تذکرۂ صالحات
حضرت سیّدَتُنا خَنساء بنتِ عَمرو رضی اللہُ عنہا
* مولانا محمد بلال سعید عطاری مدنی
ماہنامہ مارچ 2020ء
حُضور رحمتِ عالَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم كی خوش نصیب صحابیات میں ایک عظیم اور بُزُرگ خاتون “ حضرت سیِّدَتُنا خَنْساء بنتِ عَمرو رضی اللہُ عنہا “ بھی ہیں ، آپ کا اصل نام “ تُماضِر “ جبکہ “ خَنساء “ آپ کا لقب ہے ، آپ رضی اللہُ عنہا کاتعلق بنو سُلیم خاندان سے ہے۔ ([i])
قبولِ اسلام کا واقعہ : آپ رضی اللہُ عنہا اپنے خاندان “ بنو سُلیم “ کے چند لوگوں کے ساتھ آقا کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہِ مُقدَّسہ میں حاضر ہوئیں اور حلقہ بگوشِ اسلام ہوگئیں۔ ([ii])
بے مثال شُجاعت وبہادری : جنگِ قادِسِیہ (جو حضرتِ سیِّدنا عُمر فاروقِ اعظم رضی اللہُ عنہ کے دورِ خلافت میں لڑی گئی تھی) میں حضرت سیِّدتُنا خَنساء رضی اللہُ عنہا اپنےچاروں شہزادوں سمیت شریک ہوئی تھیں۔ آپ رضی اللہُ عنہا نے جنگ سے ایک دن پہلے اپنے چاروں شہزادوں کو اس طرح نصیحت فرمائی : “ میرے پیارے بیٹو! تم اپنی خوشی سے مسلمان ہوئے اور اپنی ہی خوشی سے تم نے ہجرت کی ، اس ذات کی قَسم! جس کے سوا کوئی معبود نہیں ، تم ایک ہی ماں باپ کی اولاد ہو ، میں نے تمہارے نَسَب کو خراب نہیں کیا ، تمہیں معلوم ہے کہ اللہ پاک نے کُفّار سے مُقابَلہ کرنے میں مُجاہِدین کے لئے عظیمُ الشان ثواب رکھا ہے۔ یاد رکھو! آخِرت کی باقی رہنے والی زندگی دنیا کی فنا ہونے والی زندگی سے بَدرجہا بہتر ہے۔ “ جنگ میں حضرت سیِّدتُنا خَنساء رضی اللہُ عنہا کے چاروں شہزادوں نے بڑھ چڑھ کرکُفّار کا مُقابَلہ کیا اور یکے بعد دیگرے جامِ شہادت نوش کرگئے۔ جب ان کی والدۂ محترمہ کو ان کی شہادت کی خبر پہنچی تو اُنہوں نے واوَیلاکرنے کے بجائے کہا : اللہ پاک کا شُکْر ہے جس نے مجھے چار شہید بیٹوں کی ماں بننے کا شَرَف عطا فرمایا! مجھے اللہ پاک کی رحمت سے اُمّید ہے کہ میں بھی اپنے ان چاروں شہید بیٹوں کے ساتھ جنّت میں رہوں گی۔ ([iii]) امیرُ المؤمنین حضرت سیِّدُنا عمر رضی اللہُ عنہ اپنی وفات تک ان چاروں شہیدوں کی تنخواہیں اُن کی والدہ حضرت سیِّدَتُنا خنساء رضی اللہُ عنہا کو عطا فرماتے رہے۔ ([iv])
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ ، شعبہ بیاناتِ دعوتِ اسلامی ، اسلامک ریسرچ سینٹر المدینۃ العلمیہ ، کراچی
Comments