آؤ بچو! حدیث رسول سنتے ہیں
سیدھا ہاتھ
* محمد جاوید عطاری مدنی
ربیع الاول1442ھ
ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ایک بچّے سے فرمایا : يَاغُلَامُ کُلْ بِيَمِينِكَ یعنی اے لڑکے! اپنے سیدھے ہاتھ سے کھاؤ۔ (بخاری ، 3 / 521 ، حدیث : 5376)
پیارے بچّو! عربی زبان میں سیدھے ہاتھ (Right Hand) کو “ یَمِیْن “ اور اُلٹے ہاتھ (Left Hand) کو “ شِمَال “ کہتے ہیں۔
اللہ پاک نے ہمیں دو ہاتھ عطا فرمائے ہیں یہ اللہ پاک کی بہت بڑی نعمت ہے کہ اس سے ہم اپنے کام کاج آسانی سے کر لیتے ہیں۔ لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ اچھے کام سیدھے ہاتھ سے کرنا اچّھی عادت ہے ، کتاب پکڑنا ، کھانا کھانا ، پانی پینا ، کوئی چیز لینا ، کچھ دینا ، اگر ہم ثواب کی نیت سے سارے اچّھے کام سیدھے ہاتھ سے کریں تو ہمیں ثواب بھی ملے گا اور اللہ اور اس کے رسول بھی ہم سے خوش ہوں گے۔
اچھے بچّو! کسی بھی اچھے کام کے لئے اُلٹے ہاتھ کا استعمال نہ کریں۔ مثلاً کسی بچّے کے سیدھے ہاتھ میں پہلے سے ہی کوئی چیز موجود ہے اور اب وہ کوئی اور چیز پکڑنا چاہتا ہے تو الٹے کے بجائے سیدھا ہاتھ ہی بڑھائے۔
سیدھے ہاتھ سے کھانا پینا سنّت اور الٹے سے کھانا پینا شیطان کا کام ہے۔ سیدھے ہاتھ کو استعمال کرنے کی عادت بنانی چاہئے اس کی برکات ہمیں آخرت میں بھی نصیب ہوں گی اِنْ شَآءَ اللہ۔ چنانچہ پاکستان کے بہت بڑے عالمِ دین مولانا سردار احمد قادری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : لینے اور دینے میں سیدھے ہاتھ کے استعمال کی عادت ایسی پکی ہوجائے کہ قیامت والے دن بھی نامۂ اعمال لینے کے لئے سیدھا ہاتھ اٹھ جائے پھر تو کام بن جائے گا۔ ( حیات محدث اعظم ، ص 374ملخصاً)
اللہ پاک ہمیں ہر نیک اور جائز کام سیدھے ہاتھ سے کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ* ماہنامہ فیضانِ مدینہ ، کراچی
Comments