری ،جسم میں درد، پَٹّھوں میں کِھنچاؤ، ہاضِمَہ خراب ہونا، اُلٹیاں، سردرد، ڈائریا، پَٹّھوں میں درد، کھانسی اورگھبراہٹ وغیرہ۔
متفرق مدنی پھول ملیریا کے مریض کو زیادہ سے زیادہ آرام کرناچاہئے ٭اِنجیر کا گُودا بخار کے دَوران مریض کے منہ کو خشک نہیں ہونے دیتا ٭ملیریا کے جراثیم سے متأثرہ خون لگوانے کی وجہ سے بھی یہ بیماری ہوسکتی ہے لہٰذا ضَرورت پڑنے پر صرف کسی مستند بلڈ بینک(Blood bank) سے ہی خون حاصل کریں۔
ملیریا کےگھریلواور روحانی علاج
ملیریا کے 3گھریلو علا ج(1)سِیاہ نَمک اور سِیاہ مِرْچ ایک ایک پاؤ جبکہ میٹھا سوڈا 50گرام لے کر مکس کرکے ان کا سفوف (Powder) بنالیں۔ دن میں تین مرتبہ کھانے کے بعد پانی کے ساتھ ایک سے تین ماشہ کی مقدار میں استعمال فرمائیں۔ ملیریا اور عام بخار کے علاج کیلئے مفید ہے۔ملیریا کے موسم میں اگر بچوں کو تھوڑا تھوڑاچٹاتے رہیں تو اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ بچے ملیریا سے محفوظ رہیں گے۔ (2)ایک چمچ دار چینی کا پاؤڈر، ایک چمچ شہد اور چُٹکی بھر کالی مرچ کو گرم پانی میں گھول کر روزانہ پینا ملیریا کے علاج کے لئے فائدہ مند ہے۔ (3)خُشک دھنیا اور سونٹھ ہم وزن ملاکر روزانہ تین بار پانی سے پھانک لیں۔
روحانی علاج یَا غَفُوْرُکاغذ پر تین بار لکھ (یا لکھوا)کرپلاسٹک کوٹنگ کرکے چمڑے یا ریگزین یا کپڑے میں سی کرگلے میں ڈال یا بازو پر باندھ دیجئے، اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ ملیریا سمیت ہر قسم کے بُخار سے نجات ملے گی۔
بخار محشر کی آگ سے بچائے گا میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ملیریا میں جسمانی تکلیف ضَرور ہے مگر اُخروی فائدے بھی بےشمار ہیں، لہٰذا گھبرا کر شِکوہ وشکایت کرنے کے بجائے صَبْر کر کے اَجر کمانا چاہئے۔چنانچہحضورتاجدارِرسالتصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمنےایک مریض کی عیادت فرمائی تو فرمایا: تجھے بشارت ہو کہ بے شک اللہ تَعَالٰی فرماتا ہے: بخار میری آگ ہے میں اسے اپنے مؤمِن بندے پر دنیا میں اس لئے مُسَلَّط کرتا ہوں تا کہ قیامت کے دن ا س کی آگ کا حصّہ(یعنی بدلہ) ہو جائے۔(ابنِ ماجہ،ج4،ص105، حدیث :3470 )
بخار کو بُرا نہ کہو سر کارِمدینہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم حضرت سیِّدَتُنا اُمِّ سائبرضی اللہ تعالٰی عنہاکے پا س تشر یف لے گئے ۔فر ما یا:تمہیں کیا ہو گیا ہے جو کانپ رہی ہو؟عر ض کی: بُخار آگیا ہے، اللہ عَزَّوَجَلَّ اس میں بَرَ کت نہ کرے۔ اِس پر سرکارِ نامدار صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّمَ نے ارشاد فرمایا: بخار کو بُرا نہ کہو کہ یہ تو آدمی کی خطا ؤ ں کو اس طر ح دور کر تا ہے جیسے بھٹّی لوہے کے میل کو۔(مسلم، ص1068، حدیث: 6570)
مفسر شہیر حکیمُ الْاُمَّت مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنَّان اس حدیثِ پاک کے تحت فرماتے ہیں:اوربیماریاں ایک یا دو عُضْوْ کو ہوتی ہیں مگر بخار سَر سے پاؤں تک ہر رَگ میں اثر کرتا ہے، لہٰذا یہ سارے جسم کی خطاؤں اور گناہوں کومُعاف کرائے گا۔(مراٰۃ المناجیح ،ج2،ص413)
یہ ترا جسم جو بیما ر ہے تشو یش نہ کر
یہ مَرَ ض تیر ے گنا ہو ں کو مٹاجاتا ہے
مَدَنی مشورہ ”ماہنامہ فیضانِ مدینہ“ مارچ 2017ء کے شمارے کے صفحہ20 پر عام بخار سے متعلق کچھ معلومات اور بخار کے فضائل وغیرہ پیش کئے گئے تھے،اس مضمون کا مطالعہ بھی فائدے سے خالی نہ ہوگا۔
اے ہمارے پیارے اللہ عَزَّوَجَلَّ! ہمیں ملیریا سمیت تمام چھوٹےبڑے امراض کی ہلاکت خیزیوں سے محفوظ فرما۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
٭…ماہنامہ فیضان مدینہ،باب المدینہ کراچی
Comments