مدنی کلینک
مِرگی کے دوروں کا ایک جائزہ(An overview of epileptic seizures)
* ڈاکٹر اُم ّسارب عطّاریہ
مرگی (Epilepsy) کیاہے ؟
بغیر کسی خاص بیماری کے دوبار دورہ پڑجائےتو اس کو مرگی کہتے ہیں ۔ بغیر کسی بیماری کا مطلب ہے بغیر کسی بخار یا سر کی چوٹ لگے دورہ پڑجائے۔
مرگی کا دورہ دماغ میں برقی خلل کی وجہ سے شروع ہوتا ہے جو سارے جسم پر اثر انداز ہوتاہے۔ اور یہ اس بات پر منحصر ہے کہ مرگی کی بیماری دماغ کےکس حصے میں واقع ہے۔ دورے مختلف طرح کے ہوتے ہیں ، مثلاً (1)غیر حاضر دورہ (Absence Seizure) : یہ بچّے محسوس کرتے ہیں جیسے وہ خلا میں تیر رہے ہوں یا دن میں خواب دیکھ رہے ہوں (2)سادہ جزوی دورہ(Simple Partial Seizure) : اس میں بچہ ایسی آواز سنے گا جس کا کوئی وجود نہیں یا پھر جسم کے کسی بھی ایک حصے (مثلاً بازو وغیرہ) میں جھٹکا محسوس کرےگا (3)شدید تشنجی دورہ (Seyere Tonic Clonic seizure) : اس دورے سے بچہ زمین پر گر کر بل کھانے لگتا ہے ، ایک شدید دورے کے بعد بچہ اپنا ہوش کھو سکتا ہے۔
وجوہات(Causes) :
مرگی کسی چوٹ ، زخم ، ٹیومر ، نشہ ، دماغ میں خون کی رگوں کے آپس میں الجھنے یا دماغی کمزوری کی وجہ سے ہوسکتی ہے۔ اگر چہ مرگی کی ظاہری وجہ اکثر نظر نہیں آتی ، اور یہ بیماری عموماً بچّوں میں زیادہ پائی جاتی ہے۔
تشخیص (Diagnosis) :
ایک بار کے دورے کا یہ مطلب نہیں کہ آپ کے بچّے کو مرگی ہے۔ جن بچّوں کو دورہ پڑتا ہے ان میں سے نصف تعداد کو دوبارہ کبھی نہیں پڑتا اور دوسرا دورے پڑنے کا مطلب یہ ہے کہ اب آئندہ بھی دورے پڑنے کا امکان زیادہ ہے لہٰذا فوری طور پراس بیماری کی تشخیص کے لئے ٹیسٹ کروایا جائے۔ عام طورپر اس کے لئے EES(ایک دماغی ٹیسٹ جس کے ذریعے دماغ کا برقی خلل جانچا جاتا ہے) اور دماغ کے دوسرے ٹیسٹ مثلاً CT Scanاور MRI scan ہیں جن کے ذریعے دماغ میں موجود ٹیومر یا انفیکشن وغیرہ کی جانچ ہوسکتی ہے۔ اس کے علاوہ خون کے ٹیسٹ بیماری کی نوعیت کے حساب سے ہوسکتے ہیں لیکن زیادہ تر تشخیص جسمانی علامات Physical Signs سے ہوتی ہےکہ مریض بےہوش ہوکر زمین پر گر پڑتا ہے ، منہ سےجھاگ نکلتا ہے اور زبان دانتوں تَلے آکے کٹ جاتی ہے۔ مرگی مختلف کیفیات کی علامت ہے۔ دماغی مرض یا اعصابی خرابی کی تقریباً سبھی صورتیں مرگی کا حصہ بن سکتی ہیں ، اس مرض میں مبتلا بعض مریضوں کو ایسی خوشبو آتی ہے جو حقیقت میں موجود نہیں ہوتی لیکن وہ محسوس کرتے ہیں ، اسی طرح بعض لوگوں کو کچھ غیر موجود چیزیں نظر آتی ہیں بعض لوگو ں کو چند لمحوں کے لئے ایسا محسوس ہوتاہے کہ ان کے پاؤں پر چیونٹیاں چل رہی ہیں جو سر تک پہنچ رہی ہیں۔ یہ سب علامات ایک مریض میں ایک ہی قسم کی ہوتی ہیں جو دماغ کے مخصوص حصے سے شروع ہوتی ہیں ، اس طرح کی علامات والے مریض کی تشخیص مشکل ہوتی ہے۔
علاج :
مرگی کی کچھ اقسام کا دواؤں کے ذریعے علاج ممکن ہے ، کچھ میں خاص خوراک کی ضرورت ہوتی ہےاور چند ایک میں سرجری کی جاتی ہے۔ دورے کی حالت میں سر اونچارکھیں اور دانتوں کے درمیان کوئی نرم چیز جیسے روئی کا ایک بال بنا کررکھ دیں تاکہ زبان دانتوں میں آکر زخمی نہ ہو ، مریض کو الٹی کروٹ لٹادیں اور دورہ ختم ہوجانے کی صورت میں مریض کو سید ھا کرکے آرام سے لٹادیں۔ زیادہ تر مریض دوائی کی پہلی خوراک سے ہی بہتر ہوجاتے ہیں۔ بہرحال اگر پہلی صورت میں علاج کار گر ثابت نہ ہو تو ڈاکٹر دواکو بدل سکتاہے اور کوئی دوسری دوا شامل کرسکتاہے اور کچھ بچوں کو سرجری کی ضرورت بھی پڑ سکتی ہے۔ بعض بچوں کے دورے عمر بڑھنے کے ساتھ ہی ختم ہوجاتے ہیں جبکہ بعض کو ساری عمر دوا کھانی پڑتی ہے ، دورے پر قابو پانا علاج کی طرف پہلا قدم ہے۔
محترم قارئین! مرگی قابل علاج مرض ہے ، اگر بروقت علاج کیا جائے تو اس کا مریض بھی ایک نارمل زندگی گزار سکتا ہے۔ دنیا کی تاریخ میں ایسی کئی معروف شخصیات ہیں جنہیں یہ مرض لاحق ہوا تھا مگر پھر بھی انہوں نے تاریخ میں اپنا نام بنایا اس لئے اس بیماری کے مریض اپنا مکمل علاج کرائیں اور اپنی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری رکھیں سوائے ڈرائیونگ ، آگ اور پانی کے بہت قریب جانے کے۔ ایک اندازہ ہے کہ دنیا بھر میں اس مرض میں مبتلا افراد کی تعداد 50 لاکھ کے قریب ہے نیز ترقی پزیر ممالک میں اس مرض کی شرح زیادہ ہے شاید اس کی وجہ پیدا ئشی پیچیدگیاں اور انفیکشن ہے ۔
مِرگی کے 3روحانی علاج :
(1)لَااِلٰہَ اِلَّا اللہ 66بار روزانہ پڑھ کرمرگی کے مریض پر دم کیجئے اِن شآءَ اللہ فائدہ ہو گا۔ (مدّت ِ علاج : تا حصولِ شفا)
(2)یَااللہ یَا رَحْمٰنُ 40 بار ایک سانس میں پڑھ کرجسے مِرگی کا دورہ پڑا ہو اُس کے کان میں دم کیجئے ، اِن شآءَ اللہ فوراً ہوش میں آ جائے گا۔
(3)بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط کے ساتھ سُورۃُ الشَّمس پڑھ کر مرگی والے کے کان میں پھونک مارنا بہت مفید ہے۔ (بیمارعابد ، ص36)
اللہ کریم کی بارگاہ میں دعا ہے کہ ہم سب کو مرگی سمیت تمام امراض سے محفوظ فرمائے ۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* سندھ گورنمنٹ ہاسپٹل ، کراچی
Comments