دودھ (دوسری اور آخری قسط)

رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی غذائیں

دودھ(دوسری اور آخری  قسط)

*مولانا احمد رضا عطاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ اپریل 2024ء

دودھ انسان کی ایک بہترین خوراک ہے۔یہ ایسی مکمل غذا ہے جو کھانے اور پانی دونوں کی طرف سے کافی ہے، جب حضرت یونس علیہ السّلام کو اللہ کے حکم سے ایک مچھلی نے نگل کر ایک عرصے اپنے پیٹ میں رکھ کر اسی کے حکم سے ساحل پر ڈالا تو اللہ پاک نے ایک پہاڑی بکری کے دودھ ہی کو آپ  علیہ السّلام کی غذا اور صحت و توانائی کا ذریعہ بنایا۔([1]) اللہ پاک کے آخری نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے بھی اسے اپنی مبارک غذاؤں میں شامل فرمایا جس کے بارے میں کچھ روایات پچھلی قسط میں ذکر ہوئیں اور مزید کچھ روایات یہاں ملاحظہ فرمائیے:

(8)حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہُ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہجرت کے وقت ہم ساری رات اور سارا دن برابر چلتے رہے یہاں تک کہ دوپہر ہو گئی اور راستہ میں آمد ورفت بند ہو گئی۔ ہمیں ایک بڑا پتھر نظر آیا، ہم اس کے نزدیک اتر پڑے، میں نے اس کے سایہ میں اپنے ہاتھوں سے جگہ صاف کی، اس پر فرش بچھا دی اور عرض کی: یارسولَ اللہ! آپ لیٹ جائیں تو نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اس پر لیٹ گئے،پھر میں چل کر اپنے اردگرد دیکھنے لگا کہ کیا کوئی ہماری تلاش میں آرہا ہے، پس اچانک میں نے دیکھا ایک بکریوں کو چرانے والا اپنی بکریوں کو ہنکاتا ہوا اس طرف آرہا ہے،وہ بھی اسی پتھر کی طرف سایہ میں آرام کرنے کے لئے آ رہا ہے۔میں نے اس سے پوچھا اے لڑکے! تم کس کے غلام ہو؟ اس نے قریش کے ایک شخص کا نام لیاتو میں نے اسے پہچان لیا۔ میں نے پو چھا: کیا تمہاری بکریوں میں دودھ ہے ؟ وہ بولا کہ ہاں ! میں نے پوچھا: کیا ہمارے لئے تم ان کا دودھ دوہو گے؟ اس نے جواب دیا کہ ہاں! ([2]) پس اس نے ایک بکری پکڑ لی۔ میں نے کہا: اس کا تھن گردوغبار سے صاف کر لو، پھر میں نے اس سےکہا کہ اپنے ہاتھوں کو بھی جھاڑو۔ اس نے پیالے میں دودھ دوہا۔ میں رسول اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے لئے پہلے ہی چمڑے کا ایک برتن لایا تھا، میں نے ٹھنڈا کرنے کے لئے دودھ میں تھوڑا سا پانی ملا کر خدمت اقدس میں پیش کیا۔ آپ نے خوب پیا۔جس سے میری طبیعت خوش ہوئی۔([3])

اب وہ روایات ملاحظہ کیجئے جن میں حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے  دودھ نوش فرمانے کا تو  ذکر نہیں ہے البتہ دودھ کا ذکر ملتا ہے۔

دودھ کے متعلق 4فرامینِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

(1)تین چیزیں واپس نہ کی جائیں: تکیہ، تیل اور دودھ۔([4])

(2)جنت میں پانی، شہد، دودھ اور شراب کے دریا ہیں، پھر اس سے آگے نہریں نکلتی ہیں۔([5])

(3)جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے تو کہے: الٰہی! ہم کو اس میں برکت دے اور اس سے بھی اچھا ہمیں کھلا۔ اور جب دودھ پئے تو کہے: الٰہی! ہمیں اس میں برکت دے اور اس سے بھی ز یادہ دے کہ دودھ کے سوا ایسی کوئی چیز نہیں جو کھانے اور پانی سے کفایت کرے۔([6])

(4)بہترین صدقہ بہت دودھ والی اونٹنی اور بہت دودھ والی بکری کا عطیہ ہے جو صبح کو برتن بھر کر دودھ دے اور شام کو دوسرا بھر کر۔([7])

حضرت انس رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو اپنے اس پیالہ سے ہر قسم کے شربت شہد، نبیذ، پانی اور دودھ پلائے ہیں۔([8])

احادیث کے نکات

٭نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے دودھ نوش فرمانا ثابت ہے۔

٭اگر میزبان اپنے مہمانوں کو آرام کے لیے تکیہ، سر میں ملنے کے لیے تیل اور پینے کے لیے دودھ پیش کرے تو مہمان اسے رَد نہ کرے بلکہ بخوشی قبول کرے۔([9])

٭دودھ میں یہ خاصیت ہے کہ یہ بھوک و پیاس دونوں کو دورکرتا ہے لہٰذا یہ غذا بھی ہے اور پانی بھی۔

٭دودھ میں بچے کی پہلی غذا قدرت کی طرف سے مقرر کی گئی ہےکہ بچہ دنیا میں آکر پہلے کئی ماہ بلکہ دو سال تک ماں کا دودھ ہی پیتا ہے۔ ([10])

٭حضراتِ صحابہ حضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے استعمالی برتنوں کو برکت کے لئے اپنے پاس رکھتے تھے اور لوگوں کو زیارت کراتے تھے۔([11])

دودھ کے فوائد

دودھ طبی لحاظ سے مفید اور توانائی بخش غذا ہے، دودھ غذائیت و توانائی سے بھرپور غذا ہے۔ پیدائش کے بعد عموماً انسان کو سب سے پہلی غذا جو دی جاتی ہے وہ دودھ ہے۔ یہ اتنی مؤثر غذا ہے کہ غذائی ماہرین کے نزدیک بچپن میں پیا جانے والا دودھ بڑھاپے تک اپنا اثر رکھتا ہے، بچپن میں دودھ کی کثرت صحت مند زندگی کی ضمانت ہے جبکہ بچپن میں دودھ کی کمی بڑی عمر میں صحت کے مسائل سے دوچار کرسکتی ہے۔ دودھ میں دس سے زیادہ غذائی اجزا جیسے معدنیات، حیاتین ، پروٹینز، وٹامن، کیلشیم، نشاستہ اور چکنائیاں وغیرہ پائی جاتی ہیں، یہ سب کی سب طرح طرح کی بیماریوں سے حفاظت کرتی ہیں۔ آئیے! بعض فوائد ملاحظہ کیجئے:

٭ہڈیوں،جوڑوں، پٹّھوں کومضبوط کرنے میں دودھ کا استعمال بہت مفید ہے ٭دودھ کیلشیم کی کمی کو پورا کرنے کے لئے نہایت بہترین ہے۔ اس میں موجود کیلشیم ہڈیوں، جوڑوں اور پٹّھوں کو مضبوط کرتا ہے ٭جس کو نیند نہ آتی ہو وہ اُبلی ہوئی پیاز گرم دودھ میں ڈال کر استعمال کرے، خوب نیند آئے گی ٭گرم دودھ میں شکر اور اصلی گھی ڈال کر پینے سے پیشاب کی جلن اور درد میں فائدہ ہوتا ہے ٭بھینس کے گرم دودھ میں دو بڑے چمچ شہد ملا کر روزانہ پینا جسمانی طاقت بڑھانے کے لئے بے حد مُفید ہے۔([12]) ٭پروٹین کا بہترین ذریعہ ہے ٭جِلد کو نکھارتا ہے ٭قبض اور تیزابیت کا خاتمہ کرتا ہے ٭ذہنی دباؤ میں کمی لاتا ہے ٭کینسر کے خطرات میں کمی لاتا ہے ٭دل کی صحت کو بہتر کرتا ہے۔([13])

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃُ المدینہ، شعبہ سیرت مصطفےٰ المدینۃ العلمیہ کراچی



([1])التبصرہ لابن جوزی، 1/328 ماخوذاً

([2])چرواہے کا اپنےمالک کی اجازت کےبغیر  دودھ پیش کرنےکا مطلب یہی نکلتا ہےکہ مالک کی طرف سے اجازت تھی کہ  راہ میں کوئی مسافر مل جائے تو اسے دودھ پلادیا کرو۔(فتح الباری،6/80تحت الحديث :2439)

([3])دیکھئے:بخاری،2/516،حدیث:3652

([4])ترمذی،4/362، حدیث:2799

([5])ترمذی،4/257،حدیث:2580

([6])ابوداؤد،3/475،حدیث:3730

([7])بخاری،2/184،حدیث:2629

([8])مسلم،ص857، حدیث:5237

([9])مراٰۃ المناجیح،4/359

([10])مراٰۃ المناجیح، 6/79، 80

([11])مراٰۃ المناجیح،6/81

([12])گھریلو علاج، ص 28، 71، 95

([13])ہیلتھ وائر ویب سائٹ ۔


Share