بارھویں کا دِن مکّے میں گُزاریں یا مدینے میں؟

مدنی مذاکرے کے سوال جواب

ماہنامہ ربیع الاول1442ھ

شیخِ طریقت ، امیرِ اہلِ سنّت ، بانیِ دعوتِ اسلامی ، حضرت علّامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری رضوی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  مدنی مذاکروں میں عقائد ، عبادات اور معاملات کےمتعلق کئے جانے والے سوالات کے جوابات عطا فرماتے ہیں ، ان میں سے  11 سوالات و جوابات ضروری ترمیم کے ساتھ یہاں درج کئے جارہے ہیں۔

(1)بارھویں کا دِن مکّے میں گُزاریں یا مدینے میں؟

سُوال : 12ربیع الاوّل کا دِن مَکَّۂ مُکَرَّمَہ میں گزارنا  چاہئے یا مدینۂ منوّرہ میں؟

جواب : مَکَّۂ مُکَرَّمَہ بڑا فضیلت والا شہر ہے ، اِس میں کوئی شک نہیں ، کیونکہ سرکار  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی وہاں جائے وِلادت ہے۔ (تاریخ ابن عساکر ، 1 / 187) لیکن مُبارَک باد دینے کے لئے گھر جانا ہوتا ہے اور اِس وقت سرکار  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  مدینۂ منوّرہ میں تشریف فرما ہیں ، اِس لئے ہو سکے تو 12 ربیع الاوّل شریف کا دِن مدینۂ منوّرہ میں گُزارنا چاہئے۔

دونوں بنیں سجیلی اَنیلی بنی مگر

جو پی کے پاس ہے وہ سُہاگن کنور کی ہے

(مدنی مذاکرہ ، 2 ربیع الاوّل 1441ھ)

(2)رَبیعُ الاوّل کی خوشی میں گھر کی صفائی کرنا باعثِ سعادت ہے

سُوال : اگر کوئی اِسلامی بہن رَبیع الاوّل کی خوشی میں گھر کی صفائی کرے تو کیا اس کا اَجر پائے گی؟

جواب : صفائی کرنا یا صفائی رکھنا سنَّت ہے لہٰذا جب کبھی اپنے گھر کی صفائی کریں یا کپڑے صاف کریں تو یہ نیت کر لیں کہ صفائی کی سنَّت ادا کر رہا ہوں اِسی طرح جب نہاتے ہوئے بدن صاف کریں تو غسل کے وقت بھی یہ نیت کر لیں کیونکہ مَل مَسَل کر نہانے سے بھی جسم کی صفائی ہوتی ہے۔ بہرحال جَشنِ وِلادت کی تعظیم کی نیت سے حَسبِ ضَرورت صفائی کرنا یقیناً اس کی تعظیم کرنا ہے اور یہ بہت ہی اچھا اور ثواب کا کام ہے۔

(مدنی مذاکرہ ، 3 ربیع الاوّل 1441 ھ)

(3)دُرُود شریف میں وَاٰلِہٖ کا اِضافہ کرنا زیادہ بہتر ہے

سُوال : کچھ لوگ حُضور  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کا نام مُبارَک لیتے ہیں تو وہ دُرُود شریف یوں پڑھتے ہیں : صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  اور بعض یوں پڑھتے ہیں : صلَّی اللہ علیہ وسلَّم ، آپ یہ اِرشاد فرمائیے اِس میں کون سا طریقہ زیادہ صحیح ہے ؟

جواب : دونوں صحیح ہیں ،  صلَّی اللہ علیہ وسلَّم  کا مطلب ہے کہ ان پر دُرُود و سلام ہوں اور  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کا مطلب ہے ان پر بھی اور ان کی آل پر بھی دُرُود و سلام ہوں۔ ظاہر ہے اس میں وَاٰلِہٖ بڑھانا زیادہ بہتر ہے۔

(مدنی مذاکرہ ، 3 ربیع الاوّل1441 ھ)

(4)کیا مُردہ بچے کو قبرستان میں دَفن کر سکتے ہیں؟

سُوال : مُردہ بچہ پیدا ہوا تھا معلوم کرنے پر بتایا گیا کہ اس کو قبرستان میں دَفن نہ کریں بلکہ قبرستان سے باہر دَفن کریں کیونکہ یہ ناپاک ہے ، آپ  بتائیے کیا شریعت میں ایسا ہے؟

جواب : عِلم کی کمی کی وجہ سے لوگ ایسا کہہ دیتے ہیں شریعت میں ایسی کوئی بات نہیں ہے ، اس بچے کو قبرستان میں دَفن کر  سکتے ہیں۔ (مدنی مذاکرہ ، 3 ربیع الاوّل 1441 ھ)

(5)کون کون سے دِن سُرمہ لگانا سنَّت ہے؟

سُوال : کون کون سے دِن میں سُرمہ لگانا سنَّت ہے ؟

جواب : جمعہ ، بَقَرہ عید اور میٹھی عید کے دِن سُرمہ لگانا سنَّت ہے۔

( مراٰۃ المناجیح ، 6 / 180-مدنی مذاکرہ ، 3 ربیع الاوّل1441 ھ)

(6)جُمعہ پڑھنے کے لئے جاتے ہوئے ATM سے پیسے نکالنا

سُوال : کیا جُمعہ کی نَماز کے لئے جاتے ہوئے راستے میں رُک کر ATM سے پیسے نکال سکتے ہیں؟

جواب : پہلی اَذان کے ہوتے ہی (نَمازِ جُمعہ کے لئے جانے کی) کوشش (شُروع کر دینا) واجِب ہے اور بَیع (یعنی خرید و فروخت) وغیرہ اُن چیزوں کا جو سعی (یعنی کوشِش) کے مُنافی (یعنی خلاف) ہوں ، چھوڑ دینا واجِب (ہے)۔ (درمختار ، 3 / 42-بہار شریعت ، 1 / 775) اِس لئے جب اَذان ہو جائے تو نَمازِ جُمعہ کے لئے جاتے ہوئے ATM سے پیسے بھی نہیں نِکال سکتے۔ (مدنی مذاکرہ ، 4 ربیع الاوّل1441 ھ)

(7)جُلوس میں بھی مسجد کی جماعت سے نَماز پڑھی جائے

سُوال : جُلوسِ میلاد میں اپنی جماعت کروائی جائے یا مسجد جا کر مسجد کی جَماعَت کے ساتھ نَماز پڑھی جائے؟

جواب : اگر کوئی شرعی رُکاوٹ نہ ہو تو مسجد کی جماعت کے ساتھ ہی نَماز پڑھیں ۔ (مدنی مذاکرہ ، 4 ربیع الاوّل 1441 ھ)

(8)کیا اَولاد کو گھر دینا باپ کی ذِمَّہ داری ہے؟

سُوال : کیا اَولاد کو گھر دینا باپ کی ذِمَّہ داری ہے؟

جواب : جب تک اَولاد باپ کی کَفالَت (یعنی ذِمّے داری) میں ہے تب تک باپ پر لازِم ہے کہ اُسے رہائش (یعنی رہنے کی جگہ) فراہم کرے۔ (الجوھرۃالنیرۃ ، الجزء : 2 ، ص115) البتہ اَولاد زیرِ کَفالَت نہ رہے ، مثلاً جب اَولاد کی شادی ہو تو اُسے گھر دِلانا باپ کے ذِمّے نہیں ہے۔ (مدنی مذاکرہ ، 4 ربیع الاوّل1441 ھ)

(9)پریشانی کے عالَم میں اِنسان کیا کرے؟

سُوال : اگر اِنسان پریشانی کے عالَم میں ہو اور پریشانی حل ہوتی بھی دِکھائی نہ دیتی ہو تو کیا کرنا چاہئے؟

جواب : اللہ پاک کی بارگاہ میں دُعا کیجئے۔ اِس حوالے سے اَوراد و وَظائف آپ کو مکتبۃُ المدینہ کی کتاب “ مَدَنی پنج سُورہ “ میں مِل جائیں گے ، وہ پڑھئے ، نماز کی پابندی کیجئے اور نَماز کے بعد خصوصاً دُعا کیجئے ، “ نَماز کے بعد خاص طور پر دُعا قَبول ہوتی ہے۔ “ (فضائلِ دُعا ، ص120تا121ماخوذاً-مدنی مذاکرہ ، 4 ربیع الاوّل1441ھ بتغیر)

(10)وِلادت گاہِ مصطفےٰ پر دُعا قَبول ہوتی ہے

سُوال : وِلادت گاہِ مصطفےٰ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  پر آپ کی حاضری کا کیا اَنداز رہا تھا؟ 

جواب : پاؤں سے چَل کر گیا تھا ، سَر کے بل جانا میرے بَس میں ہوتا تو یہ بھی کر گُزرتا۔ سرکار  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی وِلادت گاہ اَدَب کامقام اور زِیارت گاہ ہے ، اُس کا دِیدار کرنا سعادت کی بات ہے۔ اُس کے قریب دُعا بھی قَبول ہوتی ہے ، کیونکہ جس جگہ سرکارِ مدینہ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کا تشریف لانا ثابت ہو “ مَشْہَد “ کہلاتی ہے اور مَشْہَد (یعنی تشریف لانے کی جگہ) کے پاس دُعا قَبول ہوتی ہے۔ (فضائلِ دُعا ، ص136ماخوذاً) وِلادت گاہ تو وہ مقام ہے جہاں آپ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  دُنیا میں سب سے پہلے تشریف لائے ، یُوں وہ قَبولیتِ دُعا کا مقام ہے۔ اللہ پاک ہمیں بار بار اُس مقدَّس مقام کی زِیارت نصیب فرمائے۔ (مدنی مذاکرہ ، 4 ربیع الاوّل 1441 ھ بتغیر)

(11)کھانے کی  چیزیں لنگرمیں لٹانے کا حکم

سُوال : جَشنِ وِلادت کے جُلوسوں میں چھتوں سے لنگر شاپر میں باندھ کر پھینکا جا رہا ہوتا ہے یا جوس لٹائے جاتے ہیں حتّٰی کہ نوٹ بھی لٹائے جاتے ہیں ، آپ اِس بارے میں کچھ راہ نمائی فرما دیجئے۔

جواب : لنگر میں جو کھانا ، پھل اور ٹافیاں وغیرہ لٹائی جاتی ہیں اس میں سے کچھ چیزیں گِر کر پاؤں تلے آ کر روندی جا رہی ہوتی ہیں اور اگر چاول ہوں تو وہ بکھر جاتے ہیں ، یوں یہ مال ضائع ہو رہا ہوتا ہے اور مال ضائع کرنا حرام ہے۔ اِس طرح لٹانے کے بجائے ہاتھوں میں دینا چاہئے۔ نوٹ اگر لٹانے کی وجہ سے پھٹ کر ضائع نہیں ہوتے اور کسی کے ہاتھوں میں آجاتے ہیں تو لٹا سکتے ہیں۔ (مدنی مذاکرہ ، 5 ربیع الاوّل1441ھ بتغیر)


Share