جامعۃُ المدینہ اور تربیت برائے مقالہ نگاری
* مولانا ابو النور راشد علی عطّاری مدنی
ماہنامہ فروری2022
اَلحمدُ لِلّٰہ میری 2012ءکے اواخر سے دعوتِ اسلامی کے تحقیقی وتصنیفی ادارے المدینۃُ العلمیہ اسلامک ریسرچ سینٹر سے وابستگی ہےجبکہ جنوری 2017ء میں ماہنامہ فیضانِ مدینہ کے آغاز ہی سے اس کی نظامت کی ذمہ داریاں بھی ہیں ، اس ذمہ داری کے بعد سے المدینۃُ العلمیہ(اسلامک ریسرچ سینٹر)کے نگرانِ مجلس اور رکنِ شوریٰ مولانا حاجی ابوماجد محمد شاہد عطّاری مدنی کے پاس حاضر ہونے ، مدنی مشوروں میں شرکت ، انفرادی طور پر تربیت پانے اور کئی امور پر راہنمائی لینے کا موقع ملتا رہا ہے ، دیگر بیسیوں خوبیوں کے علاوہ موصوف میں جو ایک اہم وصف دیکھا وہ جامعۃُ المدینہ کے طلبہ و عُلما کو ماہنامہ فیضانِ مدینہ اور تحریر و تصنیف سے وابستہ کرنے کی کُڑھن اور جذبہ ہے۔
اسی سلسلے میں رکنِ شوریٰ کے حکم و ترغیب پر ماہنامہ فیضانِ مدینہ میں نئے لکھاری طلبہ و عُلما کے لئے تحریری مقابلہ کا آغاز ہوا جو کہ 2018سے اب تک اَلحمدُ لِلّٰہ جاری و ساری ہے۔ اَلحمدُ لِلّٰہ میرا بھی بہت دلی جذبہ تھا کہ طلبۂ کرام تحریر و تصنیف کی جانب راغب ہوں۔
طلبہ کی تحریری میدان میں تربیت اور ترغیب و تحریص کے لئے جاری کوششوں کے سلسلے کی ایک کڑی “ تربیتی سیشن برائے مقالہ نگاری “ بھی ہے۔ مقالہ نگاری کے یہ تربیتی سیشن کب ہوئے اور مقاصد و اہداف کیا تھے یہ آپ ہمارے اس احوالِ سفر میں ملاحظہ کریں گے۔
جامعۃُ المدینہ کے تعلیمی بورڈ “ کنزُ المدارس “ کے قیام کے بعد یہ پہلا سال ہے کہ کنزُالمدارس بورڈ کی جانب سے عالمیہ سالِ دوم کے طلبہ کے لئے مقالات کی فہرست جاری کی گئی ہے۔ اس موقع پر مفتیِ دعوتِ اسلامی مفتی محمد قاسم عطّاری مُدَّ ظِلُّہُ العالی کے مشورے پر مجلس جامعۃُ المدینہ نے طلبۂ کرام کی مقالہ نگاری کی تربیت کا فیصلہ کیا چنانچہ کنز ُالمدارس بورڈ کی جانب سے رکنِ شوریٰ مولانا جنید رضا عطّاری مدنی نے جامعۃُ المدینہ کے دورۃُ الحدیث شریف کےطلبۂ کرام کی “ مقالہ نگاری کی تربیت “ کیلئے حاضر ہونے کا حکم فرمایا۔ یوں اَلحمدُ لِلّٰہ “ کنزُالمدارس بورڈ “ ، مجلس “ جامعۃُ المدینہ “ اور مجلس “ المدینۃُ العلمیہ “ کے مشترکہ جدول کے لئے 29اکتوبر کو کراچی سے روانگی ہوئی۔
یہ جدول جامعۃُ المدینہ مجلس کے ساتھ ساتھ دعوتِ اسلامی کی مجلس رابطہ بالعلماء والمشائخ سے بھی مربوط تھا ، اور اس سفر میں مجلس رابطہ بالعلماء کے پاکستان سطح کے نگران مولانا محمد افضل عطّاری مدنی بھی شریک تھےجن کے ذریعے اَلحمدُ لِلّٰہ ہر شہر میں علمائے اہل ِسنّت سے ملاقات کا شرف پانے اور ماہنامہ فیضانِ مدینہ کا تعارف کروانے کا موقع ملا۔
سفر کی تفصیلی روئیداد سے قبل اجمالاً عرض کردوں کہ اس سفر کے دوران ملتان ، فیصل آباد ، اوکاڑہ ، لاہور ، گوجرانوالہ ، اسلام آباد ، ننکانہ اور منڈی واربرٹن جبکہ واپسی پر کراچی اور حیدرآباد کے جامعاتُ المدینہ میں حاضری ہوئی ، سمندری ، ننکانہ اور منڈی واربرٹن میں ماہنامہ فیضان ِمدینہ کے مطالعہ اور تحریری مقابلہ میں شرکت کا ذہن دیا گیا جبکہ دیگر جامعاتُ المدینہ میں تحریر و تصنیف کی اہمیت و ضرورت اور مقالہ نگاری کے حوالے سے اہم نکات پر تفصیلی گفتگو ہوئی جن میں سے چند یہ ہیں :
(1)تحریر وتصنیف کی اہمیت و ضرورت (2)تحریر و تصنیف میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال (3)موضوع کا انتخاب (4)انتخابِ موضوع سے قبل چند ضروری باتیں (5)مقالہ کیسے لکھیں؟ (6)مقالہ کی خاکہ سازی (7)جمع ِمواد کے طریقے (8)اچھا مصنف و محرّر بننے کے لئے ماہنامہ فیضانِ مدینہ کے تحریری مقابلے میں مضامین لکھنے کی ترغیب وغیرہ۔
مقالہ نگاری کی پہلی تربیتی نشست ملتان کے جامعۃُ المدینہ فیضانِ مدینہ میں تھی چنانچہ پاکستان ریلوے کی ٹرین “ کراچی ایکسپریس “ میں 29اکتوبر بروز جمعہ کی سیٹ بُک کروائی۔
سفر میں نمازوں کا بہت مسئلہ ہوتاہے ، اس لئے حتّی الْامکان سفری اوقات ایسے ہونے چاہئیں کہ یا تو نماز کا وقت نہ آئے یا پھر راستے میں نماز پڑھنے کا وقت و سہولت مل جائے۔ اَلحمدُ لِلّٰہ تعالیٰ 29اکتوبر کو نمازِ عصر کراچی ریلوے اسٹیشن پر ادا کی اور ساڑھے بجے کراچی ایکسپریس ٹرین میں ملتان کا سفر شروع ہوا۔ اللہ کریم کا فضل رہا کہ راستے میں بھی نمازوں کی ادائیگی کی صورت بآسانی بنتی رہی۔
اگلے دن 30اکتوبر صبح تقریباً 8 بجے ٹرین ملتان کینٹ اسٹیشن پر جا رُکی۔ مولانا افضل مدنی صاحب نے ایک اسلامی بھائی کو پہلے ہی ریلوے اسٹیشن بھیج دیا تھا جنہوں نے ہمیں جی آیا نُوں کہا اور شہرِ اولیا کی گلیوں اور بازاروں سے گھماتے ہوئے مدنی مرکز فیضانِ مدینہ پہنچادیا۔
فیضانِ مدینہ کے ناظمِ اعلیٰ اور دیگر اسلامی بھائیوں سے ملاقات اور ناشتے کے بعد جامعۃُ المدینہ کے آفس میں حاضر ہوئے جہاں ناظمِ جامعۃُ المدینہ مولانا انصر عطّاری مدنی نے مسکراتے چہرے سے استقبال کیا۔ اساتذۂ کرام میں سے خزائنُ التعریفات کے مصنف ، ایم فِل اسکالر مولانا انس عطّاری مدنی اور مولانا نعمان کوکب عطّاری مدنی صاحب سے ملاقات ہوئی۔ مولانا نعمان کوکب صاحب سے اَلحمدُ لِلّٰہ مجھے شرفِ تلمذ بھی حاصل ہےاستاذ صاحب نے بہت شفقت ، دعاؤں اور حوصلہ افزائی سےنوازا۔
تقریباً10بجے تربیتی سیشن کا آغاز ہوا جس میں درجۂ خامسہ سے دورۂ حدیث شریف تک کے 200سے زائد طلبۂ کرام نے شرکت کی۔ مقالہ نگاری کے ضروری اصول و ضوابط ، خاکہ نگاری کی تربیت اور دیگر اہم نکات کے بیان کے ساتھ ساتھ طلبۂ کرام کو تحریری میدان میں ماہر بننے کے لئے دعوتِ اسلامی کے پلیٹ فارم سے بھی آگاہ کیا اور طلبہ کو ترغیب دلائی کہ کس طرح وہ ماہنامہ فیضانِ مدینہ میں جاری تحریری مقابلہ کے ذریعے ہر ماہ مضامین لکھ کر اپنی تحریری صلاحیت کو دن بہ دن بڑھاسکتے ہیں۔
جامعۃُ المدینہ میں یوں باقاعدہ اور پروفیشنل انداز میں مقالہ نگاری کی تربیت پر مبنی یہ پہلی نشست تھی تو طلبہ کا ذوق و شوق بھی قابلِ تعریف تھا۔
تربیتی سیشن کے بعد استاذُ الحدیث حضرت علامہ مولانا غلام شبیر سعیدی صاحب سے ملاقات کا شرف ملا۔
دعوتِ اسلامی کے جامعۃُ المدینہ کے قیام کو اَلحمدُ لِلّٰہ 25 سال سے زائد ہوگئے ہیں ، سلورجوبلی کے اس موقع پر 7نومبر 2021ء کو ماہنامہ فیضانِ مدینہ کا خصوصی شمارہ جامعۃُ المدینہ نمبر شائع کیا گیا۔ شیخِ طریقت امیر اہل سنّت حضرت علامہ محمد الیاس عطّار قادری دامت بَرَکَاتُہمُ العالیہ نے اسے “ فیضانِ علم و عمل “ سے موسوم فرمایا۔
اس خصوصی شمارہ میں چونکہ جامعۃُ المدینہ کے آغاز ، ابتدائی ایّام اور سال بہ سال سفر کا ذکر کرنا تھا تو اس سلسلےمیں استاذُ الحدیث علامہ غلام شبیر سعیدی صاحب سے بھی رابطہ ہوا تھا ، استاذ صاحب نے ابتدائی ایام کی کئی یادیں ذکر فرمائیں جن کی روشنی میں مضامین مرتب کئے گئے ، اس رابطے کے سبب استاذ صاحب فوراً پہچان بھی گئے اور بڑی خوشی کا اظہار فرمایا۔
نشست کے بعد ملتان کے سلیم بلالی عطّاری صاحب کی راہنمائی میں مولانا محمد افضل عطّاری مدنی ا ور محمد صفدر عطّاری کے ہمراہ جامعہ عربیہ انوارُالعلوم میں شیخُ الحدیث حضرت علامہ سید ارشد سعید کاظمی شاہ صاحب اور جامعہ ہدایۃُ القراٰن میں شیخُ الحدیث حضرت علامہ عثمان پسروری صاحب اور جامعۃُ المدینہ اشاعۃ الاسلام میں کنزُ المدارس بورڈ کے رکن ، پی ایچ ڈی اسکالر مولانا احمد سعید صاحب سے بھی ملاقات ہوئی اور ان علمائے کرام کو ماہنامہ فیضانِ مدینہ اور اس میں جاری طلبہ کے تحریری مقابلے کے حوالے سے آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ طلبہ کو شریکِ مقابلہ کرنے کی عرض کی گئی۔
دِل تو بہت چاہتا تھا کہ بہاءالدین زکریا ملتانی ، حضرت شاہ رکنِ عالم اور حضرت شاہ شمس رحمۃُ اللہِ علیہم کے مزاراتِ مبارکہ پر حاضری دوں لیکن کچھ وجوہات کی بنا پر نہ جاسکا اور ملتان سے فیصل آباد کا سفر شروع ہوا۔
(بقیہ اِن شآءَ اللہ اگلے ماہ کے شمارے میں)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* فارغ التحصیل جامعۃ المدینہ ، نائب مدیر ماہنامہ فیضان مدینہ کراچی
Comments