کچھ نیکیاں کمالے
بخشش کے اسباب ( قسط : 02 )
*مولانا محمدنوازعطاری مدنی
ماہنامہ فیضانِ مدینہ فروری 2023ء
نیکی بَظاہرچھوٹی ہو یا بڑی ، اللہ پاک کی رضا کےلئے مغفرت کی امیدکےساتھ ، ممکن ہوتو اسے کرہی لینا چاہئے۔
5 فرامینِ آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
( 1 ) دعائے دِرْھَمُ الْکِیْس : جو شخص رات میں ( نیند سے ) جاگے تو کہے : لَآاِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْر ، اَلْحَمْدُلِلّٰہِ وَ سُبْحانَ اللّٰہِ وَلَااِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ وَلَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّابِاللّٰہ ، پھر عرض کرے : اَللّٰہُمَ اغْفِرلِیْ اے اللہ! مجھےبخش دے ، یا کوئی دوسری دعا کرے تو اس کی دعا قبول کی جائے گی ، پھر اگر وضو کرے ( اور نماز پڑھے ) تو اس کی نماز قبول کی جائے گی۔ [1]یعنی خاص طور پر بخشش کی دعا کرے یا کسی اور معاملے کے بارے میں ، یقینی طور پر دعا قبول ہوگی۔[2] اس دعا کا نام دعائے ” دِرْھَمُ الْکِیْس “ ہے یعنی تھیلی کی نقدی ، یہ دعا تہجد کے لئے اٹھتے ہی پڑھنی چاہئے ، اگر کوئی رات کے آخر میں جاگ کر تہجد نہ بھی پڑھے مگر یہ دعا مانگ لے تو اِن شآءَ اللہ تعالیٰ فائدے میں رہے گا۔ [3]
( 2 ) سورۂ یٰسٓ کی تلاوت : جس نے رضائے الٰہی کے لئے رات میں یٰسٓ شریف کی تلاوت کی اس کی مغفرت کردی جائے گی۔[4]بخشش کی خوش خبری کےعلاوہ اس سورتِ مبارکہ کوتوقراٰنِ کریم کا قَلْب یعنی دل بھی کہا گیا ہے اور اسے پڑھنے سےدس مرتبہ قراٰنِ پاک پڑھنے کا ثواب بھی ملتاہے۔[5]لہٰذا اسے تو ہر رات میں پڑھنا ہی چاہئے۔
( 3 ) سورۃُ الدُّخان کی تلاوت : جوشخص جمعہ کی رات ” حٰمٓ الدُّخَان “ پڑھے ، اس کی بخشش کردی جائے گی۔ [6] جبکہ ایک روایت میں ہے کہ جس نے رات کے وقت حٰمۤ الدُّخَان کی تلاوت کی تو وہ اس حال میں صبح کرے گا کہ اس کے لئے ستر ہزار فرشتے استغفار کر رہے ہوں گے۔[7]یہ سورتِ مبارکہ قراٰنِ کریم کے پچیسویں پارے میں ہے ، روزانہ ورنہ کم از کم ہر جمعرات کو تو اسے پڑھنےکی نیت فرمالیجئے۔
( 4 ) سورۃُ الملک کی تلاوت : قراٰنِ پاک میں 30آیتوں کی ایک سورت ہے ، وہ اپنی تلاوت کرنے والے کی شفاعت کرے گی یہاں تک کہ اسے بخش دیا جائے گا۔ ( وہ سورت ) ” تَبٰرَكَ الَّذِیْ بِیَدِهِ الْمُلْكُ “ ( یعنی ” سورۃُ الملک “ ہے ) ۔ [8] کوشش کرکے روزانہ کم ازکم ایک مرتبہ تواس سورتِ مبارکہ کو پڑھ ہی لیاکریں۔
( 5 ) کلمۂ طیبہ کاوِرد : اللہ پاک کےعرش کےسامنے نور کا ایک ستون ہے ، جب کوئی بندہ ’’لَااِلٰہَ اِلَّا اللہ‘‘کہتا ہے تو وہ ستون ہلنے لگتا ہے۔ اللہ پاک ( اس سے ) فرماتا ہے : ٹھہر جا! وہ عرض کرتا ہے : میں کیسے ٹھہر جاؤں حالانکہ تونے یہ کلمہ کہنے والے کی بخشش نہیں فرمائی۔ تواللہ پاک ارشاد فرماتا ہے : میں نے اسے بخش دیا۔ تو اس وقت وہ ستون ٹھہرجاتا ہے۔[9]وَقتاً فوقتاً کلمۂ طیبہ کو اپنی زبان پر جاری رکھئے ، اِن شآءَ اللہ حدیث ِ مبارکہ میں بیان کی گئی برکت کے ساتھ ساتھ دنیا و آخرت کی مزید بےشمار برکتیں نصیب ہوں گی۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ ، ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی
[1] بخاری ، 1 / 391 ، حدیث : 1154
[2] مرقاۃ المفاتیح ، 3 / 289 ، تحت الحدیث : 1213
[3] مراٰۃ المناجیح ، 2 / 250بتغیر
[4] مسندابی داؤد للطیالسی ، ص323 ، حدیث : 2427
[5] ترمذی ، 4 / 406 ، حدیث : 2896
[6] ترمذی ، 4 / 407 ، حدیث : 2898
[7] ترمذی ، 4 / 406 ، حدیث : 2897
[8] ابوداؤد ، 2 / 81 ، حدیث : 1400
[9] مسند بزار ، 14 / 361 ، حدیث : 8065۔
Comments