بڑھاپے (بلکہ ہر عمر) میں سُکھی رہنے کے فارمولے

بڑھاپے (بلکہ ہر عمر) میں سُکھی رہنے کے فارمولے

ربیع الاول1442ھ

از : شیخِ طریقت ، امیرِ اہلِ سنّت حضرت علّامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ

    کہا جاتا ہے : “ یَک پِیری و صَد عَیْب “ یعنی بڑھاپا سو (100) بیماریوں کے برابر ہے۔ واقعی بوڑھے افراد بے چارے بہت ساری آزمائشوں کا شکار رہتے ہیں۔ بڑھاپے (بلکہ زندگی) کو کسی حد تک پُر سکون گزارنے کے لئے اِن گزارشات پر عمل کرنا اِنْ شَآءَ اللہ مُفید ہو سکتا ہے : (1)اگر جوانی ہی سے مَیدہ ، چِکنائی اور مٹھاس والی چیزوں کا اِستِعمال کم کر دیا جائے تو زندہ بچ جانے کی صورت میں بڑھاپے میں سَہولت ہو سکتی ہے ہاں اگر شوگر HIGHیاLOW ہوتا ہو تو مٹھاس کے تعلُّق سے ڈاکٹر کی ہدایات پر عمل کرنا ہو گا (2)ہمیشہ کھانے میں تیل مسالے کی مقدار کم رکھئے (3)دودھ کا استعمال ہر عمر میں مفید ہے اور کم وپیش25سال کی عمر تک خالص دودھ کا استعمال بڑھاپے میں ہڈیوں وغیرہ کے امراض سے بچا سکتا ہے (4) ہمیشہ اچھی طرح چبا کر کھائیے اور دانت کا کام آنت سے مت لیجئے (5)کچھ بھوک باقی ہونے کی صورت میں ہاتھ کھینچ لیجئے اور خوب پیٹ بھر کر کھانے کی عادت نکال دیجئے (6)سادہ غذا کھائیے ، سبزیاں اور پھل بکثرت استعمال فرمائیے ، گوشت کا سالن بہت زیادہ مقدار میں مت کھایئے (7)اگر گھر میں اکثر دن گائے یا بکرے کاگوشت پکتا ہو تو حتَّی الاِمکان صِرف ایک آدھ درمیانی بوٹی کھانے کی عادت بنائیے(بہت زیادہ بوٹیاں مت کھایئے) (8)جب تک خوب بھوک نہ لگے اُس وَقت تک کھانا مَت کھائیے (9)چینی والے فروٹ جوسِز استعمال نہ فرمایئے (10)آئس کریم ، ٹھنڈی بوتلوں ، تلی ہوئی غذاؤں ، پکوڑوں ، کباب سموسوں ، شادی بیاہ کی دعوتوں کے لذیذ کھانوں ، پراٹھوں ، ٹافیوں ، کو کو چاکلیٹ ، سگریٹ نوشی ، گُٹکا ، خوشبو دار سُپاری ، تمباکو وغیرہ سے بچئے اِنْ شَآءَ اللہ صحّت اچھی رہے گی (11)چائے کا استعمال کم کیجئے ، جو پئیں اس میں بھی ہو سکے توچینی کی جگہ دیسی گُڑ یا شہد ڈالئے (12) میٹھی غذائیں دیسی گڑ یا شہد میں بنائیے ، مگر ان کا استِعمال بھی بہت زیادہ نہ ہو (13)روزانہ ایک ساتھ کم از کم آدھا گھنٹاپیدل چلئے اور کسی فزیوتھراپسٹ کے مشورے سے ہر روز ایکسرسائز بھی کرتے رہئے (14)جن کی عمر بڑی ہوگئی ہو وہ بھی اپنے ہاتھ سے گھر کا کام کاج کرتے رہیں ، مثلاً جھاڑو پوچا لگانا ، کھڑکیوں دروازوں وغیرہ کا گَرد و غُبار جھاڑنا وغیرہ ، بازار سے سودا سلف بھی خود ہی لے آئیں ، اِنْ شَآءَ اللّٰہ بدن کے پٹھے (Muscles) وغیرہ اکڑنے سے بچیں گے اور اللہ پاک نے چاہا تو صحّت میں بہتری رہے گی(15)اللہ و رسول عَزَّوَجَلَّ و  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی ناراضی سے خود کو بچانے اور بڑھاپا صحت مند گزارنے کے لئے شروع ہی سے گناہوں کی بیماری سے بھی خود کو بچاتے رہئے ، حضرت ابوطَیِّب طَبَری  رحمۃ اللّٰہ علیہ  نے سو (100) سال سے زیادہ عمر پائی ، لیکن آخر دَم تک جسمانی اور ذہنی طور پر تندرست و توانا رہے ، بڑھاپے میں اس قدر صحت مند رہنے کا راز پوچھا گیا تو فرمایا : “ میں نے کبھی جسم کے کسی بھی حصّے سے اللہ کریم کی نافرمانی نہیں کی ۔ “ (سیراعلام النبلاء ، 13 / 439)

اللہ کریم اچھی اچھی نیتوں کے ساتھ ہمیں اپنی صحت کی حفاظت کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  

(نوٹ : یہ مضمون 2شوّالُ الْمُکَرَّم1441ھ کے سلسلے “ بُزُرگوں کی عید امیرِ اہلِ سنّت کے ساتھ “ اور “ آدابِ طعام “ کی مدد سے تیار کرکے امیرِ اہلِ سنّت  دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ  سے مزید مشورے لیکر پیش کیا گیا ہے۔ )


Share