جانوروں کی سبق آموز کہانیاں
اونٹ کی چار دعائیں
* بلال حسین عطاری مدنی
ربیع الاول1442ھ
حضرت تمیم داری رضی اللہ عنہ بتاتے ہیں کہ ہم اللہ پاک کے آخری نبی حضرت محمد مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ اتنے میں ایک اونٹ بھاگتا ہوا آیا اور پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے سرِ انور کے پاس آکر رُک گیا (جیسے کان میں کوئی بات کہہ رہا ہو)۔ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اسے کہا کہ اے اونٹ پُرسکون ہوجا! صحابۂ کرام نے عرض کی : یارسولَ اللہ! یہ اونٹ کیا عرض کر رہا ہے؟ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : اس اونٹ کے مالکوں نے اسے ذبح کرکے اس کا گوشت کھانے کا ارادہ کرلیا تھا سو یہ ان کے پاس سے بھاگ آیا ہے اور اب تمہارے نبی کی بارگاہ میں فریاد کررہا ہے۔
یہ گفتگو چل ہی رہی تھی کہ اتنے میں اونٹ کے مالکان آگئے اور عرض کرنے لگے : یارسولَ اللہ! یہ ہمارا اونٹ ہے جو تین دن سے بھاگا ہوا ہے اور آج یہ ہمیں آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے پاس ملا ہے۔
آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : یہ اونٹ تمہارے پاس پلا بڑھا ، اس نے ایک عرصہ تمہاری خدمت کی اور اب جب یہ اس عمر کو آ پہنچا تو تم اسے ذبح کررہے ہو ، ایک اچھے خدمت گزار کو اس کے مالک یہ صلہ دیتے ہیں!
بہرحال آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ان سے یہ اونٹ 100 درہم میں خرید لیا اور پھر فرمایا : اے اونٹ! جا ، تو اللہ پاک کی رضا کی خاطر آزاد ہے۔
اس کے بعد اس اونٹ نے آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے سرِمبارک کے پاس اپنا منہ لے جاکر چار دعائیں مانگیں :
پہلی دعا : اے نبیِّ محترم! اللہ پاک آپ کو اسلام اور قراٰن کی طرف سے بہترین جزا عطا فرمائے۔
دوسری دعا : اللہ پاک قیامت کے روز آپ کی اُمّت سے اسی طرح خوف کو دور فرمائے جس طرح آپ نے مجھ سے دور فرمایا ہے۔
تیسری دعا : اللہ پاک دشمنوں سے آپ کی اُمّت کے خون کو اسی طرح محفوظ رکھے جس طرح آپ نے میرا خون محفوظ فرمایا ہے۔
چوتھی دعا : اللہ پاک آپ کی اُمّت کے درمیان جنگ و جدال پیدا نہ ہونے دے۔
(الترغیب والترہیب ، 3 / 144 ، حدیث : 24ملخصاً)
پیارے بچّو!
دیکھا آپ نے کہ کس طرح ایک اونٹ نے احسان کے بدلے میں ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اور آپ کی اُمّت کو دعائیں دیں ، ہمیں بھی چاہئے کہ جب کوئی ہمارے ساتھ بھلائی کرے تو ہم بھی اُسے دعائیں دیں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ* ماہنامہ فیضانِ مدینہ ، کراچی
Comments