میں توبہ کرنا چاہتی ہوں!

اسلام اور عورت

 میں توبہ کرنا چاہتی ہوں !

*اُمِّ میلاد عطاریہ

ماہنامہ فیضانِ مدینہ فروری 2023ء

دینِ اسلام کی بے پناہ خوبیوں میں سے ایک بہت عظیم خوبی اور حُسن یہ بھی ہے کہ یہ اپنے ماننے والوں کو مایوس نہیں ہونے دیتا۔ اپنے خالق و مالک کی نافرمانی اور گناہ انسان کو مایوسی کی طرف لے جاتے ہیں لیکن دینِ اسلام میں توبہ اور رُجُوع اِلَی اللہ کا بہت ہی پیارا تصور ہے جو انسان کو اپنے خالق و مالک سے دور نہیں جانے دیتا۔

قراٰنِ کریم کی کئی آیات اور احادیثِ کریمہ میں توبہ کا حکم موجود ہے۔ نیزتوبہ کرنے والوں کی توبہ کو اللہ پاک نہ صرف قبول فرماتا ہے ، بلکہ انہیں پسند بھی فرماتا ہے ، ارشادِ الٰہی ہے :  ( اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ التَّوَّابِیْنَ ) ترجمۂ کنز العرفان : بیشک اللہ بہت توبہ کرنے والوں سے محبت فرماتا ہے۔  [1] (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)

نیز حدیثِ نبوی میں انہیں بہترین لوگ قرار دیا گیا ہے ، چنانچہ رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : سارے انسان خطاکار ہیں اور خطاکاروں میں سے بہتر وہ ہیں جو توبہ کرلیتے ہیں۔[2]

پیاری اسلامی بہنو ! رجب المرجب کا مقدس مہینا آگیا ہے جو کہ بہت ہی بابرکت مہیناہے اور حُرمت  ( یعنی عزت )  والے اُن چار مہینوں میں سےایک ہے جن کی عظمت و شان قراٰن و حدیث میں بیان کی گئی ہے جیسا کہ سورۂ توبہ میں ہے : ( اِنَّ عِدَّةَ الشُّهُوْرِ عِنْدَ اللّٰهِ اثْنَا عَشَرَ شَهْرًا فِیْ كِتٰبِ اللّٰهِ یَوْمَ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ مِنْهَاۤ اَرْبَعَةٌ حُرُمٌؕ- ) ترجمۂ کنزالایمان : بے شک مہینوں کی گنتی اللہ کے نزدیک بارہ مہینے ہیں اللہ کی کتاب میں جب سے اس نے آسمان و زمین بنائے ان میں سے چار حرمت والے ہیں۔[3] (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)

ایک روایت میں ہے کہ رَجَب کے مہینے میں اِستغفارکی کثرت کرو ، بےشک اِس کےہر ہر لمحے میں اللہ کریم کئی کئی اَفرادکو آگ سےنجات عطا فرماتاہے۔   [4]

محترم اسلامی بہنو ! جو وقت گزرگیا ، گزرگیا۔ اب وہ پلٹ کر تو آنے سے رہا ، لہٰذا جو سانسیں چل رہی ہیں انہیں غنیمت جانتے ہوئے گناہوں سے سچی توبہ کریں اور نیکیوں میں لگ جائیں۔ یہ ہرگز  نہ سوچیں کہ ہم تو گناہگار ہیں ! توبہ کیسے کریں؟ ہم نیکیاں کیسے کریں؟ اللہ کریم توبہ قبول کرنے والا ہے بس ہمیں توبہ کے تقاضے پورے کرنے ہیں چنانچہ جو نمازیں قضا ہوئیں ان کو ادا کریں یا جن جن  کے حقوق کی ادائیگی میں کوتاہی ہوئی ، ان کی معافی مانگ کر انہیں راضی کریں اور ان کی تلافی ہوسکتی ہوتو  ان کی تلافی کریں۔

نہ صرف خود توبہ کریں بلکہ دوسروں کو بھی توبہ کی ترغیب دلائیں ، جو اسلامی بہن گناہوں سے کنارہ اور توبہ کا راستہ اختیار کر رہی ہے ، اس کی حوصلہ افزائی کریں۔ بعض خواتین ایسے موقع پر اس کے حوصلے مزید پست کردیتی ہیں اور اس سے عجیب و غریب باتیں کہتی ہیں مثلاً ”بس بس رہنے دو ، ہمیں معلوم ہے تم کتنی نیک ہو ! “ وغیرہ۔ افسوس ایسی خواتین پر کہ خود تو دین سے دُور ہیں ہی ساتھ میں ان خواتین کی بھی حوصلہ شکنی کررہی ہیں کہ جو نیکی اور توبہ کے راستے پر چلنے کے لئے پُر عزم ہیں۔ اپنی اصلاح کی کوشش میں مصروف اسلامی بہنوں کو چاہئےکہ ایسی خواتین کی باتوں پر ہرگز کان نہ دھریں۔ اللہ پاک مسلمان خواتین کو سچی توبہ کی توفیق عطا فرمائے۔

 اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* نگران عالمی مجلس مشاورت  ( دعوتِ اسلامی )  اسلامی بہن



[1] پ2 ، البقرۃ : 222

[2] ابن ماجہ ، 4/491 ، حدیث : 4251

[3] پ10 ، التوبۃ : 36

[4] فردوس الاخبار ، 1/56 ، حدیث : 215


Share

Articles

Comments


Security Code