امام اعظم ابو حنیفہ کی عقل مندی اور ذہانت

تذکرۂ صالحین

امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ کی عقل مندی اور ذہانت

*مولانا اویس یامین عطاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ فروری 2023ء

کروڑوں حنفیوں کے عظیم پیشوا حضرت سیّدُنا امامِ اعظم ابوحنیفہ نعمان بن ثابت رحمۃُ اللہ علیہ محدث و فقیہ ، علم و عمل کے جامع ، زُہد و تقویٰ کے پیکر ، امانت و دیانت میں بے مثال ، حُسنِ اَخلاق و حُسنِ سُلوک میں بےنظیر ، زبردست ہمدرد و خیرخواہ اور انتہا درجے کی ذہانت و عقل مندی جیسے کئی اوصاف کے مالک تھے۔ امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ نے قراٰن و حدیث سے لاکھوں مسائل نکالے ، مسائل اخذ کرنے کے درجنوں قوانین وضع فرمائے اور بڑے بڑے پیچیدہ مسائل چند لمحوں میں حل فرمائے ہیں۔ ماہِ شعبانُ المعظم کو جہاں دیگر فضائل و برکات حاصل ہیں وہیں یہ نسبت حاصل ہے کہ اس مبارک مہینے کی دو تاریخ کو امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ کا وصال ہوا ،[1]مسلمان اس مہینے میں مختلف انداز سے آپ رحمۃُ اللہ علیہ کو ایصالِ ثواب کرتے ہیں۔ آئیے! امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ کی بے مثل و بے مثال عقل مندی اور ذہانت کے بارے میں پڑھ کر اپنے دلوں کو یادِ امامِ اعظم و محبتِ امامِ اعظم سے معمور کرتے ہیں۔

نِصف اہلِ زمین کی عقلوں سے موازنہ : حضرت علی بن عاصم رحمۃُ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں کہ اگر نِصف  (یعنی آدھے )  اہلِ زمین کی عقلوں سے امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ کی عقل کامُوازَنہ کیا جائے تو بھی آپ رحمۃُ اللہ علیہ کی عقل زیادہ ہوگی۔[2]

ہزار اساتذہ میں سب سے زیادہ ذہین : حضرت یزید بن ہارون رحمۃُ اللہ علیہ خدا کی قسم کھا کر کہتے ہیں : میں نے ایک ہزار اساتذہ سے پڑھا اور علم حاصل کیا مگر امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ کو ان سب سے زیادہ متقی ، ان سب سے زیادہ مضبوط حافظے والا اور ان سب سے زیادہ عقل مند و ذہین پایا۔

 کروڑوں شافعیوں کے پیشوا امام محمد بن ادریس شافعی رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ سے زیادہ کوئی عقل مند آدمی پیدا نہیں ہوا۔[3]

حضرت عبدُاللہ بن مبارک رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ سے زیادہ عقل مند شخص نہیں دیکھا۔[4]

سونے کا ستون : کسی نے امام مالک رحمۃُ اللہ علیہ سے پوچھا کہ آپ نے امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ کو دیکھا ہے ؟ فرمایا : ہاں میں نے اُن کو ایسا  ( ذہین و فطین )  پایا ہے کہ اگر وہ تم سے اس ستون کو سونے کا فرماتے تو اس کو دلیل سے ثابت کردیتے  ( کہ سونے کا ہے ) ۔  [5]

امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ اپنی عقل مندی اور ذہانت کی وجہ سے بات کو جلدی سمجھ جاتے اور مشکل سے مشکل مسئلے کا حل فوراً نکال لینے میں اپنی مثال آپ تھے۔ چنانچہ

بھولی چیز یاد آگئی : ایک بار کسی شخص نے حضرت امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا : میں نے کچھ رقم  ( Amount )  ایک جگہ احتیاط سے رکھ دی تھی ، اب مجھے سخت ضرورت ہے لیکن مجھے یاد نہیں آ رہا کہ کس جگہ رکھی تھی ، آپ کوئی تدبیر فرمایئے ، آپ نے اس سے فرمایا : تم آج ساری رات نماز پڑھو تمہیں پتا چل جائے گا۔ اس نے جا کر نماز پڑھنی شروع کردی ، تھوڑی ہی دیر میں اسے یاد آ گیا کہ فلاں جگہ رقم رکھی تھی ، چنانچہ اس نے رقم نکال لی ، اگلے دن امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی : حضور! آپ کی تدبیر سے مجھے رقم مل گئی ، امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ نے فرمایا : شیطان کو یہ کب گوارا تھا کہ تم ساری رات نماز پڑھو ، اس لئے اس نے جلدی یاد دلا دیا۔ لیکن تمہارے لئے تو یہی مناسب رہتا کہ تم اللہ پاک کا شکر بجا لاتے ہوئے ساری رات نماز پڑھتے رہتے۔

طلاق کا انوکھا مسئلہ : کسی نے امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ سے پوچھا : ایک شخص کی بیوی کے ہاتھ میں پانی کا پیالہ تھا ، اُس نے اپنی بیوی سے کہا کہ اگر تو اسے پئے یا اسے پھینکے یا اسے رکھے یا کسی شخص کو دے تو تجھے طلاق ہے۔ اس صورت میں عورت کیا کرے ؟ آپ رحمۃُ اللہ علیہ نے فرمایا : پیالے میں ایسا کپڑا ڈال دے جو پانی کو خشک کر دے۔

پیسے بچانے کی ترکیب : ایک شخص نے امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ سے پوچھا کہ میں بہت مال دار ہوں ، میرا ایک لڑکا ہے ، میں بہت مال خرچ کرکے اس کی شادی کرواتا ہوں مگر وہ طلاق دے دیتا ہے جس کی وجہ سے میرا کافی مال ضائع ہوجاتا ہے ، آپ کوئی ایسی ترکیب بتائیں کہ میرا مال ضائع نہ ہو۔ امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ نے فرمایا : اپنے بیٹے کو باندیوں کے بازار میں لے جاؤ اور جو باندی اسے پسند آئے وہ خرید لو ، پھر اس باندی سے اس کی شادی کروا دو ، اگر وہ طلاق بھی دے گا تو وہ تمہاری باندی ہی رہے گی اور اگر وہ آزاد کرے گا تو اس کا حق نافذ نہیں ہوگا کیونکہ وہ تمہاری مملوکہ ہے۔ لیث بن سعد کہتے ہیں کہ مجھے امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ کا ایسے مشکل مسئلے کا فوراً جواب دینے پر بڑا تعجب ہوا۔

چوری شدہ مور واپس مل گیا : امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ کے پڑوسی کا مور چوری ہوگیا ، اُس نے آپ رحمۃُ اللہ علیہ کے پاس آ کر شکایت کی ، آپ رحمۃُ اللہ علیہ نے فرماہا : چُپ رہو۔ پھر مسجد میں تشریف لائے جب سب لوگ جمع ہوگئے تو آپ رحمۃُ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اس شخص کو حیا نہیں آتی جو اپنے پڑوسی کا مور چُراتا ہے اور اس حال میں آکر نماز پڑھتا ہے کہ اس کے سَر پر مور کے پَر کا اثر ہوتا ہے! ایک شخص نے اپنے سَر پر ہاتھ پھیرا تو آپ رحمۃُ اللہ علیہ نے اُس سے فرمایا : اے شخص! مور واپس کردے۔ تو اُس نے مور واپس کردیا۔

انڈا نہیں کھاؤں گا : ایک شخص نے قسم کھائی کہ انڈا نہیں کھاؤں گا ، پھر قسم کھائی کہ فلاں شخص کی آستین میں جو چیز ہے وہ ضرور کھاؤں گا۔ اُس شخص کی آستین میں دیکھا تو انڈا تھا۔ امامِ اعظم رحمۃُ اللہ علیہ نے فرمایا : اسے کسی مرغی کے نیچے رکھ دو جب بچہ ہوجائے تو بھون کر یا شوربے والا پکا کر کھا لو۔

لوگوں کی حیرانی دور فرما دی : ایک شخص نے قسم کھائی کہ اپنی بیوی سے رمضان شریف کے دن میں صحبت کرے گا ، لوگ حیران ہوئے کہ یہ شخص اپنی قسم کیسے پوری کرے گا ؟ امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ نے فرمایا کہ وہ شخص اپنی بیوی کے ساتھ  ( شرعی )  سفر کرے اور پھر اس سے صحبت کرلے۔[6]  ( شرعی سفر میں مسافر کیلئے روزۂ رمضان نہ رکھنے کی اجازت ہے )

اللہ پاک کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری بے حساب مغفرت ہو۔

 اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النّبیّٖن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃُ المدینہ ، ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی



[1] نزہۃُ القاری ، 1/219

[2] تبییض الصحیفۃ فی مناقب الامام ابی حنیفۃ النعمان ، ص128

[3] حدائق الحنفیہ ، ص106 ملخصاً

[4] الخیرات الحسان ، ص61

[5] الخیرات الحسان ، ص44

[6] ماخوذ از الخیرات الحسان ، ص71تا76۔


Share